بنگلہ دیش: نصابی کتب سے پاکستان مخالف پروپیگنڈہ کافی حد تک ختم
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
بنگلہ دیشی نگران حکومت کا انقلابی اقدام نیشنل کریکلم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ نے 57 ماہرین تعلیم سے پرائمری، سیکنڈری اور ہائی اسکولوں کے لیے نئی نصابی کتب تیار کرا لیں جو 40 کروڑ کی تعداد میں چھپ رہیں، بیگم حسینہ کا تذکرہ اور تصاویر ختم، شیخ مجیب کا ذکر بھی کئی جہگوں سے کم یا مختصر کر دیا گیا۔
متحدہ پاکستان توڑنے میں بھارت کی مذموم مدد کا تذکرہ بھی واجبی رہ گیا۔ اندرا گاندھی کی تصاویر کا خاتمہ۔ حذف شدہ مواد کی جگہ دیگر بنگالی مسلم لیڈروں مثلاً مولوی فضل الحق، حسین شہید سہروردی، مولانا بھاشانی کے تذکرے شامل۔
نیز حسینہ واجد حکومت کے خلاف تاریخ ساز طلبہ وعوامی تحریک کا ذکر و تصاویر بھی نصاب کا حصہ۔ نگران حکومت نے تعلیمی اصلاحات منصوبے سے نصابی کتب میں پاکستان مخالف زہریلا پروپیگنڈا کافی حد تک ختم کر دیا جو خوش آئند امر، اب بنگلہ دیشی نئی نسل میں پاکستان مخالف سوچ و جذبات میں کمی آئیگی اور دونوں برادر اسلامی ممالک کے عوام قریب آ سکیں گے۔
جنوبی ایشیا میں پاکستان و بنگلہ دیش کا ابھرتا اتحاد نئی مثبت تبدیلیاں لا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
قومی اقتصادی سروے پیش؛وزیر خزانہ کی نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف کی ہے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سال 2024-25 کا اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے کہاکہ رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7فیصد رہی،ہم استحکام کی طرف گامزن ہیں،پاکستان کی افراط زر 4.6 فیصد ہے،2023میں دو ہفتوں کیلئے ذخائر موجود تھے،2023کے بعد جو ریکوری شروع ہوئی وہ درست سمت میں گئی ،نگران حکومت میں اچھے اقدامات کو سراہتا ہوں،پالیسی ریٹ22فیصد سے کم ہو کر 11فیصد پر آ گیا۔
"واٹس ایپ پر اگلے ہی دن ذاتی پیشی کا حکم دینا ناانصافی"فرحت اللہ بابر نے طلبی پر ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ آئی ایم ایف پروگرام سے ہمارا عتماد بحال ہوا، آئی ایم ایف پروگرام کا مقصد میکرو اکنامک استحکام تھا، معیشت کے ڈی این اے کو تبدیل کرنے کیلئے سٹرکچرل ریفارمز ناگزیر ہیں،اس میں ملک میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات ضروری تھیں،توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹیکسوں کے نظام میں بہتری لا رہے ہیں،توانائی اصلاحات آگے بڑھا رہے ہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، گردشی قرضے کو بھی ختم کرنا ہے،گردشی قرضے پر قابو پانے کیلئے بینکوں کے ساتھ 1200ارب روپے سے زائد کی بات کی،عالمی گروتھ کی نسبت پاکستان نے جی ڈی پی گروتھ میں ریکوری کی،عالمی مہنگائی دو سال پہلے 6.8تھی جواب0.3فیصد ہے،پاکستان میں اس وقت مہنگائی کی شرح 4.6فیصد ہے۔
رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7فیصد رہی،وزیرخزانہ نے اقتصادی سروے میں اہم بیان
مزید :