بھارت کیخلاف شائقین کو اچھا مقابلہ دیکھنے کو ملے گا، اسٹیو اسمتھ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے کپتان اسٹیو اسمتھ نے کہا ہے کہ بھارتی ٹیم اچھی ہے، شائقین کو اچھا مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔
دبئی میں آئی سی سی کرکٹ اکیڈمی میں پریس کانفرنس کے دوران اسٹیواسمتھ نے کہا کہ پاکستان میں سیکیورٹی سخت تھی، وہاں سے یہاں آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی ٹیم اچھی ہے، شائقین کو اچھا مقابلہ دیکھنے کو ملے گا، آسٹریلیا کے پاس بھی کچھ اسپنرز ہیں جن کو شامل کریں گے۔
آسٹریلوی کپتان نے مزید کہا کہ دو اسپنرز کے ساتھ کھیلنے کی کوشش کریں گے، ہمارے پاس کچھ آپشنز ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کے بیٹسمین ٹریوس ہیڈ اور پلیئرز اچھی کارکردگی دیکھانے کی کوشش کریں گے۔
اسٹیو اسمتھ نے یہ بھی کہا کہ ٹیسٹ میچز میں کپتانی مختلف اور ون ڈے کی مختلف ہے، ٹیم آسٹریلیا میں نئے بولرز کےلیے کارکردگی کا موقع ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
جزیرے پر تنہا رہ جانے والی آسٹریلوی خاتون چل بسی
آسٹریلوی خاتون کو کروز جہاز دور دراز جزیرے پر تنہا چھوڑ آیا، جس کے سبب اس کی موت ہوگئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سوزین نامی 80 سالہ آسٹریلوی خاتون کروز جہاز پر 60 دنوں کے سفر پر تھی، تاہم کروز جہاز کی غلطی کے سبب گریٹ بیریئر ریف کے جزیروں میں سے ایک لیزرڈ جزیرے پر تنہار رہ گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ المناک واقعہ 24 اکتوبر کو اس وقت پیش آیا جب خاتون آسٹریلوی شہر کیرنز کے شمال میں 250 کلومیٹر (155 میل) کے فاصلے پر لیزرڈ جزیرے پر پیدل سفر کر رہی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون جزیرے کی سب سے اونچی چوٹی، کُکز لُک پر اپنے گروپ کے ہمراہ ہائیکنگ پر گئی۔ تاہم تھکاوٹ کے سبب اس نے آرام کا فیصلہ کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کروز جہاز کا عملہ غروب آفتاب کے وقت جزیرے سے روانہ ہوا، کئی گھنٹے گزر جانے کے بعد جب عملے کو معلوم ہوا کہ خاتون لاپتہ ہے، تو انہوں نے جزیرے پر واپس آکر اس کی تلاش شروع کی اور اگلی صبح (بروز اتوار) اس کی لاش ملی۔
کوئنز لینڈ پولیس نے خاتون کی موت کو اچانک اور غیر مشکوک قرار دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کورل ایڈونچر نامی یہ کروز جہاز 2 نومبر کو واپس لوٹے گا جس کے بعد باقائدہ تحقیقات کا آغاز کیا جائے گا۔
آسٹریلوی میری ٹائم سیفٹی اتھارٹی کے مطابق اس واقعے کی تحقیقات کی جائیں گی اور یہ معلوم کیا جائے گا کہ بورڈنگ کے دوران مسافروں کا حساب کیوں نہیں رکھا گیا۔