عمر شہزاد کے مدینے میں منعقدہ نکاح کی ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
نکاح کے بندھن میں بندھنے والے پاکستانی ڈراما انڈسٹری کے اداکار عمر شہزاد نے مدینہ منورہ میں منعقدہ نکاح کی آفیشل ویڈیو جاری کردی۔
سال 2025 پاکستانی فنکاروں کیلئے شادی کا سال تصور کیا جارہا ہے ، قبل ازیں کبریٰ خان اور گوہر رشید کی شادی کی خبریں سرگرم ہوئیں جسکے درمیان اداکارہ ماورا حسین اور امیر گیلانی نے اچانک شادی کرلی جبکہ انمول بلوچ کا نام بھی جلد شادی کرنے والوں کی فہرست میں اگلے نمبر پر ہے۔
پھر ڈراما ’پری زاد’ کے احمد علی اکبر بھی خاموشی سے اپنی دلہنیا بیاہ لانے کی تیاریاں کرنے لگے ، ابھی کبریٰ گوہر، احمد علی اکبر اور ماہم بتول کی شادیاں جاری و ساری ہی تھیں کہ اچانک اداکار عمر شہزاد نے بھی مدینہ منورہ میں نکاح کرکے اپنے فینز کو دنگ کردیا۔
24 فروری کو عمر شہزاد نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر پوسٹ شیئر کی جس میں انہیں اپنی دلہنیا کیساتھ چہرہ چھپائے خانہ کعبہ کے سامنے پوز دیتے دیکھا گیا۔
View this post on InstagramA post shared by Omer Shahzad (@omer_shahzad)
 پوسٹ کو کیپشن دیتے ہوئے اداکار عمر نے قرآن شریف کی آیت وَخَلَقْنَاكُمْ أَزْوَاجًا (اور ہم نے تمہیں جوڑوں میں پیدا کیا) لکھتے ہوئے مداحوں کو بتایا کہ مکہ کے بابرکت آسمان کے نیچے میں نے اپنی زندگی کی ایک نئی شروعات کردی ہے‘۔
اپنے نکاح کی اعلانیہ پوسٹ میں اداکار کا مزید کہنا تھا کہ ‘دعا ہے کہ ہمارا سفر محبت، ایمان اور اللہ کی رحمتوں سے معمور ہو‘۔
ابھی یہ پوسٹ منظر عام پر آئی ہی تھی کہ سوشل میڈیا صارفین نے اداکار کی اہلیہ کو تلاش کرنا اور معلومات حاصل کرنا شروع کردیا۔
کئی لوگوں نے یہ دعوے کیے کہ عمر شہزاد کی اہلیہ کوئی اور نہیں بلکہ اداکارہ و ماڈل زینب رضا ہیں جنکے ساتھ 2023 میں عمر شہزاد نے ریئیلیٹی شو ’تماشہ‘ میں بطور کنٹیسٹنٹ شرکت کی تھی اور اس دوران انکی افیئر کی خبریں بھی سرگرم ہوئیں تھی۔
تو کوئی یہ کہتا سنائی دیا کہ عمر شہزاد کی دلہنیا انکی حالیہ کو اسٹار حنا طارق ہیں۔ علاوہ ازیں مشل ممتاز کا نام بھی زیر گردش رہا ؛یکن یہ تمام دعوے ہی غلط ثابت ہوئے۔
View this post on InstagramA post shared by Hungama Express (@hungamaexpress)
 بعدازاں کمنٹ سیکشن میں ہونے والی قیاس آرائیوں کے بعد اداکار کی اصل اہلیہ منظر عام پر آئیں اور فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام کا رُخ کرتے ہوئے اپنی اسٹوری میں ‘اللھم بارک‘ کا کیپشن لکھ کر عمر اور اپنے ہاتھ کی تصویر صارفین کے ساتھ شیئر کردی گئی۔
جسے دیکھنے کے بعد مداحوں نے سکون کا سانس لیا کہ اداکار عمر شہزاد کی اہلیہ کوئی اور نہیں بلکہ ماڈل و انسٹاگرام انفلوئنسر شانزے لودھی ہیں۔
کشمکش کے اس عالم کے بعد اب حال ہی میں عمر شہزاد نے ایک بار پھر انسٹاگرام کا رخ کرتے ہوئے نکاح کی آفیشل ویڈیو جاری کردی جس میں اس جوڑے کے ایجاب قبول کرتے مناظر شامل تھے۔
View this post on InstagramA post shared by Omer Shahzad (@omer_shahzad)
 ویڈیو کا آغاز مدینہ منورہ کے ایریئل ویو سے ہوا جسکے بعد دلہن اور دولہا کی سادگی سے انٹری، نکاح نامے پر دستخط، دعائیہ لمحات اور مبارک باد دینا فینز کو خوب بھایا۔
ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اداکار نے کیپشن میں ’قبول ہے’ کے الفاظ کیساتھ اس لمحے کوبابرکت قرار دیتے ہوئے لکھا کہ،’نکاح کا سفر مدینہ سے، آپ سب کی دعاؤں کے طلبگار ہیں۔’
ویڈیو منظر عام پر آتے ہی سوشل میڈیا صارفین اور شوبز شخصیات اس نوبیاہتا جوڑے کو نئی زندگی کا آغاز کرنے پر ڈھیروں مبارکباد دے رہے ہیں۔
عمر شہزاد کے کرئیر پر ایک نظر:
 یاد رہے کہ عمر شہزاد کا ڈیبیو ڈراما ’ادھوری عورت‘ ہے جو سال 2013 میں نشر ہوا جس میں وہ منفی کردار نبھاتے نظر آئے۔
اس کے بعد سال 2014 میں ڈراما ’چھوٹی چھوٹی خوشیاں‘ اور ’چور دروازے‘ میں جلوہ گر ہوئے، 2015 میں ڈراما ’نور جہاں‘ جبکہ 2022 میں ’میرے ہمسفر میں ایک معاون کردار نبھاتے دکھے۔
انہوں نے 2016 میں فلم انڈسٹری میں قدم رکھتے ہوئے ’تیری میری لَو اسٹوری‘ میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔
عمر شہزاد نے سال 2020 میں ڈراما ‘بھڑاس’ میں اداکارہ درِفشاں سلیم کے ساتھ کام کیا، دونوں کا نام ایک ساتھ جوڑا بھی لیکن پھر دونوں کی راہیں جدا ہوگئیں۔
2023 میں عمر شہزاد پاکستانی ریئیلیٹی شو ’تماشہ‘ میں بطور کنٹیسٹنٹ شرکت کرتے دکھے اور یوں اپنے شوبز کیریئر میں اپنے گُڈ لکس اور دلکش پرسنالٹی کی بدولت مداحوں کے دلوں میں اپنے جاندار پروجیکٹس کی بدولت گھر کرنے میں کامیاب ہوئے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اداکار عمر نکاح کی کے بعد
پڑھیں:
اسرائیلی وزیر کی ہاتھ بندھے، اوندھے منہ لیٹے فلسطینی قیدیوں کو قتل کی دھمکی؛ ویڈیو وائرل
اسرائیل کے دائیں بازو کے سخت گیر وزیر بن گویر کا ایک ویڈیو پیغام وائرل ہو رہا ہے جس میں انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیر دی گئی ہیں اور صیہونی ریاست کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے قومی سلامتی کے وزیر ایتامار بن گویر نے یہ ویڈیو خود اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر جاری کی ہے۔
ویڈیو میں اسرائیلی وزیر اُن فلسطینی قیدیوں کے سامنے کھڑے ہیں جن کے ہاتھ پشت پر بندھے ہوئے ہیں اور انھیں اوندھا فرش پر لٹایا ہوا ہے۔
اسرائیلی وزیر نے اس مقام پر کھڑے ہوکر ان فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ ہمارے بچوں اور خواتین کو مارنے آئے تھے۔
Once again, Israel’s far-right National Security Minister Ben Gvir speaks about the Palestinian abductees and openly incites against them while they stand bound before him, saying: “Do you see them? This is how they are now — but one thing remains to be done, and that is to… pic.twitter.com/k9ylK5Fkvk
— غزة 24 | التغطية مستمرة (@Gaza24Live) October 31, 2025انھوں نے اپنے مخصوص نفرت آمیز لہجے میں مزید کہا کہ اب دیکھیں ان کا حال کیا ہے۔ اب ایک ہی چیز باقی ہے اور وہ ہے ان لوگوں کے لیے فوری طور پر سزائے موت۔
اسرائیلی وزیر بن گویر اپنی اشتعال انگیز بیانات کے لیے مشہور ہیں، انھوں نے انتباہ دیا ہے کہ اگر ان کی سزائے موت سے متعلق تجویز پارلیمنٹ میں پیش نہ کی گئی تو وہ وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو کی حکومت کی حمایت ختم کر دیں گے۔
انھوں نے ویڈیو کے ساتھ ایک تفصیلی پیغام بھی جاری کیا جس میں کہا گیا کہ اسرائیل کی جانب سے حماس کے رہنماؤں کو ہلاک کرنے کے بعد تنظیم نے یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
اسرائیلی وزیر بن گویر نے فلسطینی قیدیوں پر سخت پابندیوں اور جیلوں میں خوف کی فضا پیدا کرنے کو اپنی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں جیلوں میں انقلاب پر فخر کرتا ہوں۔ اب وہ تفریحی کیمپ نہیں بلکہ خوف کی جگہیں بن چکی ہیں۔ وہاں قیدیوں کے چہروں سے مسکراہٹیں مٹا دی گئی ہیں۔
بن گویر جو قومی سلامتی کے وزیر ہیں، نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ان کی پالیسیوں کے نتیجے میں دہشت گرد حملوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔ جو بھی میرے جیل سے گزرا ہے وہ دوبارہ وہاں جانا نہیں چاہتا۔
حالیہ ہفتوں میں بن گویر نے سزائے موت کے قانون پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جب تک دہشت گرد زندہ رہیں گے، باہر کے شدت پسند مزید اسرائیلیوں کو اغوا کرنے کی ترغیب پاتے رہیں گے۔
انھوں نے فلسطینیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وہ کسی یہودی کو قتل کریں گے تو زندہ نہیں رہیں گے۔
یاد رہے کہ بن گویر ان چند وزیروں میں شامل تھے جنہوں نے غزہ میں جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے معاہدے کے خلاف ووٹ دیا تھا۔
ان کی جماعت ’’اوتزما یہودیت‘‘ نے ماضی میں بھی قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر حکومت سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ انصاف یاریو لیوین کا بھی کہنا ہے کہ وہ ایک خصوصی عدالت قائم کرنے کے لیے قانون سازی کر رہے ہیں۔
ان کے بقول یہ عدالتیں 7 اکتوبر 2023 کے حملوں میں ملوث غزہ کے جنگجوؤں پر مقدمہ چلائے گی اور مجرم ثابت ہونے والوں کو سزائے موت سنائی جا سکے گی۔