قرآنی آیات والی چادروں کے حوالے سے بڑا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک) محکمہ اوقاف پنجاب نے مزارات پر قرآنی آیات والی چادریں پیش کرنے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سیکریٹری اوقاف ڈاکٹر طاہر رضا بخاری کی زیر صدارت اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ مزارات پر قرآنی آیات والی پرنٹڈ چادریں نہیں چڑھائی جائیں گی۔
اس سلسلے میں قرآنی آیات والی چادروں کی خرید و فروخت پر پابندی کے لیے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں، سیکریٹری اوقاف کا کہنا تھا کہ قرآنی آیات والی چادریں تیار کرنے والے چھاپا خانوں کو آن بورڈ لیا جائے گا، تاکہ یہ والی چادریں پرنٹ ہی نہ ہوں۔
ڈاکٹر طاہر رضا بخاری کا کہنا تھا کہ بے ادبی اور کچھ لوگوں کو محرومی سے بچانے کے لیے مزارات پر سادہ چادریں ہی چڑھائی جائیں۔
مزیدپڑھیں:عوام تیاری کرلیں! ملک بھر میں بادل ٹوٹ کر برسنے والے ہیں
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
اسرائیل نے غزہ کی امداد کے لیے آنے والی میڈیلین کو قبضے میں لے لیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیلی فوج نے غزہ آنے والی عالمی امدادی کشتی کو بھی نہ بخشا، اسرائیلی بحری فوج نے میڈیلین کو کھلے سمندر میں قبضے میں لے لیا جبکہ جہاز پر سوار افراد کو بھی حراست میں لے لیا۔
اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے صہیونی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ سویڈن کی معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ سمیت 12 امدادی کارکنوں کو لے کر غزہ جانے والی امدادی کشتی ’مدلین‘ کو روک دے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے اپنے دفتر سے جاری کردہ بیان میں کہا کہ انہوں نے فوج کو واضح ہدایت دی ہے کہ وہ ’مدلین‘ فلوٹیلا کو فلسطینی علاقے تک پہنچنے سے روکیں۔
اس موقع پر کاٹز نے گریٹا تھنبرگ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ یہود دشمنی کا اظہار کرتی ہے اور اس کے ساتھ موجود افراد حماس کے پروپیگنڈا کے ترجمان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ان سے صاف الفاظ میں کہتا ہوں کہ واپس چلی جاؤ، تمہیں غزہ تک پہنچنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
دوسری جانب مدلین کے منتظمین نے ہفتے کے روز ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا کہ کشتی مصری پانیوں میں داخل ہو چکی ہے اور غزہ کے قریب پہنچ رہی ہے، جہاں اسرائیل اور حماس کے درمیان کشیدگی 21ویں ماہ میں داخل ہو چکی ہے۔
اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے واضح کیا ہے کہ غزہ کی بحری ناکہ بندی کو کسی صورت بھی توڑنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بندش حماس کو ہتھیاروں کی ترسیل روکنے کے لیے ضروری ہے، کیونکہ حماس ہمارے یرغمالیوں کو قید میں رکھے ہوئے ہے اور سنگین جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے۔
کاٹز نے مزید کہا کہ اسرائیل سمندر، ہوا یا زمین کے راستے ناکہ بندی کو توڑنے یا دہشت گرد تنظیموں کی مدد کرنے کی کسی بھی کوشش کا سختی سے مقابلہ کرے گا اور اس کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ مدلین نامی یہ کشتی فریڈم فلوٹیلا کولیشن کی جانب سے چلائی جا رہی ہے، جو یکم جون کو اٹلی سے روانہ ہوئی تھی۔ اس کا مقصد انسانی ہمدردی کے تحت امداد پہنچانا اور اسرائیل کی فلسطینی علاقے پر عائد سخت ناکہ بندی کو چیلنج کرنا ہے۔