WE News:
2025-06-09@13:47:33 GMT

کلیدی معاشی اشاریوں میں نمایاں بہتری، وزارت خزانہ کی رپورٹ

اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT

کلیدی معاشی اشاریوں میں نمایاں بہتری، وزارت خزانہ کی رپورٹ

کلیدی معاشی اشاریوں میں نمایاں بہتری آرہی ہے، ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافہ جبکہ افراط زر اور پالیسی ریٹ میں کمی سے معاشی بہتری کی عکاسی ہورہی ہے،فروری میں افراط زر کی شرح دو سے تین فیصد تک جبکہ مارچ میں 3 سے 3 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان  ہے۔ یہ بات وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ ماہانہ اقتصادی اپ ڈیٹ میں کہی گئی ہے جس کے مطابق جنوری میں ترسیلات زر کا حجم 3.

002ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال جنوری کے2.398ارب ڈالرکے مقابلے میں 25.2فیصدزیادہ ہے۔

برآمدات و درآمدات

جنوری میں برآمدات کا حجم 2.940ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال جنوری کے 2.680ارب ڈالرکے مقابلے میں 9.7فیصد زیادہ ہے، درآمدات کا حجم 5.455ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال جنوری کے 4.669ارب ڈالرکے مقابلے میں 16.8فیصد زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: رواں مالی سال کے 7 ماہ میں ترسیلات زر، برآمدات و درآمدات میں اضافہ ریکارڈ، وزارت خزانہ

غیر ملکی سرمایہ کاری

حسابات جاریہ کے کھاتو ں کا خسارہ 420ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ جنوری میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 194 ملین ڈالر جبکہ مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 99.2ملین ڈالر رہا۔

زرمبادلہ کے ذخائر

جولائی سے جنوری تک کی مدت میں زرمبادلہ کے ذخائرکا حجم 15.948ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

ایکسچینج ریٹ

14 فروری کو ایکسچینج ریٹ279.21 روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال 14 فروری کو 279.32روپے تھا۔

معصولات

جولائی سے دسمبرتک کی مدت میں ایف بی آر کی مجموعی محصولات کا حجم 6497.4ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت 5149.6ارب روپے کے مقابلے میں 26.2فیصد زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دسمبر 2024 میں مہنگائی کی شرح 4.1 فیصد ریکارڈ کی گئی جو ساڑھے 6 برس کی کم ترین سطح ہے، وزارت خزانہ

جنوری میں ایف بی آرکے محصولات کا حجم 872.6ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال جنوری کے 680.3ارب روپے کے مقابلے میں 23.8فیصد زیادہ ہے۔ جولائی سے دسمبر تک نان ٹیکس ریونیو کا حجم 3602 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 1979.1ارب روپے کے مقابلے میں 82فیصد زیادہ ہے۔

مالی خسارہ

 جولائی سے دسمبرکے دوران مالی خسارے کا حجم 1537.9ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 2407.8ارب روپے کے مقابلے میں 36.1فیصد کم ہے۔ پرائمری بیلنس کا حجم 3603.7ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے 1812.2ارب روپے کے مقابلے میں 98.9فیصد زیادہ ہے۔

نجی قرضہ

یکم جولائی سے 14 فروری تک کی مدت میں نجی شعبے کو 742.1ارب روپے کے قرضہ جات فراہم کیے گئے جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 246.8ارب روپے تھے۔

پالیسی ریٹ

 گزشتہ سال جون کے اختتام پر پالیسی ریٹ 22فیصد تھا جو 7 جنوری 2025کو کم ہوکر12فیصد ہوگیا ہے۔

مہنگائی کی شرح

وزارت خزانہ کے مطابق جنوری میں صارفین کے لیے قیمتوں کا عمومی اشاریہ 2.4فیصد ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال جنوری میں 28.3فیصد تھا۔

جولائی سے جنوری تک کی مدت میں صارفین کے لیے قیمتوں کا اوسط ماہانہ اشاریہ6.5فیصد ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 28.7فیصد تھا۔

اسٹاک ایکسچینج

وزارت خزانہ کے مطابق 25 فروری کوپاکستان سٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس ایک لاکھ14 ہزار528پوائنٹس ریکارڈ کیا گیا جو24 فروری 2024کو63 ہزار306پوائنٹس تھا۔ ایک سال کی مدت میں 100 انڈیکس میں 80.9فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزارت خزانہ نے کون سے سرکاری ادارے ضروری قرار دیدیے؟

25 فروری کومارکیٹ کیپیٹلائزیشن کا حجم 50.5ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال 24 فروری کو 32.7فیصد تھا۔ ایک سال کی مدت میں سٹاک ایکسچینج کی مارکیٹ کیپیٹلائزیشن میں 54.4 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن میں 16.5 فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔

زرعی پیداوار

وزارت خزانہ کے مطابق زرعی پیداوارمیں اضافہ کے لیے حکومت مختلف اقدامات کررہی ہے، حکومت کسانوں کو تمام ممکنہ سہولیات کی فراہمی کےلیے پرعزم ہے تاہم سازگار موسمیاتی عوامل پیداوار ی ہدف کے لحاظ سے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔بارانی علاقوں میں خشک سالی کی وجہ سے ربیع کی فصلوں کےلیے دبائوکی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔

صنعتوں کی بحالی

بڑی صنعتوں کی پیداوار میں ماہانہ بنیادوں پر آئندہ چند ماہ کے دوران بحالی متوقع ہے، مشینری اور خام مال کی درآمدات میں اضافے سے صنعتی سرگرمیاں تیز ہوں گی اسی طرح سیمنٹ کی کھپت میں بھی تیزی آرہی ہے۔

افراط زر کی شرح میں مزید کمی متوقع

مہنگائی کے دبائو میں کمی کے نتیجے میں پالیسی ریٹ میں بھی بتدریج کمی آرہی ہے جس سے کاروباری اعتماد میں اضافہ ہوگا۔ فروری میں افراط زر کی شرح دو سے تین فیصد تک جبکہ مارچ میں تین سے چار فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسٹاک ایکسچینج افراط زر پاکستان پالیسی ریٹ ڈالر سرمایہ کاری معاشی اشارے مہنگائی وزارت خزانہ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسٹاک ایکسچینج افراط زر پاکستان پالیسی ریٹ ڈالر سرمایہ کاری مہنگائی روپے کے مقابلے میں سال کی اسی مدت تک کی مدت میں سرمایہ کاری پالیسی ریٹ جولائی سے میں اضافہ مالی سال فروری کو زیادہ ہے کے مطابق افراط زر کی شرح کا حجم کے لیے

پڑھیں:

رواں مالی سال میں معیشت کی رفتار سست، اہم اہداف حاصل نہ ہو سکے

حکومت کی جانب سے جاری کردہ قومی اقتصادی سروے برائے رواں مالی سال کے مطابق ملکی معیشت کئی اہم اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے دوران معاشی شرح نمو 3.6 فیصد کے مقررہ ہدف کے برعکس صرف 2.7 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

اقتصادی سروے کے مطابق مہنگائی کی شرح 12 فیصد کے ہدف کے مقابلے میں صرف 5 فیصد تک محدود رہی، جو عوامی سطح پر نسبتاً مثبت پیش رفت قرار دی جا رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق سالانہ فی کس آمدن کا ہدف 543,969 روپے مقرر کیا گیا تھا، تاہم اصل فی کس آمدن 34,794 روپے کم یعنی تقریباً 509,175 روپے رہی۔

بالواسطہ ٹیکس آمدن 7,799 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 8,393 ارب روپے ریکارڈ کی گئی، جب کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 6 فیصد سے بڑھ کر 8 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جو ٹیکس نیٹ میں اضافے کا عندیہ دیتی ہے۔

زرعی شعبے کی کارکردگی بھی توقعات سے کم رہی۔ دو فیصد کے ہدف کے مقابلے میں زرعی ترقی محض 0.56 فیصد رہی۔ تاہم سبزیوں، پھلوں، آئل سیڈز، مصالحہ جات اور سبز چارے کی پیداوار میں بہتری آئی۔

ادھر صنعتی شعبے میں 4.4 فیصد گروتھ کے مقابلے میں 4.8 فیصد کارکردگی ریکارڈ کی گئی، جبکہ ٹیکسٹائل، گاڑیوں، ملبوسات، تمباکو اور پیٹرولیم مصنوعات کی پیداوار میں اضافہ ہوا۔ تاہم بڑی صنعتوں کی پیداواری کارکردگی تشویشناک رہی، جہاں 3.5 فیصد کے ہدف کے برعکس منفی 1.5 فیصد گروتھ ریکارڈ کی گئی۔

صحت، بجلی، گیس اور واٹر سیکٹر کی گروتھ بھی مقررہ اہداف حاصل نہ کر سکی۔ نجی شعبے کو دئیے گئے قرضوں میں نمایاں اضافہ ہوا، جو گزشتہ سال کے 294 ارب روپے سے بڑھ کر 870 ارب روپے ہو گئے۔

اقتصادی سروے کے مطابق ملک کی معیشت کا مجموعی حجم 410.96 ارب ڈالر رہا۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • اقتصادے سروے میں آئی ٹی کا شعبہ تیزی سے ترقی کرنے والا نمایاں شعبہ قرار
  • وفاقی وزیر خزانہ نے اقتصادی سروے جاری کر دیا، معاشی استحکام کی جانب پیش رفت
  • معاشی استحکام کی طرف گامزن ، جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی ،وزیرخزانہ
  • معاشی استحکام کی طرف گامزن ہیں، جی ڈی پی گروتھ7.2 فیصد رہی ، اقتصادی سروے جاری
  • حکومت نے اقتصادی سروے 2025-26 جاری کردیا، جی ڈی پی میں اضافہ ریکارڈ
  • معاشی اصلاحات اور ترقی کا عمل فوری طور پر مکمل نہیں ہو سکتا، وفاقی وزیر خزانہ
  • رواں مالی سال میں معیشت کی رفتار سست، اہم اہداف حاصل نہ ہو سکے
  • ہر کوئی مان رہا ہے کہ ملکی معیشت میں بہتری آچکی ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • وفاقی حکومت کئی معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام،قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
  • رواں مالی سال معاشی نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا، اقتصادی سروے کو حتمی شکل دیدی گئی