ایمن خان کے اپنی جڑواں بہن منال خان سے متعلق اہم انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
ایمن خان اور منال خان پاکستان کی دو مشہور جڑواں بہنیں ہیں، جو اداکاری کرتی ہیں، انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز بطور چائلڈ اسٹارز کیا۔
یہ بھی پڑھیں ایمن خان اور منیب بٹ کی ڈانس ویڈیو وائرل کیسے ہوئی؟
ایمن خان کی بہن منال خان نے کہا ہے کہ ایمن کو کبھی میری نفرت نہیں آتی، ایمن کو نوجوانی میں شادی کرنے اور پھر بچہ پیدا کرنے پر پیار ملا، دوسری طرف اسے اپنے کیریئر کو ترجیح دینے پر پہلے نفرت ہوئی، پھر ان کے ایسے کردار تھے جو مقبول ہوئے اور وہ تنقید کا نشانہ بنتی رہیں۔
ایمن خان نے اپنی فیملی کو دنیا کے ساتھ شیئر کرنے کی بات بھی کی اور کہاکہ وہ اپنے گھر والوں کو کبھی نہیں چھپاتیں کیونکہ لوگوں نے ہمیشہ امل اور میرال کے ساتھ ساتھ انہیں اور منیب بٹ کو ایک جوڑے کے طور پر پیار دیا ہے۔
واضح رہے کہ ایمن خان کی معروف اداکار منیب بٹ کے ساتھ شادی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں بحریہ ٹاؤن اور پیرس کے ایفل ٹاور میں زیادہ فرق محسوس نہیں ہوا، ایمن خان
یہ بھی یاد رہے کہ جڑواں بہن اداکاراؤں ایمن اور منال خان نے کچھ عرصہ قبل انکشاف تھا کہ شوبز میں آنے کے بعد کافی عرصے تک ٹی وی دیکھنے والوں سمیت فنکاروں کو بھی اس بات کا احساس نہیں تھا کہ وہ دو الگ الگ لڑکیاں ہیں، انہیں ہر کوئی ایک ہی لڑکی سمجھتا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اہم انکشافات ایمن خان جڑواں بہنیں منال خان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اہم انکشافات ایمن خان جڑواں بہنیں منال خان وی نیوز ایمن خان منال خان
پڑھیں:
پیپلزپارٹی سندھ میں 16 سال سے ہے، اپنی کارکردگی پر دھیان دے‘ عظمیٰ بخاری
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2025ء)وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے پیپلز پارٹی سندھ میں 16 سال سے اقتدار میں ہے، اپنی کارکردگی پر دھیان دے۔(جاری ہے)
ایک بیان میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو سندھ کے کسانوں کی فکر کیوں نہیں ہوتی اگر پیپلز پارٹی غلط بیانی سے کام لے گی تو جواب دینا پڑے گا، مذاکرات دھمکیوں کے ذریعے نہیں ہوتے۔انہوں نے کہا کہ ابھی تک کوئی نہر بننا شروع نہیں ہوئی، کیا تقاریر سے مسائل کا حل ہوگا صوبائی وزیر نے کہا کہ پہلے 16 ماہ دھمکیاں سنی تھیں اب بھی سن ہی رہے ہیں، اس منصوبے میں سیلاب کا پانی استعمال ہوگا، سندھ ہمیں ڈکٹیشن تو نہیں دے سکتا کہ ہم سیلاب کے پانی سے کیا کریں گے۔