دارالعلوم حقانیہ میں خودکش حملے میں شہید ہونیوالے مولانا حامدالحق حقانی کون تھے؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ کی جہانگیرہ تحصیل کے قصبے میں واقع مشہور دارالعلوم حقانیہ کے نائب مہتمم اور جمیعت علما اسلام س کے سربراہ مولانا حامدالحق حقانی جمعہ کی نماز کے بعد مدرسے کی مرکزی مسجد میں ہونیوالے خودکش دھماکے میں شہید ہوگئے ہیں۔
مولانا حامد الحق حقانی ایک پاکستانی سیاستدان اور اسلامی اسکالر تھے، جو قومی اسمبلی کے حلقے این اے 6 نوشہرہ 2 سے 2002 کے انتخابات میں منتخب ہوئے تھے، تاہم 10 اکتوبر 2007 تک پاکستان کی 12ویں قومی اسمبلی کے رکن کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کے بعد انہوں نے احتجاجاً استعفیٰ دے دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
نومبر 2018 میں اپنے والد اور دارالعلوم حقانیہ کے مولانا سمیع الحق کے قتل کے بعد جمعیت علما اسلام (س) پارٹی کی باگ ڈور سنبھالی، ان کے والد دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک سمیع کو راولپنڈی میں ان کی رہائش گاہ پر متعدد بار چاقو کے وار کیے گئے۔
نوشہرہ کے قریب واقع اکوڑہ خٹک میں دارالعلوم حقانیہ کو مولانا عبدالحق حقانی نے ستمبر 1947 میں قائم کیا تھا، جس کی سربراہی بعد میں مولانا سمیع الحق کے ذمہ آئی، افغان جنگ کے دوران بیشتر افغان طلبا نے اسی مدرسے سے تعلیم حاصل کی اور بعد میں تحریک طالبان کی بنیاد رکھی۔
مزید پڑھیں:
دارالعلوم حقانیہ گزشتہ کئی برسوں سے تنازعات میں گھرا رہا ہے، خاص طور پر ان الزامات کی وجہ سے کہ اس کے کچھ طلبا سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے قتل سے منسلک تھے، لیکن مدرسے نے اس مقدمے میں ملزمان کے ساتھ کسی قسم کے تعلق سے انکار کیا تھا۔
بی بی سی کے مطابق، دارالعلوم حقانیہ کے قابل ذکر سابق طلبا میں امیر خان متقی، عبداللطیف منصور، مولوی احمد جان، ملا جلال الدین حقانی، مولوی قلم الدین، عارف اللہ عارف، اور ملا خیر اللہ خیرخواہ جیسی نمایاں طالبان شخصیات شامل ہیں، جو طالبان میں شامل رہی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اکوڑہ خٹک خودکش حملہ دارالعلوم حقانیہ مولانا حامد الحق حقانی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اکوڑہ خٹک خودکش حملہ دارالعلوم حقانیہ مولانا حامد الحق حقانی دارالعلوم حقانیہ الحق حقانی
پڑھیں:
مشہد مقدس، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام شہادت امام باقر علیہ السلام اور رہبر کبیر کی برسی کی تقریب
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حجة الاسلام والمسلمین مولانا سید جان علی کاظمی نے کہا کہ امام محمد باقر علیہ السلام نے اپنے تاسیس کردہ حوزہ علمیہ میں بڑے بڑے مجتہدین کی تربیت کرکے دنیائے اسلام کے مختلف علاقوں میں بھیجے، آج کے حوزات علمیہ اسی حوزہ علمیہ کا تسلسل ہیں جس کی بنیاد امام محمد باقر علیہ السلام نے مدینہ میں رکھی تھی، حوزہ علمیہ سے ہی امام خمینی جیسی شخصیات نکلی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شہادت حضرت امام محمد باقر علیہ السلام اور رہبر کبیر انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی کی 36 ویں برسی کی مناسبت سے دفتر مجلس وحدت مسلمین مشہد مقدس میں ایک پروگرام کا انعقاد ہوا۔ پروگرام کا آغاز تلاوت کلام مجید سے کیا گیا، ننھے منقبت خواں سادات کاظمی برادران نے بہترین اور دلنشین آواز میں مدح آل رسول کی، پروگرام میں خصوصی خطاب حجة الاسلام مولانا سید جان علی کاظمی نے کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کی علمی شخصیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آپ نے اپنے تاسیس کردہ حوزہ علمیہ میں بڑے بڑے مجتہدین کی تربیت کرکے دنیائے اسلام کے مختلف علاقوں میں بھیجے۔ آج کے حوزات علمیہ اسی حوزہ علمیہ کا تسلسل ہیں جس کی بنیاد امام محمد باقر علیہ السلام نے مدینہ میں رکھی تھی۔ حوزہ علمیہ سے ہی امام خمینی جیسی شخصیات نکلی ہیں۔ امام خمینی نے مادیت اور انحراف میں جکڑی انسانیت کو انقلاب اسلامی کی شمع سے روشن کرکے بشریت کو خدا، قرآن اور دین کی طرف بلایا ہے۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم مشہد مقدس کے مسئول حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا عقیل حسین خان، حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا آزاد حسین، حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا عارف حسین تھہیم، حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید منور عباس نقوی اور دیگر موجود تھے۔