مہنگائی سے تنگ آسٹریلوی شہری کچرا چُننے پر مجبور
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
لاہور:
ایندھن وخوراک کی بڑھتی قیمتوں اور روس یوکرین جنگ نے دنیا بھر میں مہنگائی بڑھائی تو بظاہر امیر ملک، آسٹریلیا کے باشندے بھی اسکی لپیٹ میں آ گئے، خصوصاً سرکاری پنشن پاتے ہزارہا ریٹائرڈ شہری اخراجات پورے نہیں کر پا رہے.
آسٹریلوی میڈیا کا انکشاف کہ اسی لیے ملک میں سیکڑوں مردو زن قابل فروخت کوڑا چننے کے روزگار پر لگ چکے، وہ روزانہ گھر گھر گھوم کر بِن سے کچرا ڈھونڈتے اور اسے فروخت کرتے ہیں، یوں اضافی رقم سے بجلی، گیس وغذا کے بل ادا ہوتے ہیں.
حتی کہ مہنگائی سے پریشان لوگوں کی خاطر آسٹریلوی حکومت نے ’’ریٹرن اینڈ ایرن‘‘ نامی سکیم شروع کر دی، شہری اب حکومت کو کچرا بیچ کر روزانہ 40 سے 80 ڈالر ( ساڑھے گیارہ تا 26 ہزار روپے ) کما رہے ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں کمی کی پیشگوئی
اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان سمیت ترقی پذیر ایشیا اور بحرالکاہل کے ممالک کے لیے جاری کردہ اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں رواں مالی سال کے دوران مہنگائی میں کمی کا امکان ہے۔رپورٹ کے مطابق خوراک اور دیگر ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی اس بہتری کی بنیادی وجہ ہو سکتی ہے۔اے ڈی بی کے مطابق پاکستان کی معاشی شرح نمو 3 فیصد تک رہنے کا امکان ہے جبکہ مالی سال 2025-26 کے دوران مہنگائی کی اوسط شرح 5.8 فیصد رہنے کی پیشگوئی برقرار رکھی گئی ہے۔رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے اضافی ٹیرف کے نفاذ سے نہ صرف ایشیائی ممالک متاثر ہو سکتے ہیں بلکہ عالمی تجارتی غیر یقینی صورتحال کے سبب برآمدات میں کمی کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ جنوبی ایشیا میں سال 2026 تک مجموعی معاشی ترقی 6.2 فیصد جبکہ مہنگائی کی شرح 4.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔یہ رپورٹ اس جانب اشارہ کرتی ہے کہ اگرچہ علاقائی سطح پر کچھ مثبت رجحانات موجود ہیں، تاہم عالمی تجارتی ماحول اور پالیسی اقدامات آئندہ کی معاشی سمت کا تعین کریں گے۔