پی ٹی آئی کا نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی جلد کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کا عمل بلاتاخیر شروع کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی شفیع جان نے اپنے بیان میں کہا کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی مدت ملازت ختم ہوئے 2 ماہ ہو چکے ہیں لیکن وزیر اعظم شہباز شریف تعیناتی کے عمل کو روک رہے ہیں۔
شفیع جان نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے لہٰذا نئے سربراہ کا تقرر وقت کا اہم تقاضہ ہے، وزیر اعظم شہباز شریف اور اتحادی آئین کی پامالی اور بے توقیری کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 213 کے تحت نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کا عمل مکمل ہونا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف کی طرف سے اپوزیشن لیڈر کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہوا، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی کو خط بھی لکھا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی کے قیام کے مطالبے پر بھی تاحال جواب نہیں آیا، وزیر اعظم شہباز شریف اور اتحادیوں کی نیت ظاہر ہے۔7 فروری 2025 کو اے آر وائی نیوز نے اپنی خصوصی رپورٹ میں بتایا تھا کہ اہم حکومتی اتحادی چیف الیکشن کمشنر کیلیے سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے حامی ہیں تاہم سابق ججز ناصر الملک اور تصدق جیلانی کے ناموں پر بھی غور ہو رہا ہے۔
حکومت اور اپوزیشن نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تقرری پر آپسی مشاورت شروع کی تھی۔ ذرائع نے بتایا تھا کہ حکومت کی جانب سے سی ای سی اور ممبرز کیلیے سابق ججز یا بیوروکریٹس کے نام پر غور کیا جا رہا ہے۔ذرائع نے کہا تھا کہ (ن) لیگ میں سابق ججز ناصر الملک اور تصدق جیلانی کے ناموں پر بھی غور ہو رہا ہے تاہم (ن) لیگ نام فائنل کرنے کے بعد صدر مملکت آصف علی زرداری اور اتحادیوں سے مشاورت کرے گی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: وزیر اعظم شہباز شریف چیف الیکشن کمشنر کی تھا کہ
پڑھیں:
آئرلینڈ کا غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنیوالے ممالک کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا مطالبہ
اقوام متحدہ کے مقرر کردہ آزاد ماہرین نے شواہد پیش کرتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔ آئرلینڈ کے صدر نے اسی رپورٹ کے تناظر میں کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والوں کی رکنیت ختم کرنے پر کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ آئرلینڈ کے صدر مائیکل ڈی ہیگنز نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل اور وہ ممالک جو اسے اسلحہ فراہم کر رہے ہیں، انھیں غزہ میں نسل کشی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اقوام متحدہ سے خارج کر دینا چاہیئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آئرلینڈ کے صدر نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے آزاد ماہرین کی حالیہ رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ خیال رہے کہ اس رپورٹ میں اقوام متحدہ کے مقرر کردہ آزاد ماہرین نے شواہد پیش کرتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔ آئرلینڈ کے صدر نے اسی رپورٹ کے تناظر میں کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والوں کی رکنیت ختم کرنے پر کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیئے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والے ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات بھی ختم کر دینے چاہیئے۔ یہ غزہ میں ہم جیسے انسانوں پر ظلم ڈھا رہے ہیں۔ خیال رہے کہ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب اسرائیلی حکومت نے غزہ شہر میں ٹینک اور زمینی فوج تعینات کر دی۔ ادھر یورپی کمیشن نے بھی رکن ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعاون ختم کر دیں اور اس کے انتہاء پسند وزراء پر پابندیاں عائد کریں۔ واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023ء سے غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والوں کی تعداد 65 ہزار کے قریب پہنچ گئی، جبکہ دو لاکھ سے زائد زخمی ہیں۔