اقتصادی جائزے کے حوالے سے وزارت توانائی اور آئی ایم ایف مشن کے درمیان مذاکرات جاری ہیں جس میں عالمی مالیاتی فنڈ کے حکومت کی سولر پالیسی پر تحفظات دور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ  پاور ڈویژن اور پیٹرولیم ڈویژن کے حکام الگ الگ بریفنگ دیں گے،  سیکریٹری پاور ڈویژن،  سیکریٹری پیٹرولیم ڈویژن اور سیکریٹری خزانہ بریفنگ میں موجود  ہیں، پاور ڈویژن ڈسکوز کی کارکردگی، گردشی قرض اور نجکاری کے بارے میں بریفنگ دے گا۔

ذرائع  کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کو لائن لاسز کم کرنے،  بجلی بل وصولی بڑھانے اور چوری روکنے بارے بتایا جائے گا، ڈسکوز میں بورڈز کی کارکردگی اور نئی انتظامیہ بارے بریفنگ دی جائے گی، تین ڈسکوز کی نجکاری بارے پیش رفت اور اثاثوں کے تعین بارے بتایا جائے گا آئی ایم ایف کے حکومت کی سولر پالیسی پر تحفظات کو دور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ بجلی ٹیرف میں 8 سے 10 روپے فی یونٹ کمی کرنے کے منصوبے پر وفڈ حکام کو اعتماد میں لیا جائے گا، پیٹرولیم ڈویژن سے ملاقات میں پیٹرولیم اور گیس سیکٹر کی ڈی ریگولیشن پر غور کیا جائے گا، گیس سیکٹر کے 3 ہزار ارب روپے کے گردشی قرض کو ختم کرنے کے پلان پر غور کیا جائے گا۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت گردشی قرض کو ختم کرنے کیلئے مقامی اور درآمدی گیس کیلیے اوسط ٹیرف پر بریفنگ دے گی، حکومتی گیس کمپنیوں کو مزید تقسیم کرنے کے پلان پر غور کیا جائے گا،نجی شعبے کو گیس خرید و فروخت میں شریک کرنے بارے بریفنگ دی جائے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: آئی ایم ایف جائے گی کرنے کے جائے گا

پڑھیں:

آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کیلیے ایک ارب ڈالر قسط پر غور کرے گا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کے لیے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری سے متعلق اجلاس منعقد کرے گا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزارتِ خزانہ کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ یہ رقم توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کے تحت جاری کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں پاکستان کو کلائمیٹ فنانسنگ کی مد میں 20 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کیے جانے کی بھی منظوری دی جائے گی۔ یہ فنڈز “کلائمیٹ ریزیلینس فنانسنگ” کے تحت حاصل ہوں گے، جو ماحولیاتی چیلنجز کے مقابلے میں پاکستان کی پالیسیوں اور اقدامات کو مستحکم کرنے کے لیے دیے جا رہے ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ گزشتہ ماہ 15 اکتوبر کو طے پایا تھا، جس میں مالیاتی استحکام، ٹیکس اصلاحات، توانائی سیکٹر کی کارکردگی بہتر بنانے اور غیر ضروری اخراجات میں کمی جیسے نکات شامل تھے۔ اس معاہدے کے بعد پاکستان کو قسط کی منظوری کے لیے بورڈ اجلاس کا انتظار ہے۔

وزارتِ خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ حکومت نے معاہدے کے تمام اہداف پر پیش رفت مکمل کر لی ہے، جس کے باعث امید ہے کہ دسمبر میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری دے دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق اضافی 20 کروڑ ڈالر ماحولیاتی منصوبوں، گرین انرجی پروگرامز اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے اقدامات میں استعمال کیے جائیں گے۔ وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ فنڈز زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری، مالیاتی توازن کے استحکام اور معاشی بحالی کے لیے معاون ثابت ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
  • بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے کوشاں، ہمیں مل کر ٹیکس چوری کے خلاف لڑنا ہوگا، احسن اقبال
  • پشاور سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکا، پاک افغان مذاکرات کے دوران دہشتگردی کا نیا واقعہ
  • پاک،افغان مذاکرات، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار ترکیہ جائینگے
  • استنبول مذاکرات بارے حقائق کو ترجمان افغان طالبان نے توڑ مروڑ کر پیش کیا: پاکستان
  • آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کیلیے ایک ارب ڈالر قسط پر غور کرے گا
  • پاک افغان مذاکرات سے قبل اہم سفارتی سرگرمیاں، نائب وزیراعظم ترکی جائیں گے
  • حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کردیا
  • حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کردیا
  • افغان طالبان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے اگلے مرحلے کے مثبت نتائج کے بارے میں پرامید ہیں، دفتر خارجہ