پنجاب: 437 سرچ اینڈ سویپ آپریشنز، 38 اشتہاری، 115 مشتبہ افراد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
— فائل فوٹو
موجودہ ملکی حالات کے تناظر میں پنجاب بھر میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پنجاب بھر میں انٹیلی جنس بیسڈ سرچ اینڈ سویپ آپریشنز اور موک ایکسرسائز جاری ہیں۔
انہوں نے بتایا ہے کہ کہ دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کی سرکوبی کے لیے فرضی مشقیں بھی جاری ہیں۔
ترجمان پنجاب حکومت نے کہا ہے کہ ماہ رمضان میں مساجد، امام بارگاہوں کا سیکیورٹی پلان مرتب کر لیا ہے۔
ڈاکٹر عثمان انور نے بتایا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کےدوران صوبے بھر میں 437 سرچ اینڈ سویپ آپریشنز کر کے سنگین جرائم میں ملوث 38 اشتہاری اور 115 مشتبہ افراد گرفتار کر لیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ملزمان کے قبضے سے 3 کلاشنکوفیں، 16 بندوقیں، 19 ہینڈ گنز اور سیکڑوں کی تعداد میں گولیاں برآمد ہوئی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما قاضی انور کی پارٹی قیادت پر تنقید
—فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما قاضی انور نے پارٹی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ ٰعلی امین گنڈاپور کو فوجی شہداء کے جنازوں میں شرکت کرنی چاہیے۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہوتا تو فوجی جوانوں کے جنازوں میں پہنچ جاتا، پی ٹی آئی کی قیادت سے میں مطمئن نہیں ہوں تو عوام کیسے مطمئن ہو گی؟
قاضی انور کا کہنا ہے کہ پچھلے 6 ماہ سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہو رہی، میں 3 بجے تک انتظار کرتا ہوں، پھر واپس چلا جاتا ہوں
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ علی امین گنڈاپور ہمارے وزیراعلیٰ ہیں، سوشل میڈیا پر اسے غدار کہا جاتا ہے، اگر وہ غدار ہیں تو اس کی حکومت کی اہمیت کیا رہ جاتی ہے، پتہ نہیں کون یہ پروپیگنڈا کرتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ اچھے وکیل ہیں، وکیل میں اور سیاسی میدان سے آئے سیاستدان میں بہت فرق ہے، مجھے ان کی ایمانداری پر نہیں لیکن سیاسی سوجھ بوجھ پر شک ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی سپورٹ کے بغیر نہ کوئی جدوجہد ہوتی ہے نہ انقلاب آتا ہے، جب تک پی ٹی آئی کی قیادت میدان میں نہیں آئے گی تو عوام کیسے نکلے گی، قیادت کا دیانتدار ہونا ضروری ہے، لوگ ایماندار قیادت کے پیچھے نکلتے ہیں۔
قاضی انور کا یہ بھی کہنا تھا کہ شمالی اور جنوبی وزیرستان میں پیدا ہونے والے حالات اب سنبھالنا مشکل ہے، دہشت گرد فوج کے راستے میں بارود ڈالتے ہیں۔