Daily Ausaf:
2025-04-25@02:47:13 GMT

ٹرمپ کا افغانستان میں فوج واپس بھیجنے کا عندیہ

اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT

واشنگٹن(نیوز ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان کے بارے میں نیا اعلان کیا ہے کہ امریکا وہاں واپس جانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ “ جسے جو بائیڈن (سابق امریکی صدر) نے اسے چھوڑ دیا، میرا خیال ہے کہ ہمیں اسے واپس لینا چاہیے۔“

انہوں نے پہلے کابینہ اجلاس کے بعد پریس بریفنگ میں کہا کہ ”جو بات مجھے بہت زیادہ تکلیف دیتی ہے وہ یہ ہے کہ ہم نے افغانستان کو اربوں ڈالرز دیئے، یہ بات کسی کو معلوم نہیں، اور پھر ہم نے اپنا سارا قیمتی سامان اور اسلحہ چھوڑ دیا، جو میرے دور میں کبھی نہیں ہوتا تھا۔“

ان کا کہنا تھا کہ میں نے امریکی فوج کی موجودگی کو 5 ہزار سے بھی کم کرایا، لیکن ہم بگرام (فضائی اڈے) کو برقرار رکھنے والے تھے- افغانستان کے لئے نہیں، بلکہ چین کی وجہ سے، کیونکہ یہ فضائی اڈہ چین کے جوہری میزائل بنانے والے مقام سے صرف ایک گھنٹے کی دوری پر ہے، ہمیں بگرام کے فضائی اڈے کو اپنے قبضے میں رکھنا تھا۔

انہوں نے مزید کہاکہ بگرام فضائی اڈہ دنیا کے سب سے بڑے فضائی اڈوں میں سے ایک ہے۔ اس کا رن وے بہت بڑا ہے، اسے مضبوط بنانے کے لیے بہت زیادہ کنکریٹ اور فولاد استعمال کیا گیا۔ اس پر کچھ بھی لے جایا جا سکتا تھا۔

ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے اس اہم فضائی اڈے کو چھوڑ دیا – اور آپ جانتے ہیں کہ اس وقت اس پر چین قابض ہے؟ امریکا افغانستان میں (خاص طور پر بگرام) میں صرف ایک چھوٹی فوجی موجودگی رکھے گا، امریکا اب اس اڈے پر اپنا قبضہ برقرار رکھے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی فوج ”تمام چھوڑے ہوئے سامان کی واپسی کرے گی، اس وقت تقریباً 40 ہزار بکتر بند اور فوجی گاڑیاں“ افغانستان میں اور طالبان حکومت کے ہاتھوں میں ہیں۔

ٹرمپ نے افغانستان سے امریکی انخلا کے طریقہ کار کو ”شرمناک“ قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ ہمارا وقت ہے کہ اب ہم یوکرین میں بھی داخل ہوں، کیونکہ وقت بالکل درست لگ رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کو ”امریکی امداد کے اربوں ڈالر“ کی بدولت زندہ رہنے کا موقع مل رہا ہے، جس کا ذکر کسی نے نہیں کیا، موجودہ دورِ میں ”امریکا اس بارے میں جانتاہے۔“ کیونکہ ہم امداد بھیج رہے ہیں، تو انہیں (افغان حکومت) کو اسے واپس کرنا چاہیے۔

خیال رہے کہ اگست 2021 میں افغانستان میں بحران کے دوران اس وقت کے امریکی صدر جو بائیڈن نے جنگ زدہ ملک سے فوجیوں کے مکمل انخلا کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ تاریخ اسے ”منطقی، معقول، اور درست فیصلہ“ کے طور پر ریکارڈ کرے گی۔

صدر جو بائیڈن نے یہ فیصلہ 9/11 کے دہشت گرد حملے کے بعد 20 سالوں بعد کیا، جب امریکا نے افغانستان پر حملہ کیا تھا، افغانستان کی طویل جنگ میں ہزاروں جانیں ضائع ہوئیں۔

اس حوالے سے اب تک افغان طالبان یا چین کی طرف سے کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا، جنہیں صدر ٹرمپ نے افغانستان میں فوجی موجودگی رکھنے کا الزام لگایا تھا۔

واضح رہے کہ بگرام فضائی اڈہ اصل میں سوویت یونین نے سرد جنگ کے دوران افغانستان میں اپنی فوجی موجودگی کے دوران تعمیر کیا، جب سوویت اتحاد نے افغانستان پر حملہ کیا اور امریکا نے بھی افغانستان میں اپنی سیاسی و فوجی اثر و رسوخ بڑھانے کی کوشش کی تھی۔

سابق سوویت یونین کے سقوط کے بعد امریکا افغانستان واپس آیا تاکہ اسامہ بن لادن کے خلاف جنگ لڑ سکے۔ اسی دوران امریکا نے بگرام فضائی اڈہ پر قبضہ کیا اور اسے ازسر نوتعمیرکیا تھا۔
مزیدپڑھیں:دورہ نیوزی لینڈ میں نئی ٹیم نیا کپتان، رضوان، بابر، حارث، شاہین آفریدی اسکواڈ سے باہر

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: افغانستان میں نے افغانستان انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

’وہ عیسائی نہیں ہوسکتا‘ پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں ایسا کیوں کہا؟

آنجہانی پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی بعض پالیسیوں کے شدید ناقد رہے ہیں۔ وہ ٹرمپ اس پالیسی کے سخت مخالف تھے جس میں وہ امریکا میں مقیم لوگوں سے ملک سے نکال باہر کرنا چاہتے تھے اور میکسیکو اور امریکا کے درمیان دیوار تعمیر کرنا چاہتے تھے۔

اس تناظر میں فروری 2016 میں پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی عیسائیت پر سوال اٹھایا تھا۔ واضح رہے کہ ٹرمپ ان دنوں ری پبلیکن پارٹی کی طرف سے امریکی صدارتی امیدوار تھے اور زور شور سے انتخابی مہم چلا رہے تھے۔

دراصل ان دنوں پوپ فرانسس میکسیکو کے دورہ پر تھے، وہاں سے روم واپسی کے دوران پرواز میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، پوپ نے  کہا کہ ایک شخص جو صرف دیواریں بنانے کے بارے میں سوچتا ہو، چاہے وہ دیواریں جہاں بھی کھڑی کرے، وہ پل بنانے کا نہ سوچتا ہو، وہ عیسائی نہیں ہوسکتا۔ کیونکہ یہ یسوع مسیح کی تعلیمات نہیں ہیں۔

’ وہ شخص عیسائی نہیں ہوسکتا، جو ایسے کام کرے۔‘

پوپ فرانسس کے بیان کا پس منظر ڈونلڈ ٹرمپ کے وہ بیانات تھے جن میں وہ گیارہ ملین لوگوں کو امریکا سے نکال باہر کرنا چاہتے تھے جو غیر قانونی طور پر یہاں مقیم ہیں۔ ان دنوں ٹرمپ میکسیکو اور امریکا کے درمیان دیوار کھڑی کرنے اعلانات کر رہے تھے۔

تاہم پوپ کے اس بیان کے جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انھیں اپنے عیسائی ہونے پر فخر ہے۔ ٹرمپ نے پوپ کے بیان کو شرمناک قرار دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • ٹریڈوار، مذاکرات واحد اچھا راستہ
  • ٹرمپ ٹیرف کے خلاف امریکا کی 12 ریاستوں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا
  • طورخم بارڈر سے مزید 2258 افراد واپس افغانستان چلے گئے
  • صدر ٹرمپ کا چین پر ٹیرف میں کمی کا عندیہ، امریکی ریاستوں کا عدالت سے رجوع
  • بھارتی دفاعی، ائیر و نیول اتاشیوں اور سپورٹنگ سٹاف کو واپس بھیجنے کا امکان ہے
  • ٹرمپ کو ایک اور جھٹکا، امریکی عدالت کا وائس آف امریکا کو بحال کرنے کا حکم
  • وائس آف امریکا کی بحالی کا عدالتی حکم، ٹرمپ انتظامیہ کا اقدام ’من مانا اور غیر آئینی‘ قرار
  • انسانیت کے نام پر
  • ’وہ عیسائی نہیں ہوسکتا‘ پوپ فرانسس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں ایسا کیوں کہا؟
  • افغان باشندوں کی وطن واپسی میں حالیہ کمی، وجوہات کیا ہیں؟