نوشہرہ: دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں دھماکا، مولانا حامد الحق شہید WhatsAppFacebookTwitter 0 28 February, 2025 سب نیوز

نوشہرہ:خیبر پختونخوا کے شہر نوشہرہ میں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق سمیت 4 افراد شہید اور 20 زخمی ہوگئے۔
ریسکیو 1122 کے مطابق حقانیہ مدرسہ اکوڑہ خٹک میں دھماکے کی اطلاع ریسکیو کنٹرول روم کو موصول ہوئی، اطلاع ملنے پر ریسکیو ٹیمیں 6 ایمبولینس بمعہ میڈیکل ٹیموں اور فائر ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔
دھماکے نتیجے میں 20 افراد زخمی ہوئے جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔
دھماکے کے بعد امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں، پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ ابتدائی طور پر دھماکے کی نوعیت کا تعین نہیں کیا جاسکا۔
ڈی پی او نوشہرہ نے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا خودکش ہے، دھماکے میں متعدد افراد زخمی ہے، دھماکا نمازجمعہ کے بعد مدرسے کے اندر ہوا۔
ڈی پی او نوشہرہ کے مطابق دھماکے میں مولانا حامد الحق کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں مولانا حامد الحق شہید ہوگئے۔
دھماکے میں جانی نقصان کے خدشے کے باعث نوشہر کے اسپتالوں کے علاوہ پشاور کے 3 بڑے اسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
اظہار مذمت
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے نوشہرہ میں مدرسہ حقانیہ اکوڑہ خٹک میں دھماکے پر اظہار مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔
اپنے بیان میں فیصل کریم کنڈی نے مولانا حامد الحق حقانی اور دیگر افراد کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک دھماکا اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں کی سازش ہے، صوبائی حکومت کی نااہلی اور ملی بھگت کا خمیازہ نہ جانے کب تک صوبہ بھگتے گا، صوبہ میں دہشت گردوں کو بسانے والے حکمرانوں سے نجات انتہائی ضروری ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: حقانیہ اکوڑہ خٹک مولانا حامد الحق

پڑھیں:

شاہد حامد قتل کیس کا 28 سال بعد فیصلہ سنا دیا گیا، منہاج قاضی کو بڑا ریلیف مل گیا

انسداد دہشتگردی عدالت نے 28 سال بعد سابق ایم ڈی کے ای ایس سی شاہد حامد قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا،عدم شواہد کی بنا پر منہاج قاضی اور محبوب غفران کو بری کردیا گیا ہے۔

پراسیکیوشن کے مطابق مقدمے میں ملوث صولت مرزا کوعدالت نے 1999میں سزائے موت سنائی تھی، 2016 میں پولیس نے منہاج قاضی اور محبوب غفران کو گرفتار کیا تھا، صولت مرزا، منہاج قاضی اور دیگر کے خلاف ڈیفنس پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: صولت مرزا نے کبھی اعترافِ جرم نہیں کیا تھا، سزا سنانے والے جج نے مزید کیا انکشافات کیے؟

18 مارچ 2015 کو ویڈیو پیغام میں صولت مرزا نے کھا تھا کہ کس طرح انہیں استعمال کر کے ٹشو پیپرکی طرح پھینک دیا گیا، صولت مرزا نے ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین پر کے ای ایس سی کے سابق سربراہ شاہد حامد کے قتل کا حکم دینے کا الزام عائد کیا تھا۔

صولت مرزا نے حکام سے اپیل کی تھی کہ ان کی سزا پر عمل درآمد میں کچھ تاخیر کی جائے تاکہ وہ مزید انکشاف کرسکیں اور ان کے ’ایسے بہت سے ساتھی ہیں جو ملک کے اندر اور باہر اس بات کا اعتراف کریں گے کہ ایم کیو ایم نے ان سے کیا کروایا، وہ خوف کی وجہ سے اعتراف نہیں کرپارہے، اس بیان کے بعد ان کی سزا پر عملدر آمد روک دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: وہ اعترافی بیانات جن سے براہِ راست اعلیٰ سیاسی قیادت متاثر ہوئی

پولیس کے مطابق صولت مرزا کو دسمبر 1998 میں بینکاک سے واپسی پر کراچی ایئرپورٹ پر گرفتار کیا تھا اور اُن کے خلاف قتل کے مقدمے کی سماعت انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ہوئی، عدالت نے 1999 میں صولت مرزا پر جرم ثابت ہونے پر انھیں پھانسی کی سزا سنائی تھی، اس سزا کے خلاف انھوں نے سندھ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جو مسترد ہو گئیں۔

محکمہ داخلہ سندھ اور صدرِ پاکستان کے پاس اُن کی رحم کی اپیل ایک بڑے عرصے تک التوا کا شکار رہی، پشاور میں آرمی پبلک سکول پر حملے کے بعد دیگر کئی اپیلوں کے ساتھ صدر پاکستان نے صولت مرزا کی بھی اپیل مسترد کردی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news انسداد دہشتگردی عدالت شاہد حامد قتل کیس کے ای ایس ای

متعلقہ مضامین

  • مالیگاؤں بم دھماکہ کیس، بی جے پی رہنما پرگیہ ٹھاکر سمیت تمام ملزمان بری
  • انسداد دہشتگردی عدالت؛ عمر ایوب، شبلی فراز، حامد رضا، زرتاج گل کو 10 سال قید کی سزا
  • جرمنی: اسٹٹگارٹ کے قریب مسجد کو گرانے کا حکم
  • معروف بھارتی اداکارہ اپنی تیز رفتار کار سے طالبعلم کو کچل کر ہلاک کرنے پر گرفتار
  • شاہد حامد قتل کیس کا 28 سال بعد فیصلہ سنا دیا گیا، منہاج قاضی کو بڑا ریلیف مل گیا
  • شادی کیلئے پاکستان آئے تھے‘ نوشہرہ میں 3اوورسیز بھائی کیوں قتل ہوئے؟
  • ہرنائی، کوئلہ کان میں دھماکے سے 6 مزدور جھلس کر زخمی
  • راولپنڈی: مرکزی جامع مسجد مکی کے خطیب وامام پیر سید ثنا اللّٰہ کو اغوا کرلیاگیا
  • نوشہرہ: 8 لاکھ روپے کی جائیداد پر تنازع، یورپ سے آئے 3 بھائی اپنوں کے ہاتھوں قتل
  • جیکب آباد، ریلوے ٹریک پر دھماکا، جعفر ایکسپریس کو جزوی نقصان