Jang News:
2025-09-18@15:57:52 GMT

کرم میں سڑکیں بند، تعلیمی ادارے بھی بند کرنے کی دھمکی

اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT

کرم میں سڑکیں بند، تعلیمی ادارے بھی بند کرنے کی دھمکی

— فائل فوٹو

ضلع کرم میں ٹل پاراچنار مرکزی شاہراہ گزشتہ 151 روز سے بند ہے۔

ضلع کرم کے صدر مقام پاراچنار سمیت اپر اور لوئر کرم کے 100 سے زائد دیہات کی آبادی اس بندش کے باعث شدید مشکلات کا شکار ہے، خوراک اور علاج نہ ملنے کے باعث لوگ پریشان ہیں۔

ضلع کے تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں  کے سربراہان نے مشترکہ پریس کانفرنس میں یکم مارچ سے کھلنے والے تعلیمی ادارے احتجاجاً بند رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔

کرم: مرکزی شاہراہ 143 روز سے بند، شہری پریشان

ضلع کرم میں ٹل پاراچنار مرکزی شاہراہ گزشتہ 143 روز سے بند ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ 5 لاکھ کی آبادی خوراک، علاج اور پیٹرول سے محروم ہے، اسٹیشنری، یونیفارم اور پیٹرول موجود ہی نہیں تو طلبا کیسے تعلیم حاصل کرنے اسکول پہنچیں گے؟

انہوں نے کہا ہے کہ آمد و رفت کے راستے کھولنے اور پیٹرول کی سپلائی بحال ہونے تک تعلیمی ادارے بند رکھے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

تعلیمی دباؤ کا نقصان: بچے کی طبیعت مسلسل 14 گھنٹے سے ہوم ورک کرتے کرتے بگڑ گئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چین کے شہر چانگشا میں ایک افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے جہاں صرف 11 سالہ بچہ مسلسل 14 گھنٹے ہوم ورک کرنے کے بعد اسپتال جا پہنچا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ گزشتہ ماہ پیش آیا جب بچے نے صبح 8 بجے سے رات 10 بجے تک بغیر کسی وقفے کے ہوم ورک کیا۔ رات 11 بجے کے قریب اس کی طبیعت اچانک بگڑ گئی، اسے گھبراہٹ، تیز سانسیں، سر درد، چکر اور ہاتھ پاؤں سن ہونے کی شکایت ہونے لگی۔ گھبراہٹ میں والدین فوراً اسے اسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے فوری طور پر آکسیجن لگائی۔

ڈاکٹرز کے مطابق بچے کی طبیعت زیادہ دباؤ اور حد سے زیادہ پڑھائی کے سبب خراب ہوئی۔ والدین بھی اس پر سختی سے ہوم ورک مکمل کرنے کا دباؤ ڈال رہے تھے جس کی وجہ سے بچہ مسلسل گھنٹوں پڑھنے پر مجبور ہوا۔ اسپتال کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ صرف ایک واقعہ نہیں بلکہ اگست کے مہینے میں اسی اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں 30 سے زائد بچے انہی علامات کے ساتھ لائے گئے تھے۔

ماہرین نے بتایا کہ بچوں میں یہ مسائل تعلیمی دباؤ، امتحانات میں کامیابی کے خوف اور موبائل فون کے زیادہ استعمال کے باعث بڑھ رہے ہیں۔ ایسے حالات میں بچے ذہنی و جسمانی طور پر تھکن اور دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں جو بعض اوقات سنگین طبی مسائل کا باعث بنتے ہیں۔

یہ واقعہ چین کے سخت تعلیمی نظام پر ایک بار پھر سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے، جہاں مشکل امتحانات اور بہترین کارکردگی دکھانے کی دوڑ نے بچوں کو کم عمری میں ہی ذہنی دباؤ کا شکار بنا دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر والدین اور تعلیمی ادارے اس دباؤ کو کم کرنے پر توجہ نہ دیں تو بچوں کی صحت اور مستقبل دونوں بری طرح متاثر ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد میں اولمپئین ارشد ندیم کے نام سے شاہراہ منسوب کرنے کا فیصلہ
  • تعلیمی دباؤ کا نقصان: بچے کی طبیعت مسلسل 14 گھنٹے سے ہوم ورک کرتے کرتے بگڑ گئی
  • برطانیہ کا رواں ہفتے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا امکان
  • قانون نافذ کرنے والے ادارے ملکر دہشت گردوں کا قلع قمع کررہے ہیں، آئی جی خیبرپختونخوا پولیس
  • مدینہ ایئرپورٹ کی مرکزی شاہراہ کا نام ولی عہد محمد بن سلمان سے منسوب کرنے کا فیصلہ
  • اساتذہ کو روشنی کے نگہبان بنا کر مؤثر تدریس کی حیات نو
  • خواتین کو مردوں کے مساوی اجرت دینے کا عمل تیز کرنے کا مطالبہ
  • لیاقت آباد،فرنیچر اور کپڑا مارکیٹ کے دکانداروں کا لوڈ شیڈنگ کیخلاف احتجاج،مرکزی شاہراہ بند
  • اسرائیلی وزیراعظم کی حماس رہنماؤں پر مزید حملے کرنے کی دھمکی
  • پاراچنار، آئی ایس او کے زیرِ اہتمام جشنِ معصومین (ع)