خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے یتیم بچوں اوربیوہ خواتین کے لیے روشن مستقبل کارڈ اور سہارا کارڈ پروگراموں کا اجرا کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق یتیم بچوں اوربیوہ خواتین کی مالی معاونت کے سلسلے میں پروگراموں کا اجرا کیا گیا ہے، 5 سے 16 سال تک کی عمر کے یتیم بچوں کیلئے ماہانہ 5 ہزار روپے مقرر کیے گئے، وزیراعلیٰ نے تقریب میں یہ رقم بڑھاکر 10 ہزار روپے کرنے کا اعلان کیا۔

پروگرام سے تقریباً 9 ہزار یتیم بچے اس سہولت سے مستفید ہوں گے، سہارا کارڈ کے تحت 45 سال، اس سے زیادہ کی عمر کی بیوہ خواتین کیلئے مالی امداد دی جائے گی۔سہارا کارڈ کے تحت بیوہ خواتین کیلئے ماہانہ 5 ہزار روپے مقرر کیے گئے تھے، وزیراعلیٰ نے یہ رقم بھی بڑھاکر 10 ہزار روپے ماہانہ کرنے کا اعلان کردیا، مجموعی طور پر 15 ہزار بیوہ خواتین اس پروگرام سے مستفید ہوں گی۔

وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اس موقع پر کہا کہ ہمارے لیڈر کا ویژن فلاحی ریاست کا قیام ہے، ہم اسی وژن کے تحت بےسہارا طبقات کی فلاح کیلئے کوشاں ہیں۔علی امین نے کہا کہ صوبے میں بےسہارا اور مستحق افراد کا ڈیٹا جمع کرنا شروع کیا، ہم کافی حد تک مستحق افراد کا ڈیٹا تیار کرچکے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: یتیم بچوں ہزار روپے

پڑھیں:

وزیراعلیٰ بلوچستان کا شہید ایس ایچ او کے اہلِ خانہ سے تعزیت، اعزازات اور مالی امداد کا اعلان

بلوچستان کے ضلع کچھی کے علاقے بھاگ میں دہشت گرد حملے میں شہید ہونے والے ایس ایچ او لطف علی کھوسہ کے اہلِ خانہ سے تعزیت کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی صحبت پور پہنچے، جہاں انہوں نے شہید کے بیٹوں کو گلے لگا کر ان کے والد کی بہادری کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ شہید لطف علی کھوسہ اور کانسٹیبل عظیم کھوسہ نے دہشت گردوں کے مقابلے میں جانیں قربان کر کے بلوچستان پولیس کی جرأت اور قربانی کی نئی مثال قائم کی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ شہداء کے بچوں کے تعلیمی اخراجات صوبائی حکومت برداشت کرے گی، جبکہ بیواؤں اور اہلِ خانہ کو ماہانہ وظیفہ اور مالی امداد فراہم کی جائے گی۔
مزید برآں، تھانہ صحبت پور کو شہید ایس ایچ او لطف علی کھوسہ کے نام سے منسوب کرنے اور شہید کے گاؤں کے اسکول کو اپ گریڈ کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔
اس موقع پر آئی جی پولیس محمد طاہر رائے اور صوبائی وزراء بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے شہداء کے لیے فاتحہ خوانی کی اور لواحقین کو صبر کی تلقین کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بگٹی نے کہا کہ پولیس کے شہداء کی قربانیاں بلوچستان میں امن و امان کی بنیاد ہیں۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے اپیل کی کہ صوبے کو جدید ہتھیار اور وسائل فراہم کیے جائیں تاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ مزید مؤثر بنائی جا سکے۔
مقامی شہریوں نے وزیراعلیٰ کے دورے کو شہداء کے خاندانوں کے لیے حوصلہ افزا قدم قرار دیا۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں تعلیم کا بحران؛ ماہرین کا صنفی مساوات، سماجی شمولیت اور مالی معاونت بڑھانے پر زور
  • وزیراعلیٰ کے پی کا خیبر ٹیچنگ اسپتال میں صحت کارڈ کی بغیر اطلاع بندش کا نوٹس
  • لاڑکانہ ، زائرین کی بس الٹ گئی، 25 افراد زخمی، ٹراما سینٹرمنتقل
  • خیبر پختونخوا نے رواں سال صحت کارڈ کیلئے 41 ارب مختص کیے، مزمل اسلم
  • کورونا کی شکار خواتین کے نومولود بچوں میں آٹزم ڈس آرڈرکا انکشاف
  • سرکاری ملازمین کیلئے رینٹل سیلنگ کا نیا ریٹ جاری
  • ماں کے دورانِ حمل کووڈ کا شکار ہونے پر بچوں میں آٹزم کا خطرہ زیادہ پایا گیا، امریکی تحقیق
  • ایک سال میں حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے تجاوز کر گیا
  • پاکستان کی نیہا منکانی ٹائم میگزین کی ’100 کلائمیٹ‘ فہرست میں شامل
  • وزیراعلیٰ بلوچستان کا شہید ایس ایچ او کے اہلِ خانہ سے تعزیت، اعزازات اور مالی امداد کا اعلان