واشنگٹن اسٹیٹ میں ایک جوڑے کو کیپٹن امریکا کی نئی فلم ’’بریو نیو ورلڈ‘‘ دیکھتے ہوئے ایسا ایکشن ملا جس کی انہوں نے کبھی توقع نہیں کی تھی۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے این بی سی نیوز کے مطابق منگل کی رات، جب ایک جوڑا لیبرٹی سنیما میں کیپٹن امریکا کی نئی فلم کا لطف اٹھا رہا تھا کہ اچانک سنیما ہال کی چھت ان کے سروں پر گرگئی۔

اطلاعات کے مطابق ویناچی فائر ڈپارٹمنٹ کو تقریباً 8 بجے کال موصول ہوئی، جس پر عملے نے پہنچ کر دیکھا کہ سنیما ہال میں صرف دو افراد موجود تھے۔ خوش قسمتی سے کوئی زخمی نہیں ہوا۔ فائر ڈپارٹمنٹ نے ایک بیان میں کہا، ’’یہ تو انٹرایکٹو مووی ایکسپیرئنس کہلائے گا.

.. لیکن وہ قسم نہیں جس کی آپ خواہش کریں گے!‘‘

فائر فائٹرز کی جانب سے جاری کی گئی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فلم اسکرین پر چل رہی تھی، لیکن سنیما ہال کے سامنے والے حصے پر چھت کے ٹکڑے اور لکڑی کے تختے بکھرے ہوئے تھے۔ ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لمبے لکڑی کے تختے چھت کے شگاف سے باہر نکلے ہوئے ہیں۔

ویناچی کے لیبرٹی سینما کے مالک سن بیسن تھیٹرز نے اس واقعے کو ’’غیر متوقع‘‘ قرار دیا۔ ترجمان برائن کک نے این بی سی نیوز کو بتایا، ’’ہم سب اس بات پر شکر گزار ہیں کہ منگل کی شام کو ہونے والے اس واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ سنیما کی ٹیم مقامی حکام کے ساتھ مل کر مکمل تحقیقات کر رہی ہے۔

منگل کی رات واقعے پر موجود ویناچی ویلی فائر ڈپارٹمنٹ کے بیٹالین چیف کیم فلپس نے بتایا کہ چھت گرنے سے پہلے سنیما ہال میں صرف ایک جوڑا موجود تھا۔ فلپس نے کہا، ’’انہوں نے کچھ پھٹنے اور ٹوٹنے کی آوازیں سنیں، جس پر مرد ساتھی نے کھڑے ہوکر صورتحال کا ادراک کیا اور وہاں سے اپنی ساتھی کو ہٹنے کےلیے کہا۔

یہ واقعہ نہ صرف سنیما انتظامیہ کےلیے ایک بڑا دھچکا ہے، بلکہ یہ ان تمام فلم بینوں کے لیے ایک یاددہانی ہے جو فلموں کے دوران حقیقی زندگی کے خطرات سے بے خبر ہوتے ہیں۔ خوش قسمتی سے، اس بار کسی کو نقصان نہیں پہنچا، لیکن یہ واقعہ سنیما ہالز کے حفاظتی اقدامات پر سوال اٹھاتا ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سنیما ہال

پڑھیں:

صدر ٹرمپ پر نفرت کا الزام لگانے والا امریکا صحافی معطل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکا میں اِس وقت ایسا بہت کچھ ہو رہا ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوا۔ امریکا کو صحافتی آزادی کے علم برداروں میں نمایاں سمجھا جاتا ہے۔ امریکی ادارے دنیا بھر میں صحافتی آزادی جانچتے رہتے ہیں مگر خود امریکا میں اس حوالے سے جو کچھ ہو رہا ہے وہ شرم ناک ہے۔

امریکی میڈیا گروپ اے بی سی کے رپورٹر ٹیری مورن کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اُن کے معاون اسٹیفن ملر کو اول درجے کے نفرت پھیلانے والے قرار دینے کی پاداش میں معطل کردیا گیا ہے۔ ٹیری مورن نے ایک ایک ٹوئیٹ میں کہا تھا کہ امریکی صدر جو کچھ کر رہے ہیں اُس کے نتیجے میں امریکا اور امریکا سے باہر نفرت پھیل رہی ہے۔ ایسی کیفیت کو برداشت نہیں کیا جانا چاہیے۔

ٹیری مورن نے جو کچھ کہا وہ امریکا میں کسی بھی سطح پر حیرت انگیز نہیں۔ حکومتی شخصیات پر غیر معمولی تنقید امریکی صحافت کا طرہ امتیاز رہی ہے۔ ڈیموکریٹس پر بہت زیادہ تنقید کی جاتی رہی ہے مگر اُنہوں نے کبھی اِس نوعیت کے اقدامات نہیں کیے۔ سابق صدر جو بائیڈن پر غیر معمولی تنقید کی جاتی رہی مگر اُنہوں نے کسی بھی بات کو پرسنل نہیں لیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا مزاج بہت الگ، بلکہ بگڑا ہوا ہے۔ وہ امریکی معاشرے اور ثقافت کی بنیادیں ہلانے والے اقدامات کر رہے ہیں۔ میڈیا کو دباؤ رکھنا بھی اُن کے مزاج اور پالیسیوں کا حصہ ہے۔

ٹیری مورن کے خلاف کی جانے والی کارروائی پر امریکا میں میڈیا کے ادارے جُزبُز ہیں۔ اُن کا استدلال ہے کہ اِس نوعیت کے اقدامات سے ٹرمپ انتظامیہ میڈیا کے اداروں کو دباؤ میں رکھنے کی کوشش کر رہی ہے مگر یہ سب کچھ برداشت نہیں کیا جائے گا اور شہری آزادیوں کے تحفظ کے علم بردار اداروں اور تنظیموں کے پلیٹ فارم سے شدید احتجاج کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • سیاحوں کی گاڑی گھائی میں گرگئی
  • صدر ٹرمپ پر نفرت کا الزام لگانے والا امریکا صحافی معطل
  • کیا امریکا نے تجارتی جنگ میں فیصلہ کُن پسپائی اختیار کرلی؟
  • کراچی، لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں فیکٹریوں میں آگ تاحال بجھ نہ سکی، ایک فیکٹری مکمل تباہ
  • کراچی، لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں فیکٹریوں میں آگ بدستور جاری، ایک فیکٹری مکمل تباہ
  • کراچی: لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی فیکٹری میں لگی آگ پر 20 گھنٹے بعد بھی قابو نہیں پایا جاسکا
  • کرسٹیانو رونالڈو نے کلب ورلڈکپ میں شرکت کریں گے یا نہیں ؟ جانئے
  • پہلگام حملے سے سیز فائر تک کئی سوالات برقرار، بھارت کے پاس کوئی جواب نہیں
  • رونالڈو نے فیفا کلب ورلڈ کپ کھیلنے کی پیشکش ٹھکرادی
  • ایران امریکا مذاکرات، حکومتوں کا وجود امریکی خوشنودی پر منحصر