Islam Times:
2025-09-18@10:42:59 GMT

30واں یومِ شہادت، ڈاکٹر صاحب ہمیں معاف کرنا

اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT

30واں یومِ شہادت، ڈاکٹر صاحب ہمیں معاف کرنا

اسلام ٹائمز: ڈاکٹر صاحب، بے شک کچھ کوتاہیاں، سُستیاں، نالائقیاں بھی سرزد ہوئیں، کچھ سازشوں کا شکار بھی ہوئے، کچھ مشکلات اور دشواریاں بھی حائل ہوئیں، لیکن بزرگان، برادران اور عزیزان آپ کی وراثت کے تحفظ اور بقا کیلئے اپنی بساط سے بڑھ کر مخلصانہ کوششیں بھی کر رہے ہیں۔ بس آپ خدا کے حضور انکی کامیابی کیلئے دعا کرنا۔ ڈاکٹر صاحب ایک بار پھر پوری شرمندگی سے اعتراف کرتا ہوں کہ ڈاکٹر صاحب ہم شرمندہ ہیں، ڈاکٹر صاحب ہمیں معاف کرنا۔ تحریر: محمد اشفاق شاکر

ڈاکٹر صاحب
30 برس بیت گئے
اور آپ کے بغیر بیت گئے
ڈاکٹر صاحب
لگتا ہے کہ فراز نے سچ ہی کہا تھا
وقت کا کیا ہے گزرتا ہے گزر جائے گا
اور شاید یہ بھی سچ کہا تھا کسی نے کہ
گزر تو جائے گی تیرے بغیر بھی لیکن
بہت اداس بہت بے قرار گزرے گی

ڈاکٹر صاحب
بہت سچ ہے کہ آپ کے نظریاتی وارث کہ
جنہیں آپ نے اپنی آفاقی و ملکوتی وصیت میں یاد رکھا تھا
وہ تمام تر مشکلات، رکاوٹوں اور سازشوں کے باوجود
آپ کی سوچ اور آپ کے افکار کے راستے کو نہ صرف زندہ رکھے ہوئے ہیں بلکہ مسلسل آگے بڑھتے چلے جا رہے ہیں
ڈاکٹر صاحب
آپ کے ان بہت ہی عزیز فرزندان نے آپ کی وراثت یعنی آپ کے نظریئے پر ایک لمحے کے لیے بھی نہ کسی مصلحت سے کام لیا، نہ کبھی کوئی لچک دکھائی اور نہ ہی کبھی پیچھے ہٹے

ڈاکٹر صاحب
ان جوانوں نے مردہ باد امریکہ کے نعرے کو آپ کے نام کے ساتھ کچھ اس طرح زندہ رکھا کہ آج پوری قوم اس نعرے میں آپ کی پاکیزہ روح کے ساتھ ہم آواز ہوچکی ہے
ڈاکٹر صاحب
آپ کے کچھ مخلص رفقاء تو کچھ محلاتی سازشوں کے نتیجے میں ملک سے ہجرت پر مجبور کر دیئے گئے ہیں
کچھ راہ سُرخ پر چلتے ہوئے آپ کے پاس پہنچ چکے ہیں
ڈاکٹر صاحب
کچھ ابھی تک عہدِ وفا پر یوں باقی ہیں کہ اپنی سفید ریش، سفید بالوں، کمزور جسموں کے ساتھ اپنی دوسری یا تیسری نسل کا ہاتھ پکڑے اسی راستے پر گامزن ہیں کہ جس راستے پر آپ انہیں چھوڑ آئے تھے

ڈاکٹر صاحب
کچھ جوان بھی ہیں کہ جنہوں نے شاید آپ کو دیکھا تو نہیں، آپ کے ساتھ کام تو نہیں کیا، لیکن آپ کے ملکوتی کردار سے متاثر ہو کر آپ کے افکار اور نظریات کو درک کر لیا اور پھر آپ کے راستے پر اسی طرح چل رہے ہیں، جیسے آپ خود انہیں چلتا چھوڑ آئے ہوں
ڈاکٹر صاحب
نہ چاہتے ہوئے بھی کچھ خبریں آپ تک پہنچانا بہت ضروری ہیں
ڈاکٹر صاحب
یہ بتاتے ہوئے شرمندہ ہوں کہ آپ کی تنظیم کچھ تھوڑی سُکڑ سی گئی ہے
ڈاکٹر صاحب
تنظیم کا ترجمان مجلہ اب ہارڈ کاپی کی بجائے Pdf کی شکل میں شائع ہو رہا ہے

ڈاکٹر صاحب
زیادہ تر عزیزان تنظیم میں آتے ہیں، اپنا دورانیہ گزارتے ہیں اور چلے جاتے ہیں، بہت کم ایسے ہیں کہ جن میں تنظیم آتی ہے
ڈاکٹر صاحب
ایک سچ یہ بھی ہے کہ وہ دوست اور بزرگان کہ جنہیں ہم سینیئرَ یا سابقین کہتے ہیں، ان میں سے بھاری اکثریت اپنے فرزندان کو تنظیم کے ساتھ منسلک کرنے سے ہچکچاتے ہیں
ڈاکٹر صاحب
تنظیم کا مرکزی کنونشن کچھ پاکیزہ نما سازشوں کے نتیجے میں پہلے جامعہ سے آپ کے مرقد پر منتقل ہوا، پھر ایک اور جامعہ بلکہ جامعہ کے ساتھ ملحقہ کھیتوں میں گیا اور اب لاہور سے اسلام آباد آگیا

ڈاکٹر صاحب
اس سب کچھ کے باوجود یہ بھی سچ ہے کہ آپ کے روحانی فرزندان آپ کی وراثت، یعنی آپ کے افکار، آپ کے نظریات اور آپ کی تنظیم کی بقاء اور مضبوطی اور خود مختاری کے لیے کوشاں ہیں
مرکزی دفتر کی انتہائی نفاست کے ساتھ تزئین و آرائش کرکے ایک انتہائی خوبصورت اور مثالی قسم کا مرکزی دفتر بنا دیا گیا ہے
لاہور میں ایک وسیع قطعہ اراضی خرید کر تنظیم کے پروگراموں اور مستقبل کو دوسروں کا دستِ نگر بننے سے محفوظ کرنے کے لیے کوششیں شروع کر دی گئی ہیں

ڈاکٹر صاحب
بے شک کچھ کوتاہیاں، سُستیاں، نالائقیاں  بھی سرزد ہوئیں، کچھ سازشوں کا شکار بھی ہوئے، کچھ مشکلات اور دشواریاں بھی حائل ہوئیں، لیکن بزرگان، برادران اور عزیزان آپ کی وراثت کے تحفظ اور بقا کے لیے اپنی بساط سے بڑھ کر مخلصانہ کوششیں بھی کر رہے ہیں۔ بس آپ خدا کے حضور ان کی کامیابی کے لیے دعا کرنا۔
ڈاکٹر صاحب ایک بار پھر پوری شرمندگی سے اعتراف کرتا ہوں کہ ڈاکٹر صاحب ہم شرمندہ ہیں
ڈاکٹر صاحب ہمیں معاف کرنا

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ہیں ڈاکٹر صاحب ڈاکٹر صاحب ہم آپ کی وراثت رہے ہیں کے ساتھ کے لیے ہیں کہ

پڑھیں:

اسرائیلی خاتون وزیر گھپلے کی زد میں، منشیات کا لیب برآمد

تل ابیب(انٹرنیشنل ڈیسک)غزہ کی تباہی پر خوشی کا اظہار کرنے اور محصور فلسطینی علاقے کی بربادی پر فخر جتانے والی اسرائیلی خاتون وزیر برائے سماجی مساوات مائی گولان ایک بڑے اسکینڈل کی زد میں آ گئی ہیں۔ پیر کے روز سے ان کا نام اسرائیلی میڈیا اور سوشل میڈیا پر چھایا ہوا ہے۔

اسرائیلی پولیس نے وزیر کے دفتر کی سربراہ اور ان کے سابق مشیر کو بدعنوانی کے شبہے میں گرفتار کر لیا۔ تاہم سب سے بڑا انکشاف اس وقت ہوا جب پولیس نے ان کے ایک قریبی ساتھی کے باغیچے سے منشیات تیار کرنے کی ایک لیبارٹری برآمد کی۔

پیر ہی کو پولیس نے مائی گولان کے دفتر پر چھاپہ مارا اور انہیں جعلی بھرتیوں اور عوامی فنڈز کے ذاتی استعمال کے الزامات میں تحقیقات کے لیے طلب کر لیا۔ یہ انکشاف عبرانی اخبار ہآرٹز نے کیا۔

#BREAKING

The director of the minister's office, May Golan, was arrested after a fully equipped "drug laboratory" was discovered inside her home! https://t.co/5NwpXblyh0 pic.twitter.com/kPjYZUMeIh

— ❀ N ✿ (@8zal) September 15, 2025


اسی دوران پولیس نے خاتون وزیر کے ایک قریبی وکیل کو بھی گرفتار کیا کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی جماعت لیکوڈ سے تعلق رکھتے ہیں۔ پولیس نے کہا ہے کہ ان کی حراست میں توسیع کی درخواست دی جائے گی۔ ہارٹز کے مطابق گولان کے ایک اور ساتھی کے گھر سے منشیات تیار کرنے کا لیب بھی ملا جبکہ مزید کئی افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کی گئی۔

غیر منافع بخش تنظیم کے فنڈز پر سوالات
یہ تحقیقات اس وقت شروع ہوئیں جب اسرائیلی چینل 12 نے رواں سال کے آغاز میں ایک رپورٹ نشر کی تھی جس میں بتایا گیا کہ مائی گولان نے اپنی قائم کردہ ایک غیر منافع بخش تنظیم کے فنڈز کا غلط استعمال کیا۔ یہ تنظیم جنوبی تل ابیب میں پناہ گزینوں کے خلاف سرگرم تھی اور “عبرانی شہر” کے نام سے جانی جاتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس تنظیم نے خطیر چندے وصول کیے جو کبھی اپنے اصل مقاصد پر خرچ نہیں ہوئے۔ مزید یہ کہ گولان کو بہ طور رکن بورڈ آف ڈائریکٹرز ہر ماہ غیر قانونی طور پر ہزاروں شیکل تنخواہ بھی دی جاتی رہی۔

خاتون وزیر کا ردعمل
الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے مائی گولان نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ یہ سب “بے بنیاد جھوٹ ہے”۔ ان کے مطابق ایک سابقہ قانونی مشیر جو ذاتی مفاد رکھتی ہیں، ان پر جھوٹے الزامات عائد کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “میڈیا ہمیشہ سیاسی انتقام کے تحت دباؤ ڈالتا رہا ہے، کبھی کہا گیا کہ میں نے رشوت لی کبھی یہ کہ وزارت سے پیسے کمیشن پر نکلوائے گئے، لیکن سب کچھ جھوٹ ثابت ہوا۔”

پس منظر: نیتن یاھو بھی مقدمات کے شکنجے میں
یہ نیا اسکینڈل ایسے وقت سامنے آیا ہے جب وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو بھی رواں سال کے آغاز سے بدعنوانی کے مقدمات بھگت رہے ہیں۔ ان پر اور ان کے اہلِ خانہ پر الزام ہے کہ انہوں نے امیر کاروباری شخصیات سے قیمتی تحائف لیے اور بدلے میں سہولتیں فراہم کیں۔

مزید یہ کہ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے عبرانی اخبار “یدیعوت احرونوت” کے ناشر ارنون موزیس کے ساتھ سازباز کر کے اپنے حق میں مثبت کوریج حاصل کرنے کی کوشش کی

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • سیلاب سے متاثرہ دربار صاحب کرتار پور کو صفائی کے بعد سکھ یاتریوں کے لیے کھول دیا گیا
  • دوران آپریشن نرس کے ساتھ رنگ رلیاں منانے والا ڈاکٹر دوبارہ جاب کیلئے اہل قرار
  • دریا کو بہنے دو، ملیر اور لیاری کی گواہی
  • ملالہ یوسف زئی کا ادارہ تعلیم و آگاہی کیلئے 2 لاکھ ڈالر گرانٹ کا اعلان
  • اسرائیلی خاتون وزیر گھپلے کی زد میں، منشیات کا لیب برآمد
  • اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا: اسحاق ڈار
  • محسن نقوی کا جام شہادت نوش کرنے والے کیپٹن وقار اور 4 جوانوں کو خراج عقیدت
  • سید علی گیلانیؒ… سچے اور کھرے پاکستانی
  • ریلیف پیکیج آئی ایم ایف کی اجازت سے مشروط کرنا قابل مذمت ہے
  • بلدیاتی ملازمین کیلئے گلشن اقبال مثالی ٹاؤن بن گیا‘ڈاکٹر فواد