بنوں کینٹ پر فتنہ الخوارج کا حملہ ناکام,6 خوارج ہلاک, 12معصوم شہری شہید اور 32 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
سیکیورٹی فورسز کی جانب سے بنوں کینٹ پر فتنہ الخوارج کا حملہ ناکام بنا دیا گیا، دہشت گردوں نے افطار کے بعد کینٹ میں داخلے ہونے کی کوشش کی، لیکن چھ خوارج کو مختلف انٹری پوائنٹس پر ہلاک کردیا گیا، سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشتگردوں نے بارود سے لدی دو گاڑیاں بنوں کینٹ کی دیوار سے ٹکرادیں۔ دھماکے سے مسجد کو نقصان پہنچا اور گھرکی چھت گرگئی۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق حملےمیں 12 شہری شہید اور 32 زخمی ہوگئے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق تین شہری مسجد میں شہید ہوئے، جبکہ باقی شہری بازار میں عمارت منہدم ہونے سے شہید ہوئے۔ سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ فتنہ الخوارج کے باقی ماندہ خارجیوں کا فون پر افغانستان سے رابطہ ہے اور آخری خارجی کے خاتمے تک سیکیورٹی فورسز کا کلیئرنس آپریشن جاری رہے گا۔ سیکیوٹی ذرائع کے مطابق خارجیوں نے افطار کے وقت جب بنوں بازار میں رش تھا، بارود سے بھری دو گاڑیاں بنوں کینٹ کی دیوار سے ٹکرائی، خارجیوں نے ایک بارود سے بھری گاڑی بازار سے ملحقہ ایریا میں پھاڑی، جس کی وجہ سے معصوم شہری شہید اور زخمی ہوئے اور قریبی مسجد بھی شہید ہوگئی۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حملے میں 12 معصوم شہری شہید اور 32 زخمی ہوئے ہیں۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ فتنہ الخوارج کے خارجیوں کا ماہ رمضان میں افطار کے وقت معصوم شہریوں اور مسجد کو نشانہ بنانا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ ان خارجیوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سیکیورٹی ذرائع ذرائع کے مطابق شہری شہید اور فتنہ الخوارج بنوں کینٹ
پڑھیں:
برطانیہ میں ٹرین پر چاقو سے حملہ، 10 افراد زخمی، دو مشتبہ حملہ آور گرفتار
لندن: برطانیہ کے علاقے کیمرج شائر میں ٹرین کے اندر چاقو کے حملے کے نتیجے میں 10 افراد زخمی ہو گئے، جن میں سے 9 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ ڈانکاسٹر سے لندن کنگز کراس جانے والی ٹرین میں پیش آیا، جو شام 6 بج کر 25 منٹ پر روانہ ہوئی تھی۔
واقعے کے بعد پولیس نے ہنٹنگڈن اسٹیشن پر کارروائی کرتے ہوئے دو مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔
زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا، جبکہ دیگر مسافروں کو لندن جانے والی بسوں کے ذریعے روانہ کیا گیا۔
پولیس نے اس واقعے کو ’بڑا حادثہ‘ قرار دیا ہے اور بتایا کہ انسدادِ دہشت گردی ماہرین تحقیقات میں معاونت کر رہے ہیں۔
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ اُس نے ایک شخص کو خون آلود بازو کے ساتھ بھاگتے اور چیختے ہوئے دیکھا، “ان کے پاس چاقو ہے، بھاگو!” — اس کے فوراً بعد ایک اور شخص زمین پر گرا نظر آیا۔
برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے اس افسوسناک واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ “انتہائی پریشان کن” ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ افواہوں سے گریز کریں اور پولیس کی ہدایات پر عمل کریں۔
پولیس نے کہا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، تاہم حملے کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آئیں۔