وائلڈ لائف کی جھنگ اور تونسہ بیراج میں کارروائی، 5 آبی پرندے اور ریچھ برآمد
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
لاہور:
محکمہ جنگلی حیات کی ٹیموں نے جھنگ اور تونسہ بیراج کے علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے نایاب نسل کے 5 آبی پرندوں (نیل بلائی) اور ریچھ کو غیرقانونی قبضے سے برآمد کروا لیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی جنگلی جانوروں اور نایاب پرندوں کی حفاظت اور فروغ کے وژن پر عمل درآمد جاری ہے۔
برآمد ہونے والے آبی پرندوں ’’نیل بلائی‘‘ کو دریائے سندھ کے اَپ اسٹریم میں آزاد چھوڑ دیا گیا۔
حکام نے غیر قانونی شکار میں استعمال ہونے والا سامان بھی قبضے میں لے لیا جبکہ ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے چالان عدالت میں پیش کر دیا گیا۔
پنجاب کی سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے چھاپہ مار ٹیم کے افسران اور عملے کو شاباش دی۔ انہوں نے کہا کہ غیرقانونی شکار کرنے اور جنگلی جانوروں کو تحویل میں رکھنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان
پڑھیں:
اسمبلی سے منظور ہونے سے پہلے ٹریفک وارڈن نے قانون کا نفاذ کیسے کردیا؟ رکن پنجاب اسمبلی امجد علی جاوید
پنجاب اسمبلی کے حکومتی رکن امجد علی جاوید نے ایوان میں انکشاف کیا ہے کہ ٹریفک وارڈن اور کانسٹیبل نے قانون سازی کے بغیر ایک شہری کو چالان کر کے گرفتار کیا اور حوالات میں بند کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ ‘ایک ٹریفک وارڈن نے اسمبلی کے بغیر ہی قانون بنا لیا ہے، ابھی تک 97 اے کا پنجاب اسمبلی سے نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا، نہ ہی کوئی قانون بنایا گیا ہے، تو ایک وارڈن نے کیسے مقدمہ درج کیا؟’
یہ بھی پڑھیے: بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کا قتل، پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع
امجد علی جاوید کا کہنا تھا کہ ‘جس نے خود ہی ہاؤس کا قانون استعمال کیا ہے، اگر ایسا ہی ہوتا رہا تو ایوان کی حیثیت ختم ہو جائے گی۔’
انہوں نے تجویز دی کہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں لے جایا جائے اور متعلقہ محکمے کے افسران سے وضاحت طلب کی جائے کہ کس اختیار کے تحت شہری پر مقدمہ درج کیا گیا اور محکمہ نے اب تک اس معاملے پر کیا کارروائی کی۔
امجد علی جاوید نے مزید کہا کہ ‘قانون بنائے بغیر کوئی غیر قانونی اقدام کرے تو اسے آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت سزا دی جا سکتی ہے۔ اے ایس آئی اور وارڈنز کو سزا دی جائے۔’
یہ بھی پڑھیے: فرنٹیئر کانسٹیبلری اب فیڈرل کانسٹیبلری ہوگی، طلال چوہدری
ان کا کہنا تھا کہ ‘جب تک نوٹیفکیشن نہ ہو، کوئی قانون نہیں بن سکتا، تو پھر کس نے اور کیوں 97 اے کا استعمال کیا؟ اگر اس غیر قانونی اقدام کو روکا نہ گیا تو مزید ایسے اقدامات کا راستہ کھل جائے گا۔’
امجد علی جاوید کے مطالبے پر پینل آف چیئرپرسن غلام رضا نے معاملہ کمیٹی کو بھیج دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب اسمبلی پنجاب پولیس ٹریفک پولیس