اسلام آباد میں ہونے والی اپوزیشن اتحاد کی قومی کانفرنس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا، جس کے مطابق موجودہ سیاسی، معاشی اور سماجی بحران کی جڑ 8 فروری کے دھاندلی شدہ انتخابات کے نتائج ہیں، مسائل کا حل صرف اور صرف آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی میں ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ موجودہ پارلیمنٹ کے وجود کی کوئی اخلاقی، سیاسی اور قانونی حیثیت نہیں، آئین کی روح سے متصادم تمام ترامیم کو ختم کیا جائے، تمام سیاسی اسیروں کو فوری طور پر رہا کیا جائے، عوام اور میڈیا کی زبان بندی کےلیے لائی گئیں پیکا ترامیم کو ختم کیا جائے، پانی کے وسائل کی تقسیم 1991 کے آبی معاہدے کے مطابق ہونی چاہیے، ملک کے موجودہ بحران کا واحد حل آزادانہ، شفاف اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد ہے۔

کانفرنس کے بعد ہوٹل انتظامیہ نے بتایا انہیں دھمکی دی گئی ہے، شاہد خاقان

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گزشتہ ماہ سے قومی کانفرنس کے لیے کوششیں کر رہے تھے، ایک جگہ پر کانفرنس کروانے کی بات ہوئی تو وہاں انکار کر دیا گیا

اپوزیشن قومی کانفرنس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ آئینی، انسانی حقوق کی بے دریغ پامالی ملک میں قانون کی حکمرانی کی مکمل نفی ہے، انسانی حقوق کی پامالی اس غیر نمائندہ حکومت کی فسطایت کی واضح دلیل ہے، آئین کسی پاکستانی شہری کو سیاسی سرگرمی پر ہراساں، گرفتار یا قید کرنے کی اجازت نہیں دیتا، تمام سیاسی اسیروں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ بگڑتے ملکی حالات قومی ڈائیلاگ سے پاکستان کو مستحکم کرنے کی متفقہ حکمت عملی کا تقاضا کرتے ہیں، حزب اختلاف کی جماعتیں اجتماعی عملی جدوجہد کو جاری رکھنے کا عہد کرتی ہیں، یہ جدوجہد پاکستان کے مسائل کے حل اور عوام کی فلاح کو یقینی بنانے تک جاری رہے گی۔

شاہد خاقان عباسی نے قومی کانفرنس کا اعلامیہ پڑھ کر سنایا، جس کے مطابق 26 اور 27 فروری کو پاکستان کی سیاسی جماعتیں، وکلاء اور صحافی شریک ہوئے، اس کانفرنس میں ملک کو بحرانوں سے نکالنے کی تجاویز پیش کی گئیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: قومی کانفرنس کیا جائے

پڑھیں:

پیر پگارا کی حر جماعت کو دفاع وطن کیلئے تیار رہنے کی ہدایت

ایک اہم بیان میں پیر صاحب پگارا نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہمیں سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈال کر قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا، یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ پاکستان کے تحفظ اور دفاع کے بارے میں سوچنے کا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حر جماعت کے روحانی پیشوا اور ممتاز سیاسی شخصیت پیر صاحب پگارا نے خطے کی موجودہ کشیدہ صورتحال کے پیش نظر پوری حر جماعت کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہر لمحہ پاکستان کے دفاع، سلامتی اور استحکام کے لیے افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ تیار رہیں۔ اپنے ایک اہم بیان میں پیر پگارا نے کہا کہ مادر وطن کا دفاع ہمارے لیے ہر چیز پر مقدم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی نازک موقع پر نہ صرف حر جماعت بلکہ پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں ہمیں سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈال کر قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ پیر صاحب پگارا نے زور دیا کہ یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ پاکستان کے تحفظ اور دفاع کے بارے میں سوچنے کا ہے۔ پیر پگارا نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کو ہر قسم کے داخلی و خارجی خطرات اور چیلنجز سے محفوظ رکھے اور ملک کو امن و استحکام عطا فرمائے۔

متعلقہ مضامین

  • فطری اور غیر فطری سیاسی اتحاد
  • پی ٹی آئی رہنما کا موجودہ حالات پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ
  • پیر پگارا کی حر جماعت کو دفاع وطن کیلئے تیار رہنے کی ہدایت
  •  سندھ طاس معاہدے کی منسوخی کے اعلان کیخلاف سیاسی رہنما اور قانونی ماہرین یک زبان
  • بھارت کیخلاف قومی یکجہتی کیلئے عمران خان کو رہا کیا جائے، عمر ایوب
  • وفاق و صوبائی حکومتیں ناکام ہو چکیں، اپوزیشن کا کوئی باضابطہ اتحاد نہیں: فضل الرحمن
  • اپنے ہی پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے، اپوزیشن کا باضابطہ اتحاد موجود نہیں، مولانا فضل الرحمان
  • تحریک تحفظ آئین کا اہم سربراہی اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا
  • پی ٹی آئی سے اتحاد نہیں مگر پارلیمنٹ میں تعاون کرینگے: کامران مرتضیٰ
  • جے یو آئی کسی سیاسی اتحاد کا حصہ نہیں بنے گی، حافظ حمداللّٰہ