بھوپیش بگھیل نے کہا کہ اے اے پی کے امیدوار کا اعلان کرنے کا مقصد دہلی میں اپنے لیڈر اروند کیجریوال کی شکست کے بعد پارلیمنٹ کیلئے جگہ بنانا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری اور پنجاب کے انچارج بھوپیش بگھیل نے کہا کہ پنجاب میں عام آدمی پارٹی کے اندر سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں کراری شکست کے بعد پارٹی میں اقتدار کی جنگ چھڑ چکی ہے۔ بھوپیش بگھیل کے مطابق دہلی میں ہار کا سامنا کرنے والے لیڈران نے اب پنجاب کے مختلف سرکاری محکموں کا چارج اور کنٹرول اپنے ہاتھ میں لینا شروع کر دیا ہے، جس سے اندرونی اختلافات مزید گہرے ہو رہے ہیں۔ کل ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس پارٹی کے سینیئر لیڈروں بشمول ممبران پارلیمنٹ، ایم ایل اے اور ضلعی صدور کے ساتھ میٹنگ کرتے ہوئے بھوپیش بگھیل نے دہلی میں شکست خوردہ اے اے پی کے لیڈروں پر بھی تنقید کی جنہوں نے پنجاب حکومت میں ڈی فیکٹو منسٹر کا کردار ادا کرنا شروع کر دیا ہے۔

لدھیانہ ویسٹ ضمنی انتخاب کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں، جس کے لئے اے اے پی پارٹی امیدوار کا اعلان کر چکی ہے حالانکہ ضمنی انتخاب کا اعلان نہیں کیا گیا ہے، بھوپیش بگھیل نے کہا کہ اے اے پی کے امیدوار کا اعلان کرنے کا مقصد دہلی میں اپنے لیڈر اروند کیجریوال کی شکست کے بعد پارلیمنٹ کے لئے جگہ بنانا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کانگریس کی قیادت ضمنی انتخابات کے لئے امیدواروں کا انتخاب کرے گی، جبکہ حتمی فیصلہ مرکزی قیادت کرے گی۔ ریاستی کانگریس کی قیادت کے تعلق سے بگھیل نے واضح طور پر اس بات کا اعادہ کیا کہ کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے صدر اور لیڈر یہاں رہیں گے اور اپنا اچھا کام جاری رکھیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ کا اعلان دہلی میں پارٹی کے اے اے پی

پڑھیں:

مجھے فی الحال تحریک کا کوئی مومینٹم نظر نہیں آ رہا

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جولائی2025ء) عمران خان کا کہنا ہے کہ مجھے فی الحال تحریک کا کوئی مومینٹم نظر نہیں آ رہا، پارٹی کا ہر فرد اپنے تمام اختلافات فوری طور پر  بھلا کر صرف اور صرف 5 اگست کی تحریک پر توجہ مرکوز رکھے، پارٹی میں جس نے بھی گروہ بندی کی اسے میں پارٹی سے نکال دوں گا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان کا اڈیالہ جیل سے اہم پیغام سامنے آیا ہے۔

اپنے تفصیلی پیغام میں سابق وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ "پاکستان کی تاریخ میں کسی سیاسی شخصیت کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا گیا جیسا میرے ساتھ کیا جا رہا ہے۔ نواز شریف نے اربوں کی کرپشن کی مگر اسے ہر سہولت کے ساتھ جیل میں رکھا گیا۔کسی سیاسی رہنما کی بے گناہ غیر سیاسی اہلیہ کو کبھی ایسے جیل میں نہیں ڈالا گیا جیسے بشرٰی بیگم کے ساتھ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

میں صرف اور صرف اپنی قوم اور آئین کی بالادستی کے لیے ملکی تاریخ کی مشکل ترین جیل کاٹ رہا ہوں۔ جبر و فسطائیت کا عالم یہ ہے کہ مجھے وضو کے لیے جو پانی دیا جاتا ہے وہ تک گندہ ہوتا ہے اور اس میں مٹی ملی ہوتی ہے، جس سے کوئی انسان وضو نہیں کر سکتا۔ میری کتابیں جو اہل خانہ کی جانب سے جیل حکام تک پہنچائی جاتی ہیں وہ بھی کئی ماہ سے نہیں دی گئیں، ٹی وی اور اخبار بھی بند ہے۔

بار بار پرانی کتب کا مطالعہ کر کے میں وقت گزارتا رہا ہوں مگر اب وہ سب ختم ہو چکی ہیں۔ میرے تمام بنیادی انسانی حقوق پامال ہیں۔ قانون اور جیل مینول کے مطابق ایک عام قیدی والی سہولیات بھی مجھے میسر نہیں ہیں۔ بار بار درخواست کے باوجود میری میرے بچوں سے بات نہیں کروائی جا رہی۔ میری سیاسی ملاقاتوں پر بھی پابندی اور ہے صرف "اپنی مرضی" کے بندوں سے ملوا دیتے ہیں اور دیگر ملاقاتیں بند ہیں۔

میں واضح پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اس وقت پارٹی کا ہر فرد اپنے تمام اختلافات فوری طور پر بھلا کر صرف اور صرف پانچ اگست کی تحریک پر توجہ مرکوز رکھے۔ مجھے فی الحال اس تحریک کا کوئی مومینٹم نظر نہیں آ رہا۔ میں 78 سالہ نظام کے خلاف جنگ لڑ رہا ہوں، جس میں میری کامیابی یہی ہے کہ عوام تمام تر ظلم کے باوجود میرے ساتھ کھڑی ہے۔ 8 فروری کو عوام نے بغیر نشان کے جس طرح تحریک انصاف پر اعتماد کر کے آپ لوگوں کو ووٹ دئیے اس کے بعد سب کا فرض بنتا ہے کہ عوام کی آواز بنیں۔

اگر اس وقت تحریک انصاف کے ارکان آپسی اختلافات میں پڑ کر وقت ضائع کریں گے تو یہ انتہائی افسوسناک اور قابل سرزنش عمل ہے۔ پارٹی میں جس نے بھی گروہ بندی کی اسے میں پارٹی سے نکال دوں گا۔ میں اپنی نسلوں کے مستقبل کی جنگ لڑ رہا ہوں اور اس کے لیے قربانیاں دے رہا ہوں ایسے میں پارٹی میں اختلافات پیدا کرنا میرے مقصد اور ویژن کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔

فارم 47 کی حکومت نے چھبیسویں ترمیم کے ذریعے عدلیہ کے ہاتھ پاؤں باندھ کر اسے مفلوج کر دیا ہے۔ چھبیسویں ترمیم والی عدالتوں سے ٹاوٹ ججوں کے ذریعے جیسے سیاہ فیصلے آ رہے ہیں وہ آپ سب کے سامنے ہیں۔ ہمیں عدلیہ کو آزاد کروانے کے لیے اپنی بھر پور جدوجہد کرنی ہو گی کیونکہ عدلیہ کی آزادی کے بغیر کسی ملک و قوم کی بقاء ممکن ہی نہیں ہے۔"

متعلقہ مضامین

  • ٹیکس بیس میں اضافے اور غیر رسمی معیشت کے خاتمے سے ہی عام آدمی کیلئے ٹیکس میں کمی کے ہدف کا حصول ممکن ہوگا،ایف بی آر کی جاری اصلاحات کے ثمرات کی بدولت معیشت مثبت سمت میں گامزن ہے، وزیراعظم شہباز شریف
  • نئی دہلی: کرائے کے مکان میں خیالی ملک کا جعلی سفارتخانہ چلانے والا ملزم گرفتار
  • اڈیالہ جیل کےسپرنٹنڈنٹ عمران خان کو تنگ کر تے ہیں، علیمہ خان
  • جیل سپرنٹنڈنٹ بانی پی ٹی آئی کو مسلسل تنگ کر رہے ہیں، علیمہ خان
  • سپریم کورٹ نے "ادے پور فائلز" سے متعلق تمام عرضداشتوں کو دہلی ہائی کورٹ بھیجا، مولانا ارشد مدنی
  • اب پارٹی کی اندر کی باتیں باہر نہیں آئیں گی، بیرسٹر گوہر
  • جب تک بانی پی ٹی آئی کو رہائی نہیں ملتی ہم کھڑے رہیں گے، علیمہ خان
  • ایئرانڈیا کے طیارے میں پھر خرابی، آخر وقت میں پرواز منسوخ کر دی گئی
  • مجھے فی الحال تحریک کا کوئی مومینٹم نظر نہیں آ رہا
  • سینیٹ انتخاب میں ن لیگ، پیپلز پارٹی، جے یو آئی کا کردار شرمناک ہے: نعیم الرحمٰن