ٹرمینیٹر، ٹائٹینک اور اوتار فلموں کے خالق نے امریکا چھوڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
لاہور:
ڈائریکٹر جیمز کیمرون ’’ٹرمنیٹر‘‘، ’’ٹائٹینک‘‘ اور ’’اوتار‘‘ جیسی یادگار فلمیں بنا کر عالمی شہرت پاچکے، وہ کینیڈا میں پیدا ہوئے مگر بیشتر زندگی امریکا میں گذاری.
امریکی شہری بننا چاہتے تھے مگر امریکا نے جنگیں شروع کیں تو اس ملک سے متنفر ہو گئے، اب وہ نیوزی لینڈ کے شہری بن گئے ہیں اور کبھی امریکہ نہیں رہنا چاہتے، نئی فلمیں بھی کیوی کے دیس میں بنائیں گے۔
انھوں نے حالیہ انٹرویو میں کہا کہ ٹرمپ کا امریکا تمام مہذب و معقول باتوں سے منہ موڑ رہا ہے جو نہایت خوفناک رجحان ہے اگر امریکیوں نے اپنے مفادات کی خاطر اعلی انسانی اقدار کو ملیامیٹ کردیا تو انہیں نظریاتی طور پہ کھوکھلا ہو کر تباہ ہونے میں دیر نہیں لگے گی۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
تہران (ویب دیسک )ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا،کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا، ایرانی وزیر خارجہ۔امریکا سے مذاکرات میں دلچسپی نہ جوہری پابندی قبول کریں گے؛۔ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں البتہ بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں انھوں نے مزید کہا کہ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابلِ قبول اور ناممکن ہیں۔انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
انھوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔عباس عراقچی نے مزید کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے، اسے کہیں اور منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔