آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کا 10ویں میچ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ گروپ بی میں آسٹریلیا اور افغانستان کے درمیان اہم اور فیصلہ کن مقابلہ ہوگا جس کا فاتح سیمی فائنل کا ٹکٹ کٹا لے گا۔

اسٹیو اسمتھ کی قیادت میں آسٹریلیا کی ٹیم سیمی فائنل میں جگہ بنانے کے لیے میدان میں اترے گی جبکہ افغانستان کے کپتان حشمت اللہ شاہدی بھی سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے پر اعتماد ہیں۔

بارش کے باعث میچ نہ ہو سکا تو افغانستان ایونٹ سے باہر ہو جائے گا کیونکہ افغانستان کے تین پوائنٹ ہوں گے جبکہ آسٹریلیا کے 4 پوائنٹ ہو جائیں گے۔ میچ نتیجہ خیز ہونے کی صورت میں جو ٹیم کامیابی حاصل کرے گی وہ سیمی فائنل میں بھارت اور نیوزی لینڈ کے ساتھ شامل ہو جائے گی۔

مزید پڑھیں: افغانستان نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد انگلینڈ کو ہرا کر چیمپیئنز ٹرافی سے باہر کردیا

افغانستان کے کپتان حشمت اللہ شاہدی نے کہا ہے کہ ان کی ٹیم آسٹریلیا کے خلاف جیتنے کے لیے پرعزم ہے۔ اگر ہم انگلینڈ کو ہرا سکتے ہیں تو آسٹریلیا کو بھی شکست دے سکتے ہیں۔ ہماری ٹیم کا مورال بلند ہے، اور ہم ایک سادہ مگر مؤثر حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔

حشمت اللہ شاہدی نے مزید کہا کہ ان کی ٹیم صرف گلین میکسویل پر نہیں بلکہ پوری آسٹریلوی ٹیم پر حکمت عملی کے تحت کام کر رہی ہے۔ ہم کسی ایک کھلاڑی کے خلاف نہیں، بلکہ آسٹریلیا کی پوری ٹیم کے خلاف کھیل رہے ہیں۔ ہمارے پاس معیاری اسپن باؤلرز موجود ہیں، جو کسی بھی ٹیم کے خلاف مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی 2025: بارش کے باعث آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان میچ منسوخ

انگلینڈ کے خلاف اہم فتح کے بعد، قوی امکان ہے کہ افغانستان تیسرے مسلسل میچ کے لیے اپنے ٹیم میں کوئی تبدیلی نہ کرے اور  ایشیائی حالات میں اپنی اسپن کی طاقت کو قائم رکھیں۔ راشد خان، محمد نبی اور نور احمد کا تڑکا آسٹریلوی ٹیم کے لیے بڑی مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔

افغانستان اسکواڈ (ممکنہ):

1۔ ابراہیم زادران، 2۔ رحمان اللہ گرباز (وکٹ کیپر)، 3۔ صدیق اللہ اٹل، 4۔ رحمت شاہ، 5۔ حشمت اللہ شاہدی (کپتان)، 6۔ عظمت اللہ عمرزئی، 7۔ محمد نبی، 8۔ گلبدین نائب، 9۔ راشد خان، 10۔ نور احمد، 11۔ فضلِ حق فاروقی

آسٹریلیا کی لائن اپ کی پیش گوئی کرنا کچھ مشکل ہوگا لیکن وہ اپنے بولنگ اٹیک میں تبدیلی کرنے کی خواہش رکھتے ہیں جس نے انگلینڈ کے خلاف 351 رنز دیے تھے۔ بولنگ آل راؤنڈر شان ایبٹ کو بھی منتخب کیا جاسکتا ہے، جو بیٹنگ کو مضبوط کرتا ہے، اور لیگ اسپنر تنویر سنگھا کو بھی منتخب کیا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: قبول کرتے ہیں کہ چیمپیئنز ٹرافی میں شائقین کی توقعات پر پورا نہیں اترسکے، محمد رضوان

آسٹریلیا اسکواڈ (ممکنہ):

1۔ میتھیو شارٹ، 2۔ ٹریوس ہیڈ، 3۔ اسٹیون اسمتھ (کپتان)، 4۔ مارنس لابشینے، 5۔ جاش انگلش (وکٹ کیپر)، 6۔ ایلکس کیری، 7۔ گلین میکسویل، 8۔ شان ایبٹ/اسپینسر جانسن، 9۔ بین ڈوارشس، 10۔ نیتھن ایلس، 11۔ ایڈم زامپا

پچ کی صورتحال:

دونوں ٹیمیں لاہور کے حالات سے بخوبی واقف ہیں، جہاں پچ زیادہ تر بیٹنگ کے لیے سازگار رہی جبکہ تیز گیند بازوں کے لیے زیادہ مشکل رہی ہے۔

اعداد و شمار اور ممکنہ ریکارڈ

میکسویل 4000 ون ڈے رنز سے 17 رنز دور ہیں۔ ان کا اسٹرائیک ریٹ 126.

68 ہے، جو ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں بہترین ہے (کم از کم 500 گیندوں کا سامنا)۔

راشد خان ایک وکٹ کے فاصلے پر ہیں تاکہ وہ 200 ون ڈے وکٹیں لینے والے افغانستان کے پہلے گیند باز بن جائیں۔ ان کا بولنگ ایوریج 20.4 ہے، جو ون ڈے تاریخ میں 9واں بہترین ہے (کم از کم 1000 گیندوں کا سامنا)۔

رحمت شاہ کو 37 رنز درکار ہیں تاکہ وہ 4000 ون ڈے رنز بنانے والے افغانستان کے پہلے بلے باز بن سکیں۔

آسٹریلیا نے افغانستان کے خلاف اپنے چاروں ون ڈے میچز جیتے ہیں۔

مزید پڑھیں: موجودہ حالات میں پاکستان کی بہترین ٹیم منتخب کی، کوچ عاقب جاوید نے تنقید کو مسترد کردیا

ہم میچ جیتنا اور گروپ میں ٹاپ پر ختم کرنا چاہیں گے، مارنس لابشینے

آسٹریلیا کے بلے باز مارنس لابشینے نے ممکنہ بارش کے اثرات پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر میچ بارش کی وجہ سے منسوخ ہو جاتا ہے تو ہم سیمی فائنلز میں پہنچ جائیں گے، لیکن ظاہر ہے کہ ہم میچ جیتنا چاہیں گے اور گروپ میں ٹاپ پر ختم کرنا چاہیں گے۔

آخری 5 ایک روزہ میچز:

افغانستان: W.L.W.W.W

آسٹریلیا: W.L.L.L.L

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی آسٹریلیا آسٹریلیا اور افغانستان افغانستان قذافی اسٹیڈیم لاہور

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی ا سٹریلیا ا سٹریلیا اور افغانستان افغانستان قذافی اسٹیڈیم لاہور حشمت اللہ شاہدی سیمی فائنل میں افغانستان کے افغانستان ا مزید پڑھیں ا سٹریلیا سٹریلیا ا کے خلاف کے لیے

پڑھیں:

حزب اللہ کے خلاف بحران سازی کی ایک اور کوشش

اسلام ٹائمز: لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری، حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم سمیت لبنان کی برجستہ شخصیات کی جانب سے اس کی شدید مخالفت کی گئی ہے، کیونکہ غیر مسلح ہونا اسرائیل کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے۔ لہٰذا، وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ جب تک لبنانی سرزمین پر اسرائیلی قبضہ ختم نہیں ہو جاتا، مزاحمت کے ہتھیاروں پر بات کرنا قبل از وقت ہے۔ خصوصی رپورٹ:

لبنان کی پیچیدہ سیاسی صورتحال اور غیر ملکی دباؤ کے باعث "حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے" کے عنوان سے ایک نکاتی منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے۔ ایک ایسا بحران جس میں ہمیشہ کی طرح جغرافیائی سیاسی تنازعات اور علاقائی تصفیوں کے استعماری فریم ورک میں امریکہ اور اسرائیل کے نقوش پا واضح ہیں۔ پہلے دن سے ہی اسرائیل اور امریکہ اس کوشش میں ہیں کہ حزب اللہ کو غیرمسلح کر دیا جائے، لبنان کی پیچیدہ سیاسی اور سیکورٹی پرتوں کے پیچھے اس کا طویل پس منظر ہے۔ 2006 میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان 33 روزہ جنگ کے بعد سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 میں لبنانی فوج اور دریائے لیتانی کے جنوب میں موجود یونیفل افواج کے علاوہ لبنان کے تمام مسلح گروہوں کو غیر مسلح کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔  2006 کی جنگ کے بعد حزب اللہ کی طاقت میں زبردست اضافہ ہوا، 2008 کے مارچ میں کچھ مغربی حکومتوں نے حزب اللہ کے عسکری کردار کو محدود کرنے کا مطالبہ کیا، لیکن حزب اللہ نے عوامی حمایت اور عسکری طاقت کے ذریعے اس کو ناکام بنا دیا۔ لبنان کے موجودہ صدر جوزف عون نے امریکی حمایت سے ہتھیاروں کا کنٹرول واپس لینے کا وعدہ کیا تھا۔ تخفیف اسلحہ پر بات چیت شروع ہوئی اور بیروت کے کچھ علاقوں میں حزب اللہ کے حامی جمع ہوئے، حزب اللہ کو اہل تشیع کی حمایت حاصل ہے۔ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے ایک بار پھر، خاص طور پر اسرائیل کے خلاف حزب اللہ کی جنگ کے بعد مزاحمتی تنظیم کو غیر مسلح کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ امریکی نمائندہ خصوصی مورگن اور ٹاگاس نے زور دیا ہے کہ یہ کارروائی جلد سے جلد مکمل کی جانی چاہیے۔  لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری، حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم سمیت لبنان کی برجستہ شخصیات کی جانب سے اس کی شدید مخالفت کی گئی ہے، کیونکہ غیر مسلح ہونا اسرائیل کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے۔ لہٰذا، وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ جب تک لبنانی سرزمین پر اسرائیلی قبضہ ختم نہیں ہو جاتا، مزاحمت کے ہتھیاروں پر بات کرنا قبل از وقت ہے۔ لبنانی پارلیمنٹ میں مزاحمتی دھڑے کے رکن حسن عزالدین نے حزب اللہ کو غیرمسلح کرنے سے متعلق سرگوشیوں کے جواب میں کہا ہے کہ مزاحمت کے پاس ہتھیار ہمارا داخلی اور قومی ایشو ہے، ہم امریکی و صیہونی بلیک میلنگ کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے، لبنان بالخصوص جنوب بدستور جارحیت کا شکار ہے اور اس وجہ سے پورا ملک عدم استحکام کا شکار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک دشمن ہماری زمین اور مقدسات پر قابض ہے، استحکام ممکن نہیں، آج فلسطین ہمارے لئے، درپیش مسائل، قوم، ہماری زمین اور مقدسات کے لحاظ سے نمائندہ علامت ہے، اور دنیا میں صداقت کا معیار ہے، مزاحمت کا تجربہ نہ تو لمحاتی ہے اور نہ ہی موسمی، بلکہ اس کی جڑیں "یوم النکبہ" (سانحہ فلسطین) اور "یوم النکسہ" (1967 کی چھ روزہ جنگ میں عرب ممالک کی اسرائیل کی شکست) میں پیوست ہیں اور 1982 سے پوری طاقت کے ساتھ ظاہر ہو رہی ہیں، لبنان کو پہلے سے کہیں زیادہ مزاحمت کی ضرورت ہے، یہی وہ مزاحمت تھی جس نے قابض صیہونی حکومت کو بغیر معاہدے کے پسپائی پر مجبور کیا، 2000 میں جنوبی لبنان کی آزادی، اسرائیلی دشمن پر عربوں کی پہلی حقیقی فتح تھی، جو مذاکرات یا مراعات کے ذریعے نہیں بلکہ مزاحمت اور جنگ کی طاقت سے نصیب ہوئی۔

متعلقہ مضامین

  • پی سی بی اجلاس، ڈومیسٹک کرکٹ کے ڈھانچے میں بہتری کیلئے اہم تجاویز پر تبادلہ خیال
  • ورلڈ چیمپئنز لیگ 2025 کیلیے سابق آل راؤنڈر پاکستان ٹیم کے کپتان مقرر
  • حزب اللہ کے خلاف بحران سازی کی ایک اور کوشش
  • دنیا کے صرف دو ممالک آسٹریلیا اورنیوزی لینڈ نیوکلیئرجنگ میں محفوظ رہیں گے ،انکشاف
  • ایشین جونیئر اسکواش چیمپیئن شپ؛ 5 پاکستانی کھلاڑی سیمی فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب
  • ایشین یوتھ گرلز نیٹ بال چیمپیئن شپ؛ پاکستان فائنل میں پہنچ گیا
  • ایشیا کپ میں پاک بھارت ٹاکرا کتنی بار ہوسکتا ہے؟ ممکنہ تاریخیں سامنے آگئیں
  • ایشیا کپ 2025: پاک بھارت ٹاکرا 7 ستمبر کو دبئی میں شیڈول: بھارتی میڈیا
  • ایشیا کپ 2025؛ پاکستان اور بھارت کا ٹاکرا کس دن ہوگا؟ تاریخ سامنے آگئی
  • ایشیا کپ میں پاک بھارت ٹاکرا 7 ستمبر کو دبئی میں ہوگا، بھارتی میڈیا