ابھیشیک کے ساتھ بہت زیادہ زیادتی ہوئی، امیتابھ بچن نے خاموشی توڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
بالی ووڈ کے شہنشاہ امیتابھ بچن نے اپنے بیٹے اور اداکار ابھیشیک بچن کے ساتھ انڈسٹری کے غلط رویے کا انکشاف کیا ہے۔
امیتابھ بچن نے اپنی حالیہ پوسٹ میں اس بات کا اعتراف کیا کہ ابھیشیک بچن کو بالی ووڈ انڈسٹری میں اقربا پروری کے نام پر بے جا تنقید اور انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔
امیتابھ نے لکھا کہ ابھیشیک کو متعدد مواقعوں پر اس وجہ سے ٹارگٹ کیا گیا کہ وہ میرا بیٹا ہے۔
واضح رہے کہ بالی ووڈ کے بگ بی کے حوالے سے مشہور ہے کہ انہوں نے کبھی بھی اپنے بیٹے ابھیشیک یا بہو ایشوریہ رائے بچن کو کام دلوانے کے حوالے سے کسی بھی ہدایت کار پر دباؤ نہیں ڈالا۔
یہ بات بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ بالی ووڈ انڈسٹری میں اقربا پروری کا رجحان پایا جاتا ہے جس کا بیشتر اداکار تذکرہ کرتے ہیں اور سشانت سنگھ کی موت کو بھی اسی کا شاخسانہ قرار دیا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بالی ووڈ
پڑھیں:
حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
پنجاب کے شہر حافظ آباد کے علاقے مانگٹ اونچا میں شوہر کے سامنے خاتون سے اجتماعی جنسی زیادتی کیس کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا۔پولیس حکام نے بتایا کہ پنج پلہ کے قریب گشت پر مامور پولیس وین پر 3 ملزمان نے فائرنگ کی جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک ملزم ہلاک اور 2 فرار ہوگئے. ہلاک ملزم کی شناخت خاور عرف چاند کے نام سے ہوئی۔ڈی پی او حافظ آباد عاطف نذیر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ خاور انصاری، لیئق اور چاند مانگٹ مقابلے میں ہلاک ہو چکے ہیں، اکرام مانگٹ اور 4 نامعلوم ملزمان کی تلاش جاری ہے۔عاطف نذیر نے بتایا کہ واقعے کی ویڈیو بنانے والے ملزم کی گرفتاری کیلیے چھاپے مار رہے ہیں. کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
واضح رہے کہ 5 جون کو کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے بتایا تھا کہ ملزم خاور انصاری کو دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلیے لے جایا جا رہا تھا کہ راستے میں گھات لگائے ملزم کے ساتھیوں نے فائرنگ کی۔فائرنگ کے تبادلے کے دوران خاور انصاری مبینہ طور پر اپنے ہی ساتھیوں کی گولیوں سے مارا گیا، حملہ آور اندھیرے کی آڑ میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔25 اپریل کو متاثرہ خاتون اور شوہر رشتہ داروں سے ملنے کے بعد موٹرسائیکل پر گھر واپس جا رہے تھے کہ راستے میں مسلح ملزمان نے انہیں ویران مقام پر روک لیا۔ملزمان نے جوڑے کو اغوا کیا اور متاثرہ خاتون کو قبرستان کے قریب ان کے شوہر کے سامنے نہ صرف اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ ویڈیو ریکارڈ کر کے انٹرنیٹ پر اپلوڈ کر دی۔
3 مئی کو پولیس نے 8 ملزمان کے خلاف اغوا، عصمت دری، جنسی زیادتی اور ڈکیتی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا جبکہ اس سلسلے میں متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا۔متاثرہ جوڑے کے مطابق انہوں نے پولیس کو واقعے کے بارے میں اُس وقت اس لیے نہیں بتایا کہ کہیں ملزمان انہیں قتل نہ کر دیں۔