اسرائیل نے غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل پر پابندی عائد کر دی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
اسرائیل نے غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل پر پابندی عائد کر دی WhatsAppFacebookTwitter 0 2 March, 2025 سب نیوز
غزہ: فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ معاہدے کی توسیع کے لیے اسرائیلی شرائط ماننے سے انکار کیا تو اسرائیل نےغزہ میں امدادی سامان کی ترسیل پر پابندی عائد کردی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکومت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے لیے ایلچی اسٹیو وٹکوف کی تجویز کو اپناتے ہوئے غزہ میں جنگ بندی کو رمضان اور یہودی تہوار پاس اوور کے دوران توسیع دینے پر اتفاق کیا، یہ اعلان وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر نے اتوار کی صبح جنگ بندی کے پہلے مرحلے کی مدت ختم ہونے کے چند گھنٹے بعد کیا۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا پہلا مرحلہ ہفتے کو ختم ہو گیا تھا، جس میں بڑے پیمانے پر امداد فراہم کی گئی تھی۔
نیتن یاہو کے دفتر کے مطابق وٹکوف کی تجویز کے تحت غزہ میں قید باقی یرغمالیوں میں سے نصف کو رہا کیا جائے گا، چاہے وہ زندہ ہوں یا مردہ۔ بقیہ یرغمالیوں کی رہائی مستقل جنگ بندی کے معاہدے کے بعد ہوگی۔
عرب نیوز کے مطابق اسرائیل کے وزیر اعظم کے دفتر نے اس بات کی وضاحت نہیں کی ہے کہ انھوں نے یہ فیصلہ کیوں کیا، لیکن انھوں نے حماس کو خبردار کیا کہ اگر وہ جنگ بندی میں توسیع پر راضی نہیں ہوئے، جیسا کہ امریکا نے تجویز پیش کی، تو جنگ بندی روک دی جائے گی۔
عرب نیوز کے مطابق یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اسرائیل نے مکمل طور پر غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل پر پابندی عائد کردی ہے یا نہیں۔
اسرائیل کا کہنا ہے یرغمالیوں کی رہائی مرضی کے مطابق نہ ہوئی تو مزید جنگ بندی نہیں ہوگی۔ حماس کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل جنگ بندی میں توسیع کا نیا منصوبہ تجویز کر کے غزہ کی پٹی میں امن کو خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق حماس نے اسرائیل کی طرف سے اتوار کو غزہ کو امداد بھیجنے کو روکنے کے فیصلے کو بلیک میلنگ، جنگی جرم اور اپنے جنگ بندی معاہدے پر واضح حملہ قرار دیا۔
حماس نے اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے میں آگے بڑھے جس پر انہوں نے جنوری میں دستخط کیے تھے۔ اس معاہدے کا مقصد غزہ کے علاقے میں دیرپا امن قائم کرنا ہے۔ غزہ کے لوگوں کو خدشہ ہے کہ تباہ شدہ عمارتوں کی باقیات کے حصے میں رمضان کے روزے رکھنے کے ساتھ ہی جنگ دوبارہ شروع ہو سکتی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل پر پابندی عائد کر اسرائیل نے کے مطابق
پڑھیں:
پہلگام حملے کے بعد فواد خان کی فلم ’ابیر گلال‘ پر بھارت میں پابندی کا مطالبہ
پہلگام واقعے کے بعد پاکستان کے سپر اسٹار فواد خان کی بالی ووڈ فلم ’ابیر گلال‘ کی ریلیز خطرے میں پڑگئی ہے۔
مقبوضہ جموں و کشمیر میں منگل کے روز پیش آنے والے واقعے میں 26 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر سیاح شامل تھے۔ اس واقعے کے بعد فواد خان اور بھارتی اداکارہ وانی کپور کی فلم شدید تنقید کی زد میں آ گئی ہے اور بھارت میں پاکستانی فنکاروں کے خلاف سخت ردعمل سامنے آ رہا ہے۔
فلم ’’ابیر گلال‘‘ کا ٹیزر یکم اپریل کو جاری کیا گیا تھا، یہ فلم جو پہلے ہی تنقید کی زد میں تھی اب اس کی ریلیز اور کامیابی متاثر ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ فلم کیخلاف سوشل میڈیا پر بائیکاٹ مہم کا آغاز کیا جاچکا ہے۔
بھارتی شدت پسند حلقے کی جانب سے اس فلم میں فواد خان کو کاسٹ کرنے پر اعتراض کیا جا رہا ہے۔ بھارتی فلم اور ٹیلی ویژن ڈائریکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر اشوک پنڈت نے فلم کی ریلیز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ایک فلم نہیں بلکہ قومی سلامتی کا مسئلہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام کرنا اس وقت قابلِ قبول نہیں جب ان کا ملک بھارت کے خلاف سرگرم ہو۔ یہی نہیں انہوں نے کرکٹ میچز اور بین الاقوامی شوز میں پاکستانی فنکاروں کی شرکت پر بھی سوالات اٹھائے۔
دوسری جانب فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سنی ایمپلائز (FWICE) کے صدر بی این تیواری نے بھی اعلان کیا کہ وہ ’ابیر گلال‘ کی بھارت میں ریلیز کی اجازت نہیں دیں گے، اور اگر فلم ریلیز ہوئی تو سخت کارروائی کی جاسکتی ہے جبکہ عوام کی جانب سے بھی سخت ردعمل آئے گا۔
یاد رہے کہ فواد خان فلم جو پہلے بھی کئی بھارتی فلموں میں کام کر چکے ہیں ’ابیر گلال‘ کیساتھ طویل مدت کے بعد واپسی کر رہے تھے تاہم اب ان کی بالی ووڈ میں واپسی خطرے میں دکھائی دے رہی ہے۔