امریکی لاما دنیا کا معمر ترین لاما قرار
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
امریکا کے شمالی کیرولائنا سے تعلق رکھنے والے لاما کو 27 سال اور 250 دن کی عمر میں باضابطہ طور پر دنیا کا معمر ترین لاما قرار دے دیا گیا ہے۔
وہ لاما جو 2006 سے رینڈل مین میں سنگین بیماریوں اور دائمی طبی حالات کے شکار بچوں کے وکٹری جنکشن کیمپ میں مقیم ہے، کو سرکاری طور پر گنیز ورلڈ ریکارڈز کی طرف سے اب تک کا زیر کفالت معمر ترین لامہ کا درجہ قرار دیا گیا ہے۔
وکٹری جنکشن کے بارن ڈائریکٹر نے گنیز ورلڈ ریکارڈ کو بتایا کہ لاما جس کا نام وائٹ ٹاپ ہے، ہمارے کیمپرز کے ساتھ اتنا اچھا ہے کہ جیسے ہی ہمارے کیمپ کے دن شروع ہوتے ہیں، وہ لیٹ جاتا ہے اور دوپہر کے کھانے تک نہیں اٹھتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ صرف وہیں لیٹے رہتا ہے اور وہ بچوں کو اس کے پاس بھاگنے اور اس سے پیار کرنے دیتا ہے۔ وہ اسے اپنا کام سمجھتا ہے اور یہ واقعی اس کا کام ہے۔
وائٹ ٹاپ اپنے دن کیمپ میں بچوں کے علاوہ نو گھوڑے، دو بکرے، دو خرگوش، دو گدھے اور ایک گائے کے ساتھ گزارتا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
نادرا کا معمر شہریوں کے لیے فیس ریکگنیشن سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ
ویب ڈیسک :نادرا کے ترجمان شباہت علی نے کہا ہے کہ بزرگ شہریوں کو فنگر پرنٹس کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے، اس لیے نادرا اب ان کے لیے فیس ریکگنیشن کا جدید نظام متعارف کروا رہا ہے۔
نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ بڑی عمر کے افراد کے فنگر پرنٹس کے مسائل حل کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی پر مبنی فیس ریکگنیشن کا نظام متعارف کروایا جا رہا ہے، جو آئندہ دنوں میں فعال کر دیا جائے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
شناخت ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور بچے کی پیدائش کے وقت اس کی رجسٹریشن نہ کروانا، اس کے حق سے محرومی کے مترادف ہے۔ اس ان کے مطابق نادرا کی پالیسی کے تحت 18 سال سے کم عمر بچوں کے لیے جووینائل کارڈ جاری کیا جاتا ہے، جس کی معیاد 18 سال تک ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ بچوں کے شناختی کارڈ کے لیے والدین میں سے کسی ایک کا شناختی کارڈ لازمی ہے۔ اگر والدین میں سے کوئی ایک کسی وجہ سے موجود نہ ہو تب بھی دوسرے والد یا والدہ کے شناختی کارڈ کی بنیاد پر بچے کا شناختی کارڈ جاری کیا جا سکتا ہے۔
جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ
شباہت علی نے بتایا کہ کراچی کے نادرا سینٹرز میں اس وقت مجموعی طور پر 359 کاؤنٹرز موجود ہیں، جنہیں مزید بڑھانے کی منصوبہ بندی جاری ہے تاکہ شہریوں کو بآسانی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
ترجمان نادرا نے یہ بھی کہا کہ نکاح اور طلاق جیسے معاملات میں بھی نادرا کے ریکارڈ کے لیے ضروری دستاویزات درکار ہوتی ہیں۔ ان کے مطابق طلاق کی صورت میں یونین کونسل سے جاری کردہ سرٹیفکیٹ فراہم کرنا لازمی ہے تاکہ ریکارڈ درست اور مکمل رکھا جا سکے۔
لاہور کے مختلف علاقوں سے خاتون سمیت4 افراد کی لاشیں برآمد
شباہت علی کا کہنا تھا کہ نادرا شہریوں کی سہولت کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہے اور آنے والے دنوں میں مزید جدید سہولیات متعارف کروائی جائیں گی تاکہ عوامی مسائل کم سے کم ہوں۔