اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 فروری2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ نئے وفاقی وزرا ،وزراء مملکت اور مشیروں کا انتخاب قابلیت او ر صلاحیتوں کی بنیاد پر کیا گیا ہے، ہم سب اللہ تعالیٰ اور عوام کی عدالت میں جوابدہ ہیں، کابینہ ارکان کی کارکردگی کا باقاعدہ اور متواتر خود جائزہ لو ں گا ۔ جمعہ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے ناشتے پر وفاقی وزرا ، وزراء مملکت اور مشیروں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔

وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے نئے ارکان کے اعزاز میں ناشتے کا اہتمام کیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ سب کا انتخاب آپ کی قابلیت اور صلاحیتوں کی بنیاد پر کیا گیا ہے، ہم سب اللہ تعالیٰ اور عوام کی عدالت میں جواب دہ ہیں، ایک سال کے عرصے مہنگائی میں خاطر خواہ کمی، زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ، ترسیلات زر میں اضافہ اور دیگر معاشی اعشاریے آئندہ سالوں میں مزید بہتر بنانے کے لئے انتھک محنت جاری رکھیں گے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ تمام وفاقی وزراء اور کابینہ کے دیگر ارکان کی کارکردگی کا باقاعدہ اور متواتر جائزہ میں خود لوں گا، عوامی نمائندوں کے طور پر آپ سب کی خدمات لائق تحسین ہیں۔وفاقی کابینہ کے ارکان نے ملکی ترقی اور اور عوامی فلاح و بہبود کے لئے فعال کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور حالیہ معاشی ترقی پر وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کیا ۔ملاقات میں ملکی معاشی صورتحال اور سیاسی امور پر گفتگوبھی ہوئی۔\932.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

عالمی بینک کی پاکستان ڈیویلپمنٹ اپ ڈیٹ رپورٹ جاری

عالمی بینک نے پاکستان ڈیویلپمنٹ اپ ڈیٹ رپورٹ جاری کر دی ہے، جس میں پاکستانی معیشت میں بہتری کے ساتھ ساتھ موجود چیلنجز اور آئندہ کے لیے اصلاحاتی سفارشات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی معیشت میں افراط زر میں کمی، شرح سود میں کمی، اور کاروباری اعتماد کی بحالی جیسے مثبت عوامل دیکھنے میں آئے ہیں، جن سے معاشی استحکام ممکن ہوا ہے۔ عالمی بینک نے رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.7 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے، جب کہ 2026 میں 3.1 فیصد اور 2027 میں 3.4 فیصد ہونے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا   کہ پرائمری اور کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کے باعث پاکستان نے قلیل مدتی معاشی استحکام حاصل کیا ہے، تاہم سخت معاشی پالیسیوں کی وجہ سے مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں ترقی کی رفتار کم رہی ۔ ٹیکسز،اخراجات میں اضافے کے باعث صنعتی سیکٹر کی سرگرمیاں محدود ہوئیں، جب کہ خدمات کے شعبے کی نمو میں بھی سست روی دیکھی گئی۔
عالمی بینک نے خبردار کیا کہ روزگار کی فراہمی، آبادی میں تیزی سے اضافہ اور غربت میں کمی پاکستان کے لیے بڑے چیلنجز ہیں، اور پائیدار ترقی کے لیے وسیع تر معاشی اصلاحات ناگزیر ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کو حالیہ معاشی استحکام کو طویل مدتی ترقی میں بدلنے کے لیے ایک مؤثر اور ترقی پسند ٹیکس نظام، مارکیٹ پر مبنی شرح تبادلہ، اور درآمدی ٹیرف میں کمی جیسی اصلاحات پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔
عالمی بینک نے مزید کہا کہ کاروباری ماحول کو بہتر بنانے، سرکاری شعبوں میں اصلاحات سے ترقی ممکن ہوگی،۔ تاہم، آئندہ سال کی معاشی نمو سخت مالی اور مالیاتی پالیسیوں سے مشروط ہوگی۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان کو قرضوں کی بلند سطح، عالمی تجارتی غیر یقینی صورتحال، اور موسمیاتی تبدیلیوں جیسے منفی عوامل کا بھی سامنا ہے۔
ڈیجیٹل معیشت کے فروغ پر زور دیتے ہوئے عالمی بینک نے کہا کہ پاکستان میں نجی سرمایہ کاری اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی بہتری ضروری ہے۔ رپورٹ میں صوبوں میں انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی کے معیار میں فرق اور فکسڈ براڈبینڈ کی مہنگی قیمتوں کو بھی ڈیجیٹل ترقی میں رکاوٹ قرار دیا گیا ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • بھارت کے بے بنیاد الزامات اور غیر منطقی اقدامات کا کوئی جواز نہیں بنتا، صدر مملکت
  • مہم جوئی کی گئی تو منہ توڑ جواب دیں گے ، وفاقی وزرا
  • ہمارے شہریوں کو کچھ ہوا تو بھارتی شہری بھی محفوظ نہیں رہیں گے، وفاقی وزرا
  • بھارت نے سندھ طاس معاہدہ ختم کیا تو پاکستان بھی شملہ معاہدہ ختم کرسکتا ہے، وفاقی وزرا کی پریس کانفرنس
  • بھارت نے سندھ طاس معاہدہ ختم کیا تو شملہ سمیت دیگر معاہدے ختم کرنے کا حق رکھتے ہیں،وفاقی وزراء
  • بھارت نے سندھ طاس معاہدہ ختم کیا تو پاکستان بھی شملہ معاہدہ ختم کرسکتا ہے، وفاقی وزرا
  • وفاقی حکومت نے او پی ایف کے بورڈ آف گورنرز کی تشکیل نو کردی
  • بھارت کو بھرپورجواب دینے کیلئےقومی سلامتی کمیٹی کااجلاس کل طلب
  • عالمی بینک کی پاکستان ڈیویلپمنٹ اپ ڈیٹ رپورٹ جاری
  • پاکستانی خلابازوں کے انتخاب کا عمل جاری ہے، چائنہ انسان بردار خلائی ادارہ