WE News:
2025-04-25@10:45:41 GMT

کلیدی معاشی اشاریوں میں نمایاں بہتری، وزارت خزانہ کی رپورٹ

اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT

کلیدی معاشی اشاریوں میں نمایاں بہتری، وزارت خزانہ کی رپورٹ

کلیدی معاشی اشاریوں میں نمایاں بہتری آرہی ہے، ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافہ جبکہ افراط زر اور پالیسی ریٹ میں کمی سے معاشی بہتری کی عکاسی ہورہی ہے،فروری میں افراط زر کی شرح دو سے تین فیصد تک جبکہ مارچ میں 3 سے 3 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان  ہے۔ یہ بات وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ ماہانہ اقتصادی اپ ڈیٹ میں کہی گئی ہے جس کے مطابق جنوری میں ترسیلات زر کا حجم 3.

002ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال جنوری کے2.398ارب ڈالرکے مقابلے میں 25.2فیصدزیادہ ہے۔

برآمدات و درآمدات

جنوری میں برآمدات کا حجم 2.940ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال جنوری کے 2.680ارب ڈالرکے مقابلے میں 9.7فیصد زیادہ ہے، درآمدات کا حجم 5.455ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال جنوری کے 4.669ارب ڈالرکے مقابلے میں 16.8فیصد زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: رواں مالی سال کے 7 ماہ میں ترسیلات زر، برآمدات و درآمدات میں اضافہ ریکارڈ، وزارت خزانہ

غیر ملکی سرمایہ کاری

حسابات جاریہ کے کھاتو ں کا خسارہ 420ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ جنوری میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 194 ملین ڈالر جبکہ مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 99.2ملین ڈالر رہا۔

زرمبادلہ کے ذخائر

جولائی سے جنوری تک کی مدت میں زرمبادلہ کے ذخائرکا حجم 15.948ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

ایکسچینج ریٹ

14 فروری کو ایکسچینج ریٹ279.21 روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال 14 فروری کو 279.32روپے تھا۔

معصولات

جولائی سے دسمبرتک کی مدت میں ایف بی آر کی مجموعی محصولات کا حجم 6497.4ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت 5149.6ارب روپے کے مقابلے میں 26.2فیصد زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دسمبر 2024 میں مہنگائی کی شرح 4.1 فیصد ریکارڈ کی گئی جو ساڑھے 6 برس کی کم ترین سطح ہے، وزارت خزانہ

جنوری میں ایف بی آرکے محصولات کا حجم 872.6ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال جنوری کے 680.3ارب روپے کے مقابلے میں 23.8فیصد زیادہ ہے۔ جولائی سے دسمبر تک نان ٹیکس ریونیو کا حجم 3602 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 1979.1ارب روپے کے مقابلے میں 82فیصد زیادہ ہے۔

مالی خسارہ

 جولائی سے دسمبرکے دوران مالی خسارے کا حجم 1537.9ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 2407.8ارب روپے کے مقابلے میں 36.1فیصد کم ہے۔ پرائمری بیلنس کا حجم 3603.7ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے 1812.2ارب روپے کے مقابلے میں 98.9فیصد زیادہ ہے۔

نجی قرضہ

یکم جولائی سے 14 فروری تک کی مدت میں نجی شعبے کو 742.1ارب روپے کے قرضہ جات فراہم کیے گئے جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 246.8ارب روپے تھے۔

پالیسی ریٹ

 گزشتہ سال جون کے اختتام پر پالیسی ریٹ 22فیصد تھا جو 7 جنوری 2025کو کم ہوکر12فیصد ہوگیا ہے۔

مہنگائی کی شرح

وزارت خزانہ کے مطابق جنوری میں صارفین کے لیے قیمتوں کا عمومی اشاریہ 2.4فیصد ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال جنوری میں 28.3فیصد تھا۔

جولائی سے جنوری تک کی مدت میں صارفین کے لیے قیمتوں کا اوسط ماہانہ اشاریہ6.5فیصد ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 28.7فیصد تھا۔

اسٹاک ایکسچینج

وزارت خزانہ کے مطابق 25 فروری کوپاکستان سٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس ایک لاکھ14 ہزار528پوائنٹس ریکارڈ کیا گیا جو24 فروری 2024کو63 ہزار306پوائنٹس تھا۔ ایک سال کی مدت میں 100 انڈیکس میں 80.9فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزارت خزانہ نے کون سے سرکاری ادارے ضروری قرار دیدیے؟

25 فروری کومارکیٹ کیپیٹلائزیشن کا حجم 50.5ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال 24 فروری کو 32.7فیصد تھا۔ ایک سال کی مدت میں سٹاک ایکسچینج کی مارکیٹ کیپیٹلائزیشن میں 54.4 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن میں 16.5 فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔

زرعی پیداوار

وزارت خزانہ کے مطابق زرعی پیداوارمیں اضافہ کے لیے حکومت مختلف اقدامات کررہی ہے، حکومت کسانوں کو تمام ممکنہ سہولیات کی فراہمی کےلیے پرعزم ہے تاہم سازگار موسمیاتی عوامل پیداوار ی ہدف کے لحاظ سے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔بارانی علاقوں میں خشک سالی کی وجہ سے ربیع کی فصلوں کےلیے دبائوکی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔

صنعتوں کی بحالی

بڑی صنعتوں کی پیداوار میں ماہانہ بنیادوں پر آئندہ چند ماہ کے دوران بحالی متوقع ہے، مشینری اور خام مال کی درآمدات میں اضافے سے صنعتی سرگرمیاں تیز ہوں گی اسی طرح سیمنٹ کی کھپت میں بھی تیزی آرہی ہے۔

افراط زر کی شرح میں مزید کمی متوقع

مہنگائی کے دبائو میں کمی کے نتیجے میں پالیسی ریٹ میں بھی بتدریج کمی آرہی ہے جس سے کاروباری اعتماد میں اضافہ ہوگا۔ فروری میں افراط زر کی شرح دو سے تین فیصد تک جبکہ مارچ میں تین سے چار فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسٹاک ایکسچینج افراط زر پاکستان پالیسی ریٹ ڈالر سرمایہ کاری معاشی اشارے مہنگائی وزارت خزانہ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسٹاک ایکسچینج افراط زر پاکستان پالیسی ریٹ ڈالر سرمایہ کاری مہنگائی روپے کے مقابلے میں سال کی اسی مدت تک کی مدت میں سرمایہ کاری پالیسی ریٹ جولائی سے میں اضافہ مالی سال فروری کو زیادہ ہے کے مطابق افراط زر کی شرح کا حجم کے لیے

پڑھیں:

پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری، اصلاحاتی ایجنڈے کی جیت ہے، وزیر خزانہ

وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا کہ فروری 2025 میں سعودی عرب میں منعقدہ الاُولا ایمرجنگ مارکیٹس کانفرنس کے بعد عالمی غیر یقینی صورتحال میں اضافہ ہوا ہے، فچ ریٹنگز کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کو حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے پر عالمی اعتماد کا مظہر ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے اسپرنگ اجلاس 2025 کے موقع پر آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر مس کرسٹالینا جورجیوا کے ساتھ منعقدہ ایم ایف این ایف پی وزرائے خزانہ و گورنرز کے اجلاس میں دیے گئے بیان میں وزیر خزانہ نے اعتراف کیا کہ فروری 2025 میں سعودی عرب میں منعقدہ الاُولا ایمرجنگ مارکیٹس کانفرنس کے بعد عالمی غیر یقینی صورتحال میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے ٹیکسیشن،توانائی، نجکاری، سرکاری اداروں کی اصلاحات اور حکومت کے حجم میں کمی کے حوالے سے ساختی اصلاحات پر زور دیا، انہوں نے فچ ریٹنگز کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کو حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے پر عالمی اعتماد کا مظہر قرار دیا۔ زراعت، آئی ٹی اور مائنز و منرلز کے شعبوں کو ترقی کا محور قرار دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے عالمی تجارتی تقسیم کے تناظر میں علاقائی تجارتی راہداریوں کی اہمیت پر زور دیا۔

وزیر خزانہ نے پاکستان کے لیے ورلڈ بینک کے دس سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (سی پی ایف) میں موسمیاتی تبدیلی اور آبادی جیسے اہم مسائل پر توجہ مرکوز کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے آگاہ کیا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ ریزیلیئنس اینڈ سسٹینیبلٹی فیسیلٹی (آر ایس ایف) کے تحت نئی معاونت کے لیے اسٹاف لیول معاہدہ حاصل کیا ہے تاکہ موسمیاتی اثرات سے نمٹنے اور معیشت کو پائیدار بنانے کے اقدامات کیے جا سکیں۔

 انہوں نے ادارہ جاتی صلاحیت سازی کے لیے آئی ایم ایف سے تکنیکی معاونت حاصل کرنے میں دلچسپی ظاہر کی اور ورلڈ بینک کے نجی شعبے کے ذریعے روزگار کی فراہمی کے ایجنڈے کی حمایت کی۔ وزیر خزانہ نے سرمایہ کاری کے قابل اور بینکاری کے لائق منصوبے تشکیل دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر خزانہ کی فِچ ریٹنگز کی ٹیم سے ملاقات، اصلاحاتی ایجنڈے اور معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • غزہ، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 50 فلسطینی شہید
  • زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے مزید کمی ریکارڈ
  • 2024ء میں ملکی مجموعی معاشی حالات میں بہتری آئی، اسٹیٹ بینک جائزہ رپورٹ جاری
  • مہنگائی کا دباؤ کم؛ 2024ء میں ملکی مجموعی معاشی حالات میں بہتری آئی، اسٹیٹ بینک
  • پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری، اصلاحاتی ایجنڈے کی جیت ہے، وزیر خزانہ
  • عالمی بینک کی پاکستان ڈیویلپمنٹ اپ ڈیٹ رپورٹ جاری
  • پنجاب میں  خواتین کے قتل، زیادتی، اغوا ور تشدد کے واقعات میں نمایاں اضافہ
  • سوزوکی آلٹو کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ کر دیا گیا
  • ایف ای ڈی کا خاتمہ خوش آئند، پراپرٹی سیکٹر میں بہتری آئے گی ، راجہ سجاد حسین