نائن الیون؛ جب امریکی پولیس اہلکار نے بھارتی اداکار پر بندوق تان کر کہا ’’گولی مار دوں گا‘‘
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
نائن الیون کے خوفناک واقعے کے بعد بوکھلاہٹ کی شکار امریکی پولیس کے قصے زبان زد عام ہیں۔ ایسا ہی ایک وقعہ بھارتی اداکار نے سنایا ہے۔
بالی ووڈ کے ایکشن ہیرو سنیل شیٹی نے اپنی فلم کانٹے کی شوٹنگ کے حوالے سے ماضی کی یادیں تازہ کرتے ہوئے ایک خوفناک واقعہ سنایا۔
سنیل شیٹھی نے بتایا کہ اُن دنوں میری دراڑھی تھی اور میں شوٹنگ کے بعد اپنے ہوٹل پہنچا لیکن چابی بھول گیا تھا۔
اداکار نے واقعے کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ جب میں چابی مانگنے گیا تو کوئی غلط فہمی پیدا ہوگئی اور وہ شخص پولیس والوں کو بلا لایا۔
سنیل شیٹھی نے کہا کہ پولیس اہلکار نے آتے ہی مجھ پر بندوق تان لی اور حکم دیا کہ نیچے جھک جاؤ ورنہ گولی ماردوں گا۔
اداکار نے مزید بتایا کہ میں جھک گیا تو پولیس نے ہتھکڑی لگا کر مجھے زمین پر لٹا دیا اور قریب تھا کہ گول بھی چلا دیتے۔
سنیل شیٹھی کے بقول عین اسی وقت پروڈکشن ٹیم پہنچ گئی اور انھوں نے بتایا کہ یہ بھارتی اداکار ہیں جو شوٹنگ کے لیے آئے ہیں۔
اداکار نے کہا کہ یہ میری زندگی کا سب سے خوفناک واقعہ ہے جسے یاد کرکے اب بھی جسم میں جھرجھری سے آجاتی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
پنجاب کے شہر حافظ آباد کے علاقے مانگٹ اونچا میں شوہر کے سامنے خاتون سے اجتماعی جنسی زیادتی کیس کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا۔پولیس حکام نے بتایا کہ پنج پلہ کے قریب گشت پر مامور پولیس وین پر 3 ملزمان نے فائرنگ کی جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک ملزم ہلاک اور 2 فرار ہوگئے. ہلاک ملزم کی شناخت خاور عرف چاند کے نام سے ہوئی۔ڈی پی او حافظ آباد عاطف نذیر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ خاور انصاری، لیئق اور چاند مانگٹ مقابلے میں ہلاک ہو چکے ہیں، اکرام مانگٹ اور 4 نامعلوم ملزمان کی تلاش جاری ہے۔عاطف نذیر نے بتایا کہ واقعے کی ویڈیو بنانے والے ملزم کی گرفتاری کیلیے چھاپے مار رہے ہیں. کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
واضح رہے کہ 5 جون کو کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے بتایا تھا کہ ملزم خاور انصاری کو دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلیے لے جایا جا رہا تھا کہ راستے میں گھات لگائے ملزم کے ساتھیوں نے فائرنگ کی۔فائرنگ کے تبادلے کے دوران خاور انصاری مبینہ طور پر اپنے ہی ساتھیوں کی گولیوں سے مارا گیا، حملہ آور اندھیرے کی آڑ میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔25 اپریل کو متاثرہ خاتون اور شوہر رشتہ داروں سے ملنے کے بعد موٹرسائیکل پر گھر واپس جا رہے تھے کہ راستے میں مسلح ملزمان نے انہیں ویران مقام پر روک لیا۔ملزمان نے جوڑے کو اغوا کیا اور متاثرہ خاتون کو قبرستان کے قریب ان کے شوہر کے سامنے نہ صرف اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ ویڈیو ریکارڈ کر کے انٹرنیٹ پر اپلوڈ کر دی۔
3 مئی کو پولیس نے 8 ملزمان کے خلاف اغوا، عصمت دری، جنسی زیادتی اور ڈکیتی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا جبکہ اس سلسلے میں متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا۔متاثرہ جوڑے کے مطابق انہوں نے پولیس کو واقعے کے بارے میں اُس وقت اس لیے نہیں بتایا کہ کہیں ملزمان انہیں قتل نہ کر دیں۔