---فائل فوٹو 

سینیٹر منظور احمد کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان اور خیبر پختون خوا کے حالات سب کے سامنے ہیں۔

سینیٹ کے اجلاس کے دوران ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے سینیٹر منظور کاکڑ نے کہا کہ محسن عزیز نے بلوچستان اور خیبر پختون خوا سے متعلق بل پیش کیا تھا، آپ اگر اس وقت بھی آئین و قانون کے مطابق کارروائی کرتے تو سمجھ آتی، جب بات اپوزیشن کی ہوتی ہے تو آپ کو آئین و قانون یاد آجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب بات آپ پر آتی ہے تو آپ کسی آئین و قانون کو یاد نہیں رکھتے، سینیٹر عون عباس بپی کو گرفتار کیا گیا، میں اس پر بات کرنا چاہتا تھا، تمام سینیٹر یہاں عزت کے ساتھ آئے ہوئے ہیں۔

پی ٹی آئی پاکستان کو بدنام اور کمزور کر رہی ہے: منظور کاکڑ

بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما اور سینیٹر منظور کاکڑ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی پاکستان کو بدنام اور کمزور کر رہی ہے۔

سینیٹر منظور کاکڑ کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کا رکن ہو تو ایسی کارروائیاں ہوتی ہیں، یہ ایوان سب کے لیے برابر ہے، ہم حکومت میں ہیں مگر حکومت کا یہ رویہ ٹھیک نہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایسے بھی لوگ ہوں گے جن کے بڑے گناہ ہوں گے مگر ادھر کوئی نہیں دیکھے گا۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

جنوبی کوریا: کرپشن کیس میں اپوزیشن رکن پارلیمان گرفتار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سیول (انٹرنیشنل ڈیسک) جنوبی کوریا کی ایک عدالت نے کرپشن کیس میں مرکزی اپوزیشن جماعت پیپلز پاور پارٹی کے سینئر رکن پارلیمان کون سونگ دونگ کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کر دیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق یہ اقدام سابق صدر یون سوک یول کی اہلیہ کم کون ہی سے منسلک بدعنوانی کے ایک بڑے مقدمے کی تحقیقات کے تحت کیا گیا ہے۔یہ وارنٹ سیئول سینٹرل ڈسٹرکٹ کورٹ نے جاری کیا، جو کہ خصوصی تفتیش کار من جونگ کی کی ٹیم کی درخواست پر جاری کیا گیا۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ کون کے جانب سے ثبوت مٹانے کا خدشہ موجود تھا، اس لیے گرفتاری ناگزیر ہو گئی۔ 5بار رکن پارلیمان منتخب ہونے والے کون سونگ دونگ کو سیول ڈیٹینشن سینٹر (یوئی وانگ) منتقل کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کون سونگ دونگ پر الزام ہے کہ انہوں نے جنوری 2022 میں صدارتی انتخابات سے قبل یونیفیکیشن چرچ کے ایک سابق عہدیدار سے غیر قانونی سیاسی فنڈز حاصل کیے اور چرچ کے ارکان سے ووٹ کا وعدہ لیا۔ اس کے بدلے میں انہیں چرچ کے مفادات کا تحفظ کرنے کی درخواست کی گئی تھی، بشرطیکہ یون سوک یول صدر منتخب ہو جائیں، جن کے وہ قریبی ساتھی سمجھے جاتے تھے۔یاد رہے کہ سابق صدر یون سوک یول کو مارشل لا نافذ کرنے کی ناکام کوشش اور بغاوت کے الزامات پر 10 جولائی سے سیول کی جیل میں رکھا گیا ہے، جبکہ ان کی اہلیہ کم کون ہی کو ایک الگ بدعنوانی کے کیس میں قید کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جنوبی کوریا: کرپشن کیس میں اپوزیشن رکن پارلیمان گرفتار
  • تحریک انصاف اب کھل کر اپوزیشن کرے ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی، عمران خان
  • ’چاند نظر نہیں آیا کبھی وقت پر مگر ان کو دال ساری کالی نظر آ رہی ہے‘
  • مالدیپ میں متنازع بل منظور، صحافتی آزادی پر قدغن کے خدشات
  • قومی اداروں کی اہمیت اور افادیت
  • پی ٹی آئی کے سینئر رہنما قاضی انور کی پارٹی قیادت پر تنقید
  • پنجاب حکومت نے گھریلو طوطوں کے لیے بھی نیا قانون منظور کر لیا
  • مجھے کرینہ کپور سے ملایا جاتا ہے: سارہ عمیر
  • پارلیمنٹ ہو یا سپریم کورٹ ہر ادارہ آئین کا پابند ہے، جج سپریم کورٹ
  • عمران خان ڈیل نہیں کریں گے سر اٹھا کر واپس آئیں گے: سلمان اکرم راجہ