Jang News:
2025-06-09@19:59:37 GMT

عدالتوں میں 4 ہزار 457 ارب کے ٹیکس ریونیو کیسز زیر التوا

اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT

عدالتوں میں 4 ہزار 457 ارب کے ٹیکس ریونیو کیسز زیر التوا

اعلیٰ عدالتوں میں 4 ہزار 457 ارب روپے کے ٹیکس ریونیو کیسز زیر التوا ہیں۔

چیف جسٹس کی زیر صدارت نومبر 2024ء کے اجلاس میں بتایا گیا کہ تقریباً 2 ہزار ریونیو کیسز مختلف ٹریبونلز اور عدالتوں میں زیر التوا ہیں، جن پر حکم امتناع جاری ہوچکے ہیں۔

اس معاملے پر سپریم کورٹ کمیٹی نے تجویز دی کہ عدالت عظمیٰ میں ایک اے ڈی آر یونٹ قائم کیا جائے تاکہ ایف بی آر، دیگر ریاستی اداروں کے اے ڈی آر نظام کی نگرانی کی جاسکے۔

کمیٹی نے سپریم کورٹ اور تمام ہائیکورٹس میں ایک اے ڈی آر سیل قائم کرنے کی تجویز دی۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

کیا نان فائلرز کی فون سمز بلاک ہونے جار ہی ہیں؟

نئے بجٹ میں ٹیکس چوروں اور نان فائلرز کے خلاف گھیر مزید تنگ کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں جاری، نان فائلرز کے لیے بُری خبر

میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیکس چوری پر جرمانہ 10 گنا کرنے کی تیاریاں بھی کی جا رہی ہیں جبکہ نان فائلرز پر گاڑیوں اور جائیداد کی خرید و فروخت اور بینک ٹراینسیکشن سمیت دیگر پابندی برقرار رہیں گی۔

تاہم ایف بی آر اس بات پر رضامند ہوچکا ہے کہ نان فائلرز کی فون سم اور انٹرنیٹ ڈیوائس بلاک نہیں ہوں گی لیکن اس کے علاوہ جو سختیاں نان فائلرز پر طے ہوئی تھیں وہ جاری رہیں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سم بلاک نان فائلر کی فون سم نان فائلرز

متعلقہ مضامین

  • آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کے اہم نکات سامنے آگئے
  • وفاقی بجٹ کے اہم نکات سامنے آگئے، ذرائع
  • کیا نان فائلرز کی فون سمز بلاک ہونے جار ہی ہیں؟
  • رواں مالی سال ٹیکس چھوٹ کی مالیت 5 ہزار 840 ارب سے تجاوز کرگئی
  • وزیراعلیٰ پنجاب کا ٹیکس کے حوالے سے اہم فیصلہ
  • اب ہم وفاق کوبھی قرضہ دے سکتے ہیں: وزیر اعلیٰ کے پی کا دعویٰ
  • ہم وفاق کو بھی قرضہ دے سکتے ہیں: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا
  • بھارت میں کووڈ ایکٹیو کیسز کی تعداد 6000 سے زیادہ ہوگئی، وزارت صحت کی ایڈوائزری
  • عید کے بعد سپریم کورٹ میں سیاسی مضمرات کے حامل کونسے مقدمات زیر سماعت آئیں گے؟
  • جسٹس یحییٰ آفریدی کے چیف جسٹس بننے کے بعد ادارے میں کیا کچھ بدلا؟