وزیرِاعظم شہباز شریف--فائل فوٹو

 وزیرِاعظم شہباز شریف نے پاکستان آذربائیجان تجارتی حجم 2 ارب ڈالر پر پہنچانے کے لیے لائحہ عمل دینے کا حکم دے دیا۔

وزیرِاعظم شہباز شریف کی زیر صدارت دورہ آذربائیجان سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا۔

وزیراعظم نے دستخط شدہ مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں کو جلد عملی جامہ پہنانے کی ہدایت کی۔

وزیرِاعظم شہباز شریف کا 20 ارب روپے کے رمضان پیکیج کا اجراء

وزیراعظم شہباز شریف نے 20 ارب روپے کے رمضان پیکیج 2025ء کا اجراء کر دیا۔

آذربائیجان کے 2 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کے اعلان پر اسحاق ڈار کی زیرِ نگرانی کمیٹی بنا دی گئی ہے جو توانائی و بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں معاہدوں کے لیے تیاری کو یقینی بنائے گی۔

وزیراعظم نے صدر آذربائیجان کے آئندہ ماہ متوقع دورے سے پہلے تیاریاں مکمل کرنے اور تمام ممالک میں ٹریڈ افسران کی تعیناتی کی ہدایت کر دی۔

اجلاس میں شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان اور  آذربائیجان کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جو دہائیوں پر محیط ہیں، وسطِ ایشیائی ریاستوں سے تجارت و سرمایہ کاری کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے ورلڈ بنک کے ریجنل نائب صدر مسٹر عثمان ڈیون کی ملاقات

وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے عالمی  بینک کے مشرق وسطیٰ ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان (MENAAP) کے ریجنل نائب صدر مسٹر عثمان ڈیون نے آج اسلام آباد میں ملاقات کی۔وزیراعظم نے پاکستان کے ساتھ طویل شراکت داری پر عالمی بینک کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے خاص طور پر عالمی بینک کے صدر جناب اجے بنگا اور پاکستان کے لئے عالمی بینک کے سابق کنٹری ڈائریکٹر جناب ناجی بنہسین کا پاکستان کے لیے نئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (CPF) کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرنے پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔وزیراعظم نے پاکستان کی ترقی کی ترجیحات بالخصوص توانائی، انسانی وسائل ، موسمیاتی تبدیلی اور گورننس اصلاحات کے شعبوں میں CPF (Country Partnership Framewok) کے اسٹریٹجک کردار کو سراہا۔وزیراعظم نے سندھ طاس معاہدے جیسے اہم بین الاقوامی معاہدے کو نقصان پہنچانے کے بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی روشنی میں پاکستان کے جائز مؤقف کے لیے عالمی بینک کی اصولی حمایت کو سراہا۔ انہوں نے بین الاقوامی قانون کی پاسداری، خوشحالی کے حصول اور علاقائی امن کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور تمام مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے 2022 کے تباہ کن سیلاب کے دوران عالمی بینک کی بروقت اور فراخدلانہ مدد پر شکریہ ادا کیا، جس نے پاکستان کو فوری امدادی سرگرمیاں شروع کرنے اور  تعمیر نو اور بحالی کے اقدامات شروع کرنے میں مدد کی۔جناب عثمان ڈیون نے پاکستان کے دورے کے دوران  پر تپاک مہمان نوازی پر وزیر اعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پاکستان کی دیرینہ شراکت داری  اور معیشت کے اہم شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا اور وسعت دینے کے لیے عالمی بینک کے عزم کا اعادہ کیا۔جناب ڈیون نے پاکستان کی جاری میکرو اکنامک بحالی کی تعریف کی اور ملک کو مالیاتی استحکام اور پائیدار ترقی کی طرف لے جانے پر وزیر اعظم کی حکومت کی تعریف کی۔ انہوں نے خاص طور پر موجودہ انتظامیہ کے اصلاحاتی ایجنڈے کی تعریف کی، جس میں وزیر اعظم شہباز شریف کی مضبوط قیادت کو ادارہ جاتی جاتی اصلاحات کو آگے بڑھانے، سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے اور جامع اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں اہم قرار دیا۔ملاقات کے اختتام پر حکومت پاکستان اور ورلڈ بنک  کی جانب سے طویل المدتی ترقیاتی اہداف کے حصول اور پاکستان کے عوام کے لیے ایک خوشحال مستقبل کی تعمیر کے لئے،  آنے والے سالوں میں دونوں کے مابین  تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے مشترکہ عزم کا اظہار کیا گیا.

متعلقہ مضامین

  • حکومت عافیہ صدیقی معاملے میں کسی طور بھی غافل نہیں( شہباز شریف)
  • وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وزارتوں میں تکنیکی ماہرین کی تعیناتی اور سرمایہ کاری حکمت عملی پر اجلاس
  • وزیرِ اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق سے سردار یاسر الیاس کی ملاقات ، سیاحت کے فروغ اور سرمایہ کاری کے مواقع پر تفصیلی تبادلہ خیال
  • نائب وزیرِاعظم کی امریکی سرمایہ کاروں سے ملاقات، پاکستان کے معاشی امکانات پر تبادلہ خیال
  • وزیراعظم شہباز شریف نے سول سروسز اسٹریکچر میں اصلاحات کے لیے کمیٹی قائم کردی
  • وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے ورلڈ بنک کے ریجنل نائب صدر مسٹر عثمان ڈیون کی ملاقات
  • پاکستان اور سعودی عرب کا سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
  • خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری ناگزیر ہے: وزیرِ اعظم شہباز شریف
  • غیررسمی معیشت کے سدباب کیلئے انفورسمنٹ سے متعلق مزید اقدامات کیے جائیں: وزیر اعظم شہباز شریف
  • ایف بی آر اصلاحات سے ٹیکس نظام میں بہتری خوش آئند، مزید اقدامات یقینی بنائے جائیں، وزیرِاعظم