سویڈن، فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے منصوبے کیخلاف مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے فلسطینی عوام کے خلاف ہونے والی نسل کشی کی وجہ سے اسرائیل پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم میں سینکڑوں افراد نے غزہ کی پٹی سے فلسطینی عوام کو زبردستی بے گھر کرنے کے کسی بھی منصوبے یا تجویز کو مسترد کر دیا۔ اسٹاک ہوم کے علاقے اوڈنپلان میں ہونے والے ایک مظاہرے میں سینکڑوں افراد نے حصہ لیا اور فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے مطالبات کی مذمت کرتے ہوئے نعرے لگائے۔ مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر "جبری نقل مکانی نہیں، نسل کشی نہیں” اور "سکولوں اور ہسپتالوں پر بمباری بند کی جائے” جیسے مطالبات اور نعرے درج تھے۔ احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے فلسطینی عوام کے خلاف ہونے والی نسل کشی کی وجہ سے اسرائیل پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔ یاد رہے کہ پچیس جنوری سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فلسطینیوں کو غزہ سے بے گھر کرنے کے منصوبے کو مصر اور اردن جیسے پڑوسی ممالک میں منتقل کرنے کے منصوبے کو فروغ دے رہے ہیں، جسے دونوں ممالک نے مسترد کر دیا، اور دیگر عرب ممالک اور علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں نے بھی فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی مسترد کیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جبری نقل مکانی
پڑھیں:
متنازعہ کینال منصوبے کیخلاف دھرنے، پنجاب اور سندھ میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی) کا کہنا ہے کہ لاڑکانہ اور سکھر میں احتجاج کے باعث 800 آئل ٹینکرز پھنسے ہوئے ہیں اور موجودہ صورتحال کے باعث اندرون سندھ اور پنجاب میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کینال منصوبے کیخلاف دھرنوں اور راستوں کی بندش سے سندھ اور پنجاب میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ پیدا ہو گیا۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت کے متنازع کینال منصوبے کے خلاف سندھ میں دھرنوں اور راستوں کی بندش کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل متاثر ہو رہی ہے۔ آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی) کا کہنا ہے کہ لاڑکانہ اور سکھر میں احتجاج کے باعث 800 آئل ٹینکرز پھنسے ہوئے ہیں اور موجودہ صورتحال کے باعث اندرون سندھ اور پنجاب میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ ہے۔ او سی اے سی کی جانب سے چیف سیکرٹری سندھ کو خط کے ذریعے کہا گیا ہے کہ متعلقہ ادارے اور حکام فوری طور پر صورتحال کا نوٹس لیں۔