امریکی سائنسدانوں نے چوہے میں جینیاتی تبدیلیاں لا کر اونی چوہا پیدا کیا ہے تاہم سائنسدان اب اونی ہاتھی پیدا کرنے کی تگ و دو میں ہیں ۔

کولوسل بائیو سائنس کے مطابق تحقیق کاروں نے میمتھ جیسی خصوصیات والے چوہے پیدا کیے ہیں، جن کے جسم پر گنے اون نما بال ہیں، یہ تحقیق مستقبل میں اون نما ہاتھی پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہوگی جو آکٹک پرمافراست کو پگھلنے سے روکنے میں مدد کرسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جاسوس کتوں کے بعد اب ایجنٹ چوہے بھی سراغ رسانی کرنے کے لیے تیار

تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ  تحقیقی کا مقصد میمتھ جیسی مخلوقات کے ریوڑ پیدا کرنا ہے، جو  گھاس کے میدانوں کو پھلنے پھولنے اور پگھلنے والے پرما فراسٹ سے خارج ہونے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار کو کم کرنے کی ترغیب دے گی۔

کاربن ڈائی آکسائیڈ ایک گرین ہاؤس گیس ہے جو گلوبل وارمنگ کے اہم محرکات میں سے ایک ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نایاب پرندوں کے شکاری چوہے کیا تباہی مچا رہے ہیں؟

کولوسل کے شریک بانی اور سی ای او بینلام نے بی بی سی نیوز کو بتایا کہ اونی چوہوں نے ایک بڑا قدم آگے بڑھایا ہے۔ ’ہم 2028 تک پہلا سرد موافق ہاتھی حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہیں اور اس کا مطلب یہ ہوگا کہ 2026 کے آخر تک پہلا ایمبریو  تیار ہو جائے گا۔‘

انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ہمارے پاس ٹھنڈے موافق ہاتھیوں کا یہ پورا سلسلہ شروع ہو جائے گا جنہیں جنگلی ہاتھیوں کے ساتھ جنگل میں چھوڑ دیا جائے گا، جو آپس میں افزائش  بھی کرسکیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news امریکا اونی ہاتھی چوہے سائنسدان ہاتھی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا اونی ہاتھی ہاتھی

پڑھیں:

جاپان: درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے امریکی میزائل تعینات

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ٹوکیو (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی فوج نے درمیانی فاصلے تک مار کرنے والا نیا میزائل نظام جاپان میں تعینات کردیا۔ یاماگْچی میں امریکی مرین کور کے ائر اسٹیشن اواکونی میں ٹائیفون سسٹم ذرائع ابلاغ کو دکھایا گیا۔ یہ تعیناتی جاپان کی سیلف ڈیفنس فورسز کے ساتھ مشترکہ مشق کا حصہ ہے جو جمعرات کے روز شروع ہوئی تھی۔ ریزولِیوٹ ڈریگن نامی اس مشق کا مقصد جاپان کے دور دراز کے جزائر کے دفاع کے لیے فوجی نقل و حرکت کو مربوط کرنا ہے۔ٹائیفون زمین سے ٹام ہاک کروز میزائل فائر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ نظام 1600 کلومیٹر تک مار کرنے والے میزائلوں کو داغ سکتا ہے جو اواکونی سے بحیرئہ مشرقی چین اور چین کے کچھ حصوں تک پہنچ سکتے ہیں۔ سرد جنگ کے آخری مرحلے میں سابق سوویت یونین کے ساتھ جوہری تخفیف اسلحہ کے معاہدے کے تحت امریکا کے پاس زمین سے مار کرنے والے درمیانی اور کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل نہیں تھے۔ اسی دورانیے میں چین نے ایسے بہت سے میزائل تیار کرلیے اور تعینات کیے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ میزائل امریکا کا مقابلہ کرنے کی چینی فوج کی حکمت عملی میں مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔ تخفیف اسلحہ معاہدے کی میعاد ختم ہونے کے بعد امریکا نے ٹائیفون کی تیاری کو تیز کیا تاکہ اِسے ہند بحرالکاہل میں تعینات کیا جائے۔ گزشتہ سال فلپائن خطے کا پہلا ملک بن گیا جہاں امریکی فوج نے یہ نظام تعینات کیا تجا۔ امریکی کرنل ویڈ جیرمین نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ مشترکہ مشق، سخت اور حقیقت پسندانہ تربیت فراہم کرتی ہے۔ اْنہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ اِس بات کو یقینی بنائے گی کہ وہ ضرورت پڑنے پر لڑائی کے لیے تیار ہیں۔اْن کا مزید کہنا تھا کہ یہ مشق ایک ائر اسٹیشن اور اواکوانی کی بندرگاہ پر ٹائیفون کی جانچ کرنے کا ایک موقع ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  •  پاکستان کے زرعی شعبے‘ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے کوشاں ہیں: آسٹریلین ہائی کمشنر
  •  آئی ٹی وقت کی ضرورت،دور درازعلاقوں تک پہنچانے کیلئے کوشاں: خالد مقبول
  • جاپان: درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے امریکی میزائل تعینات
  • کیا زیادہ مرچیں کھانے سے واقعی موٹاپے سے نجات مل جاتی ہے؟
  • عالیہ بھٹ نے بیٹی کی پیدائش کے بعد تیزی سے وزن کیسے کم کیا؟
  • بچے کی پیدائش پر اسکی شناخت نہ کروانا بچے کے ساتھ حق تلفی ہے، ترجمان نادرا
  • حکومت سیلاب اور ہنگامی صورتحال میں ہرممکن ریلیف کی فراہمی کیلیے کوشاں ہے، شرجیل میمن
  • کترینہ کیف اور وکی کوشل کے یہاں پہلے بچے کی پیدائش متوقع ہے؟
  • وزیرِاعظم کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات ، اسرائیل کی جارحیت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • لاہور ہائیکورٹ میں چیف جسٹس کی عدالت میں چوہے کی انٹری، سائلین خوفزدہ