مہنگائی سے تنگ آسٹریلوی شہری کچرا چُننے پر مجبور
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
لاہور:
ایندھن وخوراک کی بڑھتی قیمتوں اور روس یوکرین جنگ نے دنیا بھر میں مہنگائی بڑھائی تو بظاہر امیر ملک، آسٹریلیا کے باشندے بھی اسکی لپیٹ میں آ گئے، خصوصاً سرکاری پنشن پاتے ہزارہا ریٹائرڈ شہری اخراجات پورے نہیں کر پا رہے.
آسٹریلوی میڈیا کا انکشاف کہ اسی لیے ملک میں سیکڑوں مردو زن قابل فروخت کوڑا چننے کے روزگار پر لگ چکے، وہ روزانہ گھر گھر گھوم کر بِن سے کچرا ڈھونڈتے اور اسے فروخت کرتے ہیں، یوں اضافی رقم سے بجلی، گیس وغذا کے بل ادا ہوتے ہیں.
حتی کہ مہنگائی سے پریشان لوگوں کی خاطر آسٹریلوی حکومت نے ’’ریٹرن اینڈ ایرن‘‘ نامی سکیم شروع کر دی، شہری اب حکومت کو کچرا بیچ کر روزانہ 40 سے 80 ڈالر ( ساڑھے گیارہ تا 26 ہزار روپے ) کما رہے ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مختلف شہروں میں چینی کی قیمت 210 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
ملک کے مختلف شہروں میں چینی کی قیمت 210 روپے تک پہنچ گئی، سرگودھا میں ایک ہفتے کے دوران چینی کے نرخ 23 روپے بڑھ گئے۔ سرکاری دستاویز میں گزشتہ ایک ہفتے میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت میں 12 پیسے کی کمی ہوئی تھی اور گذشتہ ہفتے تک ملک میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت 188 روپے 81 پیسے تھی۔ادارہ شماریات کے دستاویز کے مطابق ایک سال قبل ملک میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت 132 روپے47 پیسے تھی، اور اس وقت ملک میں چینی کی اوسط فی کلو قیمت 188 روپے 69 پیسے پر آگئی ہے۔تاہم،ملک کے مختلف شہروں میں چینی 210 روپے فی کلو تک فروخت کی جارہی ہے اور ملک میں چینی کی زیادہ سے زیادہ فی کلو قیمت 210 روپے تک پہنچ گئی ہے جب کہ پشاور کے شہری سب سے زیادہ مہنگی چینی خریدنے پر مجبور ہیں۔ادارہ شماریات کے مطابق گذشتہ ایک ہفتے کے دوران سرگودھا میں چینی کی فی کلو قیمت میں 23 روپے تک کا اضافہ ہوا جس سے قیمت 200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی جب کہ کراچی اورحیدر آباد میں چینی کی فی کلو قیمت 5 روپے تک بڑھ گئی جس سے حیدرآباد میں چینی فی کلو 195 روپے اور کراچی میں 200 روپے میں فروخت ہورہی ہے۔اسی طرح، جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی میں چینی کی زیادہ سے زیادہ فی کلو قیمت 200 روپے تک ہے۔
دوسری جانب، پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں چینی کی مقررہ قیمتوں سے زائد پر فروخت کی بڑھتی شکایات پر محکمہ پرائس کنٹرول اینڈ کموڈیٹیز مینجمنٹ نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو مراسلہ جاری کیا تھا جس میں چینی کی زائد قیمتوں پر فروخت کا اعتراف کیا گیا ہے۔مراسلہ کے مطابق رپورٹس میں سامنے آیا کہ چینی کی اضافی قیمتوں پر فروخت جاری ہے، چینی کی زائد قینتوں کی وصولی عوام پر مالی بوجھ بڑھا رہی ہے۔مزید کہا گیا کہ تمام ڈپٹی کمشنرز پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کو فوری کارروائیوں کا پابند کریں اور اضافی قیمتیں وصول کرنے والے دکانداروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔