امریکی ڈالر کے مقابل پاکستانی روپے کی قدر میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 6 پیسے کی کمی سے 279 روپے 66 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ زرمبادلہ کی انٹربینک مارکیٹ میں جمعہ کو ایک بار پھر ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان بینکنگ، مائننگ اور انفرا اسٹرکچر سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے پانچ معاہدوں، زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ایک بار پھر 21 ملین ڈالر کے اضافے اور آئی ایم ایف کے تیکنیکی مشن کے جائزے کے بعد پاکستان کو ایک ڈیڑھ ارب ڈالر کے کلائمیٹ فنانسنگ منظور ہونے کی توقعات کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں جمعہ کو ایک بار پھر ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
مارچ کے پہلے ہفتے میں آئی ایم ایف کے دوسرے مشن کی آمد اور معیشت کا جائزہ لینے کے بعد قرض پروگرام کی دوسری قسط کی ممکنہ منظوری کے نتیجے میں آئندہ 3 سے 4 ہفتوں کے دوران ایک سے ڈھائی ارب ڈالر کے انفلوز کی امیدوں کے سبب انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 6 پیسے کی کمی سے 279 روپے 66 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 281 روپے 30 پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مارکیٹ میں پیسے کی ڈالر کی ڈالر کے کی قدر
پڑھیں:
چین سب سے جدید اور متحرک مارکیٹ کے طور پر ترقی کر رہا ہے،سیمنز اے جی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین رولینڈ بش
چین سب سے جدید اور متحرک مارکیٹ کے طور پر ترقی کر رہا ہے،سیمنز اے جی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین رولینڈ بش
بیجنگ :کچھ عرصہ قبل چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں بین الاقوامی کاروباری برادری کے نمائندوں سے ملاقات کی تھی ، جن میں جرمنی کے سیمنز اے جی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے
چیئرمین رولینڈ بش شامل تھے۔
حال ہی میں چائنا میڈیا گروپ کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ یہ ملاقات بہت حوصلہ افزا رہی ۔ان کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں چینی صدر شی جن پھنگ کی شرکت سے مارکیٹ کو مزید کھولنے اور غیر ملکی صنعتی و کاروباری اداروں کا چین میں سرمایہ کاری اور کاروبار کرنے کا خیرمقدم کرنے کا پیغام دیا گیا۔
رولینڈ بش کے مطابق بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنے اور ترقی پذیر ممالک کے لئے قدر پیدا کرنے کے لئے اہم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کیونکہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو ترقی پذیر ممالک کے درمیان رابطوں کی تکمیل کے حوالے سے مددگار ہے اور تجارت کو آسان بنانے اور مارکیٹ کے کھلے پن کو فروغ دینے کے لئے نہایت اہم ہے.اس کے علاوہ یہ تحفظ پسندی کی مخالفت کرتا ہے اور عالمی معیشت کو تیزی سے ترقی دینے میں مدد کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیمنز 150 سال سے زائد عرصے سے چینی مارکیٹ میں موجود ہے۔ اس وقت، سیمنز کے چین میں 30،000 ملازمین ہیں، جن میں سے 5،000 آر اینڈ ڈی سیکٹر میں مصروف عمل ہیں. سیمنز کے پاس 12,000 فعال پیٹنٹ ہیں اور مستقبل میں سیمنز کمپنی نا صرف چین کے لئے مزید موزوں مصنوعات تیار کرنا جاری رکھےگی بلکہ مناسب موقع پر ان مصنوعیات کو پوری دنیا میں متعارف بھی کروائےگی .
بش کے مطابق سیمنز کے لئے چین دنیا میں سب سے بڑی مارکیٹوں میں سے ایک ہے اور کمپنی نے کبھی بھی چینی مارکیٹ سے دستبرداری پر غور نہیں کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ چین سب سے جدید اور متحرک مارکیٹ کے طور پر ترقی کر رہا ہے اور اگر سیمنز بین الاقوامی سطح پر مسابقتی عمل میں رہنا چاہتا ہے تو اسے چین مین مقابلہ کرنا ہوگا.
ان کا کہان تھا کہ چین میں شاندار ٹیلنٹ موجود ہے ۔ اس وقت، چین نئے معیار کی پیداواری قوتوں کو فروغ دے رہا ہے، جو کئی سالوں کی ترقی کا تسلسل ہے.
سی ایم جی کو دیے گئے اس خصوصی انٹرویو میں مسٹر رولینڈ بش نے کہا کہ چین دنیا کی جدید ترین مارکیٹوں میں سے ایک ہے او ر چین کے اعلیٰ معیار کے کھلے پن میں وسعت غیر ملکی کاروباری اداروں کے لئے اچھے مواقع فراہم کرتی ہے۔ مسٹر بش نے چین کی مستقبل کی ترقی پر اعتماد کا اظہار کیا ۔
Post Views: 5