سحرش سدوزئی کا کہنا ہے کہ 2016 میں راولپنڈی کے علاقے مورگاہ میں اپنی مدد آپ کے تحت ایک اسکول شروع کیا جس میں صرف 3 بچے تھے اور اب 200 سے زیادہ بچے اس اسکول میں پڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس اسکول میں تمام وہ بچے پڑھ رہے ہیں جن کی مائیں لوگوں کے گھروں میں کام کررہی ہیں اور والد دیہاڑی دار مزدور ہیں۔

سحرش سدوزئی کے مطابق فریضہ کے نام سے شروع ہونے والا پراجیکٹ پرائمری تک بچوں کو تعلیم دیتا ہے۔ ہمارا مقصد یہ ہے کہ ان بچوں کی ابتدائی تعلیم ایسی ہوکہ آگے جاکر وہ باآسانی کسی بھی اسکول میں تعلیم حاصل کرسکیں۔

سحرش نے بتایا کہ جب ان بچوں کو گلی میں کھیلتے دیکھتی تھی تو دل کرتا تھا ان بچوں کو تعلیم دلوا سکوں، یہی سوچ رکھتے ہوئے میں نے اسکول بنایا اور ان بچوں کو تعلیم دینے کا سفر شروع کیا۔ آہستہ آہستہ ایسے لوگ ہمارے ساتھ جڑگئے ہیں۔ اور اب ہم ایک باقاعدہ سسٹم کے ساتھ چل رہے ہیں، ایک مکمل اسکول جیسا ماحول بچوں اور والدین کو دے رہے ہیں۔ مزید دیکھیے اس ویڈیو میں رپورٹ میں

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسکول راولپنڈی زیرتعلیم سحرش سدوزئی غریبوں کے بچے مورگاہ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسکول راولپنڈی زیرتعلیم غریبوں کے بچے مورگاہ وی نیوز رہے ہیں بچوں کو ان بچوں

پڑھیں:

راولپنڈی: اڈیالہ جیل میں نماز عید ادا کردی گئی

— فائل فوٹو

راولپنڈی میں اڈیالہ جیل میں نماز عید ادا کردی گئی۔

اڈیالہ جیل میں نماز عید کے دو اجتماعات ہوئے منعقد ہوئے۔ مرکزی جامع مسجد اور امام بارگاہ میں نماز عید ادا کی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان میں کتنے بچے اسکولوں سے باہر ہیں اور انہیں تعلیمی اداروں میں واپس کیسے لایا جاسکتا ہے؟ (Eid Story)
  • آلائشیں اٹھانے کے حوالے سے صورتحال کنٹرول میں ہے، میئر کراچی
  • جسٹس منصور علی شاہ نے قائم مقام چیف جسٹس کا حلف اٹھا لیا
  • جسٹس منصور علی شاہ نے بطور قائم مقام چیف جسٹس پاکستان ذمہ داریاں سنبھال لیں
  • آلائشیں اٹھانے کے حوالے سے صورتحال کنٹرول میں ہے: میئر کراچی
  • جسٹس منصور علی شاہ نے قائم مقام چیف جسٹس آف پاکستان کا حلف اٹھالیا
  • جسٹس منصور علی نے قائم مقام چیف جسٹس پاکستان کا حلف اٹھا لیا
  • راولپنڈی: اڈیالہ جیل میں نماز عید ادا کردی گئی
  • ساحل کے سائے میں محرومیوں کی داستان
  • لاہور میں عالمی معیار کی 'میٹ مارکیٹ' قائم