Nawaiwaqt:
2025-06-14@22:06:21 GMT

پاکستان 22 سال بعد جنوبی ایشیائی گیمز 2026 کی میزبانی کریگا

اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT

پاکستان 22 سال بعد جنوبی ایشیائی گیمز 2026 کی میزبانی کریگا

پاکستان 22 سال بعد جنوبی ایشیائی گیمز 2026 کی میزبانی کریگا،یہ گیمز آئندہ سال 13 جنوری تا 31 جنوری اسلام آباد میں منعقد ہونگی۔ڈائریکٹر جنرل پاکستا ن سپورٹس بورڈ یاسر پیرزادہ اور صدر پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن عارف سعید نے جنوبی ایشیائی اولمپک کمیٹی کے وفد کے ہمراہ پاکستان سپورٹس کمپلیکس اسلام آباد میں مقابلوں کے مقامات کا دورہ کیا اور مختلف امور کا جائزہ لیا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

ڈاکٹر عافیہ کی رہائی درخواست پر حکومت کو آخر کیا نقصان ہے: اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ، وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ نے امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق کیس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے سوالات کے جوابات طلب کر لیے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے وکیل عمران شفیق عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے سوال پوچھا کیا حکومتِ پاکستان امریکی عدالت میں عافیہ صدیقی کی رہائی سے متعلق عدالتی معاونت کا جواب جمع کرائے گی؟۔ حکومت عافیہ صدیقی کی اپنی رہائی کے لیے دائر کردہ درخواست میں بطور معاون عدالتی بیان جمع کرانے کے لیے تیار ہے تاکہ انہیں انسانی بنیادوں پر رہا کیا جا سکے؟۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے وکیل عمران شفیق ایڈووکیٹ نے عدالت سے استدعا کی کہ حکومت کو ہدایت دی جائے کہ وہ امریکہ میں عدالتی معاونت پر رضا مندی ظاہر کرے، اس جواب میں حکومت نے عافیہ صدیقی کی دائر درخواست کے مندرجات کی حمایت یا تصدیق نہیں کرنی۔ وکیل عمران شفیق نے کہا کہ حکومت پاکستان سے محض اتنا مطالبہ ہے کہ وہ عافیہ صدیقی کی درخواست کے مندرجات سے قطع نظر محض مختصر سی استدعا کرے کہ عافیہ صدیقی کو انسانی بنیادوں پر رہا کیا جائے۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ اس معمولی سی استدعا سے حکومت پاکستان کو آخر کیا نقصان ہو سکتا ہے؟، پاکستان کے اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان گزشتہ ایک پیشی پر اسی عدالت میں بیان دے چکے ہیں۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ اٹارنی جنرل پہلے کہہ چکے ہی کہ حکومت امریکہ میں عدالتی معاونت کی درخواست دائر کرے گی تو پھر اب کیا مسئلہ ہے؟، اگلی سماعت پر حکومتی موقف سے آگاہ کریں اور عدالت کو دلیل سے مطمئن کریں کہ اس میں حکومت کا نقصان کیا ہے؟۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ سابقہ اپوزیشن نے اس وقت کے وزیر اعظم کو خطوط لکھے کہ عافیہ کی رہائی کے لئے قانونی اقدامات کریں، عدالت نے استفسار کیا کہ حکومت کے بعد حالات میں ایسی کیا تبدیلی ہے کہ حکمران جماعت کا موقف بدل گیا؟۔ فاضل جج نے مزید کہا کہ ایسی نظیریں موجود ہیں کہ حکومت پاکستان ماضی میں ایسے معاون عدالتی بیان داخل کر چکی ہے۔ جب پہلے معاون عدالتی بیان داخل ہوتے تھے تو اب کیا قانونی پیچیدگی ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل ہدایات لیکر عدالت کو مطمئن کریں۔ کیس کی سماعت بدھ تک ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل: آئی سی سی نے بھارت کی میزبانی کی درخواست مسترد کردی
  • چینی صدر کا چین وسطی ایشیا  تعلقات کے فروغ میں  طلباء  کے کردار پر زور 
  • ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ کی میزبانی؛ آئی سی سی کا بھارت کو صاف انکار
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: پاکستان نرسنگ کونسل کی صدر فرزانہ ذوالفقار کی تعیناتی کالعدم قرار
  • پاکستان پائیدار امن چاہتا، آبی جارحیت جیسے مسائل کا خاتمہ ناگزیر: مصدق ملک
  • ڈاکٹر عافیہ کی رہائی درخواست پر حکومت کو آخر کیا نقصان ہے: اسلام آباد ہائیکورٹ
  • آئی ایس او نے اسرائیلی جارحیت کیخلاف آج ملک گیر احتجاج کی کال دیدی
  • ایران ، اسرائیل کشیدگی: ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں مندی، سونے کی قیمت میں اضافہ
  • پلاسٹک آلودگی سے آبی تحفظ‘ ایشیائی ترقیاتی بینک سمیت 6بڑی بینک اقدامات پر متفق
  • امریکا آسٹریلیا اور برطانیہ سے آبدوز معاہدے پر نظر ثانی کریگا