Daily Mumtaz:
2025-11-03@01:44:39 GMT

یورپ کو برآمدات 10 فیصد اضافے سے 5.3 ارب ڈالر تک جاپہنچیں

اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT

یورپ کو برآمدات 10 فیصد اضافے سے 5.3 ارب ڈالر تک جاپہنچیں

رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے دوران یورپی ممالک کو برآمدات میں ایک سال قبل کے مقابلے میں 9.86 فیصد اضافہ ہوا جس کی بنیادی وجہ مغربی ریاستوں کو زیادہ ترسیل ہے۔

نجی اخبار کی خبر میں شائع اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا جنوری مالی سال 2025 کے دوران پاکستان کی یورپی یونین کو برآمدات 5.

345 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال 4.865 ارب ڈالر تھیں۔

برآمدات میں اضافے کی وجہ مغربی، مشرقی اور شمالی یورپ میں پاکستانی مصنوعات کی طلب میں معمولی اضافہ تھا، مالی سال 2024 میں جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے باوجود یورپی یونین کو پاکستان کی برآمدات 3.12 فیصد کم ہو کر 8.240 ارب ڈالر رہ گئی تھیں۔

اکتوبر 2023 میں یورپی پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کے لیے جی ایس پی پلس اسٹیٹس میں مزید 4سال کی توسیع کر کے 2027 تک کرنے کی منظوری دی تھی تاکہ وہ یورپی برآمدات پر ڈیوٹی فری یا کم از کم ڈیوٹی سے لطف اندوز ہوسکیں۔

مغربی یورپ، جس میں جرمنی، نیدرلینڈز، فرانس، اٹلی اور بیلجیئم جیسے ممالک شامل ہیں، کا یورپی یونین میں پاکستانی برآمدات کا سب سے بڑا حصہ ہے، مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں اس خطے کو برآمدات 12.72 فیصد اضافے کے ساتھ 2.702 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو مالی سال 2024 کے 7 ماہ میں 2.397 ارب ڈالر تھیں۔

مشرقی اور شمالی یورپ کو برآمدات میں بھی معمولی اضافہ ہوا ہے، مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں شمالی یورپ کو برآمدات 17.10 فیصد اضافے کے ساتھ 42 کروڑ 86 لاکھ 40 ہزار روپے رہیں جو گزشتہ سال کے انہی مہینوں میں 36 کروڑ 60لاکھ 30 ہزار روپے تھیں۔

مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں جنوبی یورپ کو برآمدات 2.58 فیصد اضافے کے ساتھ 1.788 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 1.743 ارب ڈالر تھیں، اس خطے میں اسپین کو کی جانے والی برآمدات مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں 0.5 فیصد اضافے کے ساتھ 85 کروڑ 70لاکھ 20 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال 85کروڑ 65لاکھ 20 ہزار ڈالر تھیں۔

مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں اٹلی کو برآمدات 2 فیصد اضافے کے ساتھ 66کروڑ 25لاکھ 50 ہزار ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 64کروڑ 95لاکھ 20 ہزار ڈالر تھیں، رواں سال کے دوران یونان کو کی جانے والی برآمدات 10.78 فیصد اضافے کے ساتھ 8 کروڑ 15 لاکھ 90 ہزار ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 7کروڑ36لاکھ50 ہزار ڈالر تھیں۔

تاہم مشرقی یورپ کو برآمدات 18.57 فیصد اضافے کے ساتھ 42 کروڑ 65لاکھ 50 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 35کروڑ 97لاکھ 40 ہزار ڈالر تھیں، بریگزٹ سے قبل پاکستان کی اہم برآمدی منزل برطانیہ تھی، بریگزٹ کے بعد کے عرصے میں پاکستان کی برطانیہ کو برآمدات مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں قدرے بڑھ کر 1.273 ارب ڈالر ہو گئیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 1.188 ارب ڈالر تھیں، اس طرح برطانیہ کو برآمدات میں 7.15 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

مالی سال 2024 میں پاکستان کی برطانیہ کو برآمدات 2.33 فیصد اضافے کے ساتھ 2 ارب 14 لاکھ ڈالر رہیں جو گزشتہ سال 1.968 ارب ڈالر تھیں۔

مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں مغربی یورپ کو پاکستانی برآمدات 12.72 فیصد اضافے کے ساتھ 2.702 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال 2.397 ارب ڈالر تھیں۔

مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں جرمنی کو برآمدات 17.15 فیصد اضافے کے ساتھ 1.003 ارب ڈالر رہیں جو 85 کروڑ 61 لاکھ 40 ہزار ڈالر تھیں۔

اسی طرح پاکستانی مصنوعات کی دوسری سب سے بڑی مارکیٹ نیدرلینڈز کو برآمدات مالی سال 2025 کے 7 ماہ کے دوران 12.60 فیصد اضافے کے ساتھ 88کروڑ 13 لاکھ 40 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 78کروڑ 26لاکھ 70 ہزار ڈالر تھیں۔

مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں فرانس کو برآمدات 9.11 فیصد اضافے کے ساتھ 30 کروڑ 37 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 32کروڑ 77لاکھ 60 ہزار ڈالر ہوگئیں، اس کے بعد بیلجیئم کو برآمدات گزشتہ مالی سال کے 31 کروڑ 78لاکھ 40 ہزار ڈالر کے مقابلے میں 8.2 فیصد اضافے کے ساتھ 34 کروڑ 39لاکھ 10 ہزار ڈالر ہوگئیں۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں مالی سال 2025 کے 7 ماہ میں رہیں جو گزشتہ سال کے لاکھ 40 ہزار ڈالر یورپ کو برآمدات ہزار ڈالر تھیں ارب ڈالر تھیں برآمدات میں میں پاکستان پاکستان کی کے دوران

پڑھیں:

ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(نمائندہ جسارت)ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ ہوا ہے جس کے سبب مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے زاید ہوگیا۔حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کے فریم ورک کے تحت پاکستان کے ذمے قرضوں سے متعلق وزارت خزانہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 3 سال میں پاکستان کے ذمے قرضوں کا تناسب 70.8 فیصد سے کم ہو کر
60.8 فیصد پر آنے کا تخمینہ ہے، مالی سال 2026ء سے 2028ء کی درمیانی مدت میں قرض پائیدار رہنے کی توقع ہے۔وزارت خزانہ حکام کے مطابق رپورٹ میں معاشی سست روی کو قرضوں کی پائیداری کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے، ایکسچینج ریٹ اور سود کی شرح میں تبدیلی قرض کا بوجھ بڑھا سکتی ہے، بیرونی جھٹکے اور موسمیاتی تبدیلی قرض کے خطرات میں اضافہ کر سکتے ہیں، فلوٹنگ ریٹ قرض کی بڑی مقدار سے شرح سود کا خطرہ بلند رہے گا، پاکستان کے ذمے مجموعی قرضوں کا 67.7 فیصد ملکی قرض ہے۔

 

نمائندہ جسارت گلزار

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں تعلیم کا بحران؛ ماہرین کا صنفی مساوات، سماجی شمولیت اور مالی معاونت بڑھانے پر زور
  • وزارت خزانہ کے اہم معاشی اہداف، معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان
  • پاکستان: ذہنی امراض میں اضافے کی خطرناک شرح، ایک سال میں ایک ہزار خودکشیاں
  • صرف ایک سال میں 10 ہزار ارب روپے کا نیا بوجھ، حکومتی قرضے 84 ہزار ارب سے متجاوز
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ
  • وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ: سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
  • ایک سال میں حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے تجاوز کر گیا
  • سرکاری ملازمین کیلیے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں بڑے اضافے کی منظوری
  • کراچی؛ غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزم گرفتار، 55 ہزار امریکی ڈالر برآمد
  • سونے کی قیمت میں 5300 کا بڑا اضافہ، فی تولہ قیمت کتنی ہو گئی؟