Express News:
2025-06-18@03:17:21 GMT

آئی ایم ایف سے تکنیکی سطح کے مذاکرات کا پہلا سیشن مکمل

اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT

اسلام آباد:

پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) جائزہ مشن کے درمیان تکنیکی سطح کے مذاکرات کا پہلا سیشن مکمل ہوگیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایف بی آر حکام نے آئی ایم ایف وفد کو بتایا کہ ایف بی آر میں اصلاحات کا عمل جاری ہے اور ایف بی آر کے پالیسی ونگ کو الگ کردیا گیا ہے۔ ایف بی آر ٹرانسفارمیشن پلان پر عملدرآمد کررہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان منگل کو ہونیوالے مذاکرات میں پاکستان ی معاشی ٹیم کی قیادت وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اورآئی ایم ایف ٹیم کی قیادت مشن چیف ناتھن پورٹر قیادت نے کی جبکہ سیکرٹری خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر بھی مذاکرات میں شریک ہوئے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے لیے پالیسی مذاکرات ہورہے ہیں جو 2 ہفتے تک جاری رہیں گے ان مذاکرات کے بعد جائزہ مشن اپنی سفارشات آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کو دے گا جو اس ماہ کے آخر یا اپریل کے اوائل میں 1.

1 ارب ڈالر کی اگلی قسط جاری کرنے اور بجلی سستی کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں حتمی فیصلہ کرے گا۔

ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے آئی ایم ایف کو جولائی سے دسمبر 2024کے ٹیکس اہداف اور ٹیکس شارٹ فال پر بریفنگ دی گئی جب کہ اس دوران آئی ایم ایف حکام کے ساتھ ٹیکس ریونیو پورا کرنے کے اقدامات پر بات چیت کی گئی۔

ایف بی آر حکام نے آئی ایم ایف وفد کو بتایا کہ ایف بی آر میں اصلاحات کا عمل جاری ہے اور ایف بی آر کے پالیسی ونگ کو الگ کردیا گیا ہے، ایف بی آر ٹرانسفارمیشن پلان پر عملدرآمد کررہا ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ جولائی سے فروری تک معاشی اعشاریوں پر آئی ایم ایف وفد کو پریزنٹیشن دی گئی جبکہ مالیاتی خسارہ، پرائمری بیلنس، صوبوں کا سرپلس، ریونیو کلیکشن پر بریفنگ دی گئی۔

ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف وفد سے رواں مالی سال کیلئے جولائی سے جنوری تک ریونیو پر بات ہوئی ، ڈی جی ڈیٹ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اکنامک ونگ، بجٹ ونگ، ایکسٹرنل فنانس ونگ، ریگولیشنز ونگ جولائی سے دسمبر مالیاتی خسارہ ایک ہزار 537 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: آئی ایم ایف وفد جولائی سے ایف بی آر

پڑھیں:

ایئر انڈیا کے بوئنگ787 کی تکنیکی خرابی کا شبہ ہونے پر ہانگ کانگ میں لینڈنگ

ہانگ کانگ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 جون ۔2025 )ایئر انڈیا کا بوئنگ 8-787 ڈریم لائنر طیارہ تکنیکی خرابی کا شبہ ہونے پر واپس ہانگ کانگ لینڈ کرگیا چند روزقبل ایئرانڈیا کے اسی طرح کے بوئنگ جہازکے احمد آباد میں تباہی کا حادثہ پیش آیا جس میں241افراد ہلاک ہوگئے تھے. برطانوی نشریاتی ادارے نے بتایا کہ ایئرانڈیا کی فلائٹAI-315 ہانگ کانگ سے دہلی کے لیے روانہ ہوئی تاہم ایک گھنٹے کے بعد واپس ہانگ کانگ میں لینڈکرگئی جس کی وجہ پائلٹ کی جانب سے احتیاطی تدبیر بتایا جارہا ہے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کپتان کوپروازکے دورانتکنیکی خرابی کا شبہ ہوا جس کے بعد انہوں نے منزل کی جانب سفر جاری رکھنے کی بجائے واپس ہانگ کانگ لینڈ کا فیصلہ کیا جہاں پر طیارے کی جانچ ہورہی ہے.

(جاری ہے)

فلائٹ ریڈار24 نے بتایا ہے کہ ایئرانڈیا کی پرواز AI315 دوپہر 12 بجکر 16 منٹ پر ہانگ کانگ سے روانہ ہوئی اور ایک گھنٹے سے کچھ زیادہ وقت بعد واپس لینڈ کر گئی بوئنگ اور ایئر انڈیا نے ہانگ کانگ ‘نئی دہلی کی اس پرواز کے بارے میں فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا دوسری جانب امریکا کے نیشنل ٹرانسپورٹ سیفٹی بورڈ (این ٹی ایس بی) نے بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں طیارہ حادثے کے جائے مقام کا دورہ کیا ہے جبکہ ہلاک ہونے والوں کے لواحقین جلی ہوئی لاشوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے پروفائلنگ کے نتائج کا انتظار کرتے رہے.

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نیشنل ٹرانسپورٹ سیفٹی بورڈ کے ہمراہ امریکی وفاقی ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) کے عہدیداران نے بھی احمد آباد میں جہاز گرنے کے مقام کا دورہ کیا احمد آباد سے لندن جانے والے اس بدقسمت طیارے میں عملے سمیت 242 افراد سوار تھے طیارہ اڑان بھرتے ہی ایئرپورٹ کے قریب موجود میڈیکل کالج کے ہاسٹل پر جاگرا تھا جس کے نتیجے میں زمین پر موجود 30 افراد بھی اس حادثے کا شکار ہوگئے اس حادثے کو اس دہائی میں ایوی ایشن کا بدترین سانحہ قرار دیا جارہا ہے.

ایئر انڈیا اور بھارتی حکومت حادثے کے مختلف پہلوﺅں پر غور کر رہی ہے جس میں انجن کے فیل ہونے سمیت دیگر ممکنہ وجوہات کا جائزہ لیا جارہا ہے ساتھ ہی حادثے کا شکار جہاز کے ”لینڈنگ گیئر“ اڑان بھرنے اور گرنے تک کیوں کھلے رہے اس حوالے سے بھی تحقیقات کی جارہی ہیں سیکرٹری امریکی محکمہ ٹرانسپورٹ سین ڈفی نے کہا کہ انہوں نے ایف اے اے اور این ٹی ایس بی کی ٹیموں کو بھارت بھیجنے کے تمام تر عمل میں کردار ادا کیا ہے ان کے مطابق بدقسمت طیارے میں استعمال ہونے والے انجن کو تیار کرنے والی کمپنیوں جی ای (جی ای ایرو اسپیس) اور بوئنگ نے بھی اپنے ٹیموں کو طیارہ گرنے کے مقام پر بھیجا ہے.

امریکی ایوی ایشن حکام نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت ہی تحقیقات کی سربراہی کرے گا لیکن این ٹی ایس بی ٹیم تحقیقاتی حکام کو بطور امریکی نمائندہ اپنی خدمات فراہم کرے گی جبکہ ایف اے اے تکنیکی معاونت فراہم کرے گی پہلے ذرائع نے بتایا کہ بوئنگ حکام بھی اپنے طور پر تحقیقات میں مختلف پہلوﺅں پرغور کر رہے ہیں جس میں جہاز کی لینڈنگ کے زاویہ سمیت دیگر ممکنہ وجوہات پر غور کیا جارہا ہے . 

متعلقہ مضامین

  • پنجاب اسمبلی میں بجٹ سیشن کے دوران حکومتی رکن کی بیش قیمت گھڑی چوری، پی ٹی آئی ایم پی اے پر الزام
  • ایک اور بھارتی طیارہ 787 تکنیکی خرابی کا شکار‘ حادثے سے بچ گیا
  • کوٹ ادو پی ایف یو جے ورکرز کی تنظیم سازی کا پہلا مرحلہ مکمل،
  • ایئر انڈیا کے بوئنگ787 کی تکنیکی خرابی کا شبہ ہونے پر ہانگ کانگ میں لینڈنگ
  • بی آر ٹی کے کرایوں میں 10 روپے اضافہ، اطلاق یکم جولائی سے ہوگا
  • ایران کا ثالثوں کو انکار، اسرائیلی جارحیت کا مکمل جواب دیے بغیر مذاکرات نہیں ہوں گے
  • ایران پر اسرائیلی حملے اور پاکستان پر ممکنہ اثرات (پہلا حصہ)
  • ایف بی آر کا بڑا اقدام، یکم جولائی سے ڈیجیٹل پروڈکشن ٹریکنگ سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ
  • 16 جون سے عوام پرپیٹرول بم گرانے کی تیاریاں
  • حریم فاروق کا ہانیہ عامر سے متعلق پہلا تاثر کیسا تھا؟