Daily Mumtaz:
2025-04-25@02:35:24 GMT

یورپ کو برآمدات 10 فیصد اضافے سے 5.3 ارب ڈالر تک جاپہنچیں

اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT

یورپ کو برآمدات 10 فیصد اضافے سے 5.3 ارب ڈالر تک جاپہنچیں

رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے دوران یورپی ممالک کو برآمدات میں ایک سال قبل کے مقابلے میں 9.86 فیصد اضافہ ہوا جس کی بنیادی وجہ مغربی ریاستوں کو زیادہ ترسیل ہے۔

نجی اخبار کی خبر میں شائع اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا جنوری مالی سال 2025 کے دوران پاکستان کی یورپی یونین کو برآمدات 5.

345 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال 4.865 ارب ڈالر تھیں۔

برآمدات میں اضافے کی وجہ مغربی، مشرقی اور شمالی یورپ میں پاکستانی مصنوعات کی طلب میں معمولی اضافہ تھا، مالی سال 2024 میں جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے باوجود یورپی یونین کو پاکستان کی برآمدات 3.12 فیصد کم ہو کر 8.240 ارب ڈالر رہ گئی تھیں۔

اکتوبر 2023 میں یورپی پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کے لیے جی ایس پی پلس اسٹیٹس میں مزید 4سال کی توسیع کر کے 2027 تک کرنے کی منظوری دی تھی تاکہ وہ یورپی برآمدات پر ڈیوٹی فری یا کم از کم ڈیوٹی سے لطف اندوز ہوسکیں۔

مغربی یورپ، جس میں جرمنی، نیدرلینڈز، فرانس، اٹلی اور بیلجیئم جیسے ممالک شامل ہیں، کا یورپی یونین میں پاکستانی برآمدات کا سب سے بڑا حصہ ہے، مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں اس خطے کو برآمدات 12.72 فیصد اضافے کے ساتھ 2.702 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو مالی سال 2024 کے 7 ماہ میں 2.397 ارب ڈالر تھیں۔

مشرقی اور شمالی یورپ کو برآمدات میں بھی معمولی اضافہ ہوا ہے، مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں شمالی یورپ کو برآمدات 17.10 فیصد اضافے کے ساتھ 42 کروڑ 86 لاکھ 40 ہزار روپے رہیں جو گزشتہ سال کے انہی مہینوں میں 36 کروڑ 60لاکھ 30 ہزار روپے تھیں۔

مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں جنوبی یورپ کو برآمدات 2.58 فیصد اضافے کے ساتھ 1.788 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 1.743 ارب ڈالر تھیں، اس خطے میں اسپین کو کی جانے والی برآمدات مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں 0.5 فیصد اضافے کے ساتھ 85 کروڑ 70لاکھ 20 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال 85کروڑ 65لاکھ 20 ہزار ڈالر تھیں۔

مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں اٹلی کو برآمدات 2 فیصد اضافے کے ساتھ 66کروڑ 25لاکھ 50 ہزار ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 64کروڑ 95لاکھ 20 ہزار ڈالر تھیں، رواں سال کے دوران یونان کو کی جانے والی برآمدات 10.78 فیصد اضافے کے ساتھ 8 کروڑ 15 لاکھ 90 ہزار ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 7کروڑ36لاکھ50 ہزار ڈالر تھیں۔

تاہم مشرقی یورپ کو برآمدات 18.57 فیصد اضافے کے ساتھ 42 کروڑ 65لاکھ 50 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 35کروڑ 97لاکھ 40 ہزار ڈالر تھیں، بریگزٹ سے قبل پاکستان کی اہم برآمدی منزل برطانیہ تھی، بریگزٹ کے بعد کے عرصے میں پاکستان کی برطانیہ کو برآمدات مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں قدرے بڑھ کر 1.273 ارب ڈالر ہو گئیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 1.188 ارب ڈالر تھیں، اس طرح برطانیہ کو برآمدات میں 7.15 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

مالی سال 2024 میں پاکستان کی برطانیہ کو برآمدات 2.33 فیصد اضافے کے ساتھ 2 ارب 14 لاکھ ڈالر رہیں جو گزشتہ سال 1.968 ارب ڈالر تھیں۔

مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں مغربی یورپ کو پاکستانی برآمدات 12.72 فیصد اضافے کے ساتھ 2.702 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال 2.397 ارب ڈالر تھیں۔

مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں جرمنی کو برآمدات 17.15 فیصد اضافے کے ساتھ 1.003 ارب ڈالر رہیں جو 85 کروڑ 61 لاکھ 40 ہزار ڈالر تھیں۔

اسی طرح پاکستانی مصنوعات کی دوسری سب سے بڑی مارکیٹ نیدرلینڈز کو برآمدات مالی سال 2025 کے 7 ماہ کے دوران 12.60 فیصد اضافے کے ساتھ 88کروڑ 13 لاکھ 40 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 78کروڑ 26لاکھ 70 ہزار ڈالر تھیں۔

مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں فرانس کو برآمدات 9.11 فیصد اضافے کے ساتھ 30 کروڑ 37 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 32کروڑ 77لاکھ 60 ہزار ڈالر ہوگئیں، اس کے بعد بیلجیئم کو برآمدات گزشتہ مالی سال کے 31 کروڑ 78لاکھ 40 ہزار ڈالر کے مقابلے میں 8.2 فیصد اضافے کے ساتھ 34 کروڑ 39لاکھ 10 ہزار ڈالر ہوگئیں۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں رہیں جو گزشتہ سال کے لاکھ 40 ہزار ڈالر یورپ کو برآمدات ہزار ڈالر تھیں ارب ڈالر تھیں برآمدات میں میں پاکستان پاکستان کی کے دوران

پڑھیں:

آئی ایم ایف رپورٹ‘ رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار 3.6 سے کم کرکی2.6 فیصد کردی

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2025ء)بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی جس میں رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار 3.6سے کم کرکی2.6 فیصد کردی اورآئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار 2.6 فیصد رہنے کا امکان ہے۔اس سے پہلے آئی ایم ایف نے شرح نمو 3 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی تھی۔

حکومت پاکستان نے رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ کا ہدف 3.6 فیصد مقرر کر رکھا ہے۔آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ اگلے مالی سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار بڑھ کر 3.6 فیصد ہونے کی توقع ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان میں مہنگائی 5.1 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ اگلے مالی سال مہنگائی کی شرح 7.7 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔

(جاری ہے)

آئی ایم ایف نے رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0.1 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے جبکہ اس سے پہلے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا تخمینہ 1 فیصد لگایا گیا تھا۔

آئی ایم ایف نے امریکی صدر ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف کے اقدامات کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے عالمی اقتصادی نمو کو بھی تبدیل کردیا ہے۔آئی ایم ایف نے نئی پیش گوئی اپنی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ اپریل 2025 میں کی ہے۔ 2.6فیصد شرح نمو کا تخمینہ حکومت کی جانب سے لگائے گئے تخمینے 3.6فیصد سے کافی کم ہے۔اگلے مالی سال کیلئے آئی ایم ایف نے پاکستان کی شرح نمو کا تخمینہ 3.6فیصد لگایا۔

رواں مالی سال آئی ایم ایف نے پاکستان میں افراط زر میں بہتری کا اندازہ لگایا اور اسے 10فیصد سے کم کرکے 5.1فیصد کردیا۔ اگلے سال افراط زر کے 7.7فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔ایک اور مثبت پیش رفت یہ ہوئی کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے کرنٹ اکاو?نٹ خسارے کے تخمینے کو جی ڈی پی کے ایک فیصد سے کم کرکے 0.1فیصد کردیا ہے۔قبل ازیں آئی ایم ایف کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.7 بلین ڈالر تک بڑھنے کی توقع کر رہا تھا جسے اب 400ملین ڈالر تک کم کردیا گیا ہے۔

آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ اگلے مالی سال بھی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0.4فیصد رہنے کی توقع ہے۔یاد رہے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پیر کو واشنگٹن میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر مس کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات کیت ھی۔ وزیر خزانہ اورنگزیب نے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت پہلے جائزے اور لچک اور پائیداری کی سہولت (آر ایس ایف) کے تحت ایک نئے انتظام پر سٹاف لیول معاہدے تک پہنچنے پر آئی ایم ایف ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔

وزیر خزانہ نے اصلاحات کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے مس کرسٹالینا جارجیوا کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔آئی ایم ایف نے امریکی صدر ٹرمپ کے تجارتی پالیسی اقدامات کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے 2025 کے لیے عالمی اقتصادی ترقی کی رینج 2.4سے 2.8تک کردی ہے۔

آئی ایم ایف رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تجارتی تناؤ میں تیزی سے اضافے نے انتہائی اعلیٰ سطح پر ابہام پیدا کر دیا ہے۔ دو اپریل سے پہلے کی پیش گوئی کے تحت عالمی شرح نمو کا تخمنیہ 2025اور 2026 کے دونوں سالوں کے لیے 3.2فیصد لگایا گیا تھا۔جنوری 2025 WEO اپ ڈیٹ کے مقابلے میں دونوں سالوں میں سے ہر سال کے لیے یہ تخمینہ 0.1 فیصد پوائنٹ کم ہے۔عالمی تجارتی نمو بھی 2025 میں 1.7 فیصد پوائنٹ پر سست ہونے کی توقع ہے۔ آئی ایم ایف کے جنوری 2025کے ورلڈ اکنامک آوٹ لک اپ ڈیٹ کے بعد اس میں 1.5فیصد پوائنٹ کی کمی آئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اوپیک پلس ممالک کا پیداوار بڑھانے کے پیش نظر تیل کی قیمتوں میں 2 فیصد کمی
  • غیر ملکی بینکوں سے 1 ارب ڈالر قرض کے لیے مفاہمت طے
  • پاکستان میں سونے کی قیمت میں مسلسل اضافے کے بعد حیران کن کمی
  • پاکستان کا ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا
  • آئی ایم ایف رپورٹ‘ رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار 3.6 سے کم کرکی2.6 فیصد کردی
  • ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 34.37 فیصد بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو کی پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی  
  • پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت میں بڑا اضافہ