سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ اگر ہم مل کر کوشش کریں تو ملک میں سیاسی استحکام لاسکتے ہیں۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ دنیا میں حکومت اور کاروباری طبقہ مل کرکام کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم نے بھی سندھ کے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ منصوبوں کو سراہا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ حکومتیں اور سرمایہ کار مل کر کام کریں تاکہ عوام کو سہولتیں میسر ہو سکیں۔

شرجیل میمن نے کہا کہ ٹرانسپورٹ سیکٹر میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ متعارف کرا رہے ہیں، سندھ کے پبلک پرائیویٹ ماڈل کی دنیا بھر میں پزیرائی ہوئی ہے۔

پی پی رہنما کا کہنا ہے کہ خواتین کو با اختیار بنانے کے لیے پنک اسکوٹر پروگرام اسکیم لا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے شاندار جگہ ہے، بڑی تعداد میں چینی سرمایہ کار پاکستان آ رہے ہیں۔

وزیرِ اطلاعات سندھ نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے دنیا کی توجہ حاصل کر رہا ہے، سندھ حکومت ون ونڈو سہولت دینے کا عزم رکھتی ہے۔

شرجیل میمن نے مزید کہا کہ ذہنی طور پر پیکا کی سپورٹ نہیں کرتا، لیکن جھوٹ پھیلانےکی سزا ہونی چاہیے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پنجاب، کے پی، بلوچستان سب ملک کے حصے ہیں، جہاں اچھا کام ہو اس کی تعریف کرنی چاہیے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: شرجیل میمن نے نے کہا کہ

پڑھیں:

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین کیلیے بیرون ملک میں روزگار کے مواقع

مستحق افراد کو بیرون ملک میں روزگار فراہم کرنے کے سلسلے میں پیشرفت سامنے آئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد کی وفاقی وزیر سمندر پار پاکستانی و ترقی انسانی وسائل چوہدری سالک حسین سے ملاقات ہوئی جس میں بے نظیر ہنرمند پروگرام اور مستحق افراد کی بیرون ملک ملازمتوں پر بات چیت کی گئی۔

سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مستحق خواتین اور اُن کے اہل خانہ کو ہنرمند پروگرام کے ذریعے خود مختار بنانا چاہتے ہیں اور اس پروگرام کے ذریعے مقامی و بین الاقوامی روزگار کے موقع پید ہوں گے۔

وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی چوہدری سالک حسین نے پروگرام کو وقت کی ضرورت قرار دیا اور بیرون ملک میں پروگرام کو مکمل سپورٹ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

انہوں نے کہا کہ تربیت کے دوران عالمی مارکیٹ کے مطابق ہنر سکھائے جائیں گے۔ ملاقات میں پروگرام کے تحت مستحق افراد کو اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن اور روکروٹمنٹ ایجنٹس کو پروگرام سے جوڑنے پر اتفاق بھی کیا گیا جبکہ دونوں شعبوں کے درمیان فوکل پرسنز مقرر کرنے کا فیصلہ بھی ہوا۔

سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ صرف مالی امداد نہیں، اب بی آئی ایس پی خود کفالت کے مواقع فراہم کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • کنفیوژن
  • بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین کیلیے بیرون ملک میں روزگار کے مواقع
  • ہمیں کسان پیکج نہیں بلکہ فوڈ سیکیورٹی چاہیے، خالد کھوکھر
  • سندھ اور پنجاب کا آم کراچی پہنچ گیا، جانیے ذائقہ اور قیمتیں
  • کارآمد تجویز
  • بجٹ پر الزامات لگانا حافظ نعیم کی عادت ہے، شرجیل میمن
  • آزادی صحافت جمہوری نظام کی روح ہے، پیکا قانون مستند صحافیوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے، وزیراطلاعات
  • ذات پر مبنی مردم شماری مخصوص مفاد کیلئے نہیں بلکہ ملک و عوام کی بہتری کیلئے ہونی چاہیئے، مایاوتی
  • امریکا اس وقت جنگ بندی کی کوشش کرتا ہے جب اس کا حامی جنگ میں پِٹ رہا ہو، حافظ نعیم الرحمان
  • سچا جھوٹ اور جھوٹا سچ