سابق نیول چیف افتخارسروہی اسلام آباد میں انتقال کرگئے
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ‘خبر نگار خصوصی ‘این این آئی)سابق نیول چیف اور سابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی افتخارسروہی انتقال کرگئے۔ ترجمان پاک بحریہ کے مطابق ایڈمرل (ر) افتخار احمد سروہی کا انتقال اسلام آباد میں ہوا۔ چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے ایڈمرل (ر) افتخارسروہی کے انتقال پراظہار تعزیت کیا اور مرحوم کی پاک بحریہ کے لیے خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ افتخار سروہی 1955 میں پاک بحریہ میں شامل ہوئے، انہوں نے 1965 اور 1971 کی جنگوں میں حصہ لیا جب کہ ایڈمرل(ر) افتخار سروہی 1986 تا 1988 پاک بحریہ کے سربراہ رہے۔ افتخار احمد سروہی 1988 تا 1991 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی بھی رہے۔ ترجمان پاک بحریہ کے مطابق ایڈمرل (ر) افتخار احمد سروہی کا انتقال اسلام آباد میں ہوا، وہ 1986ء تا 1988ء پاک بحریہ کے سربراہ رہے۔وہ 1955ء میں پاک بحریہ میں شامل ہوئے، انہوں نے 1965 اور ء1971ء کی جنگوں میں بھی حصہ لیا۔چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے ایڈمرل (ر) افتخار سروہی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف ‘چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی ساحر شمشاد نے سابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی و سابق نیول چیف ایڈمرل ریٹائرڈ افتخار احمد سروہی کی وفات پر اظہار تعزیت کیا ہے‘صدر مملکت نے مرحوم افتخار احمد سروہی کے اِنتقال پر لواحقین کے ساتھ اظہار افسوس کیا ،صدر مملکت نے ملک کے دفاع کیلئے مرحوم افتخار سروہی کی خدمات کو سراہا ،صدر مملکت کی مرحوم کیلئے دعائے مغفرت، اہل خانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا کی ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: چیئرمین جوائنٹ چیفس ا ف افتخار احمد سروہی افتخار سروہی پاک بحریہ کے اسلام ا باد سٹاف کمیٹی صدر مملکت ف کمیٹی
پڑھیں:
سینیٹ اجلاس میں پی پی کا کینالز مںصوبے پر حکومت کے خلاف احتجاج، واک آؤٹ کرگئے
اسلام آباد:سینیٹ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے ارکان نے حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور پانی چور کے نعرے لگائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹ کا اجلاس چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اپوزیشن نے سینیٹ میں نکتہ اعتراض پر وقت نہ دینے پر احتجاج کیا جبکہ بات نہ کرنے پر پی پی ارکان بھی بھڑک اٹھے۔
اجلاس میں کینالز منصوبے کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے سینیٹرز نے بھی احتجاج کیا اور نشستوں سے اٹھ کر سامنے آگئے، پی پی ارکان نے پانی کے چور نامنظور، پانی چوری نامنظور کے نعرے لگائے۔
سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ سندھ کے عوام سات دنوں سے سڑکوں پر ہیں، سینیٹ میں جماعتوں نے نہروں کے خلاف قرارداد جمع کرائی ہے ہمیں بات کرنے کا موقع دیں۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ وقفہ سوالات کے بعد آپ بات کریں، اس پر سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے چئیرمین ڈائس کے سامنے دھرنا دے دیا۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ قائد حزب اختلاف، شیری رحمان سے بات کرکے معاملے کو بحث کے لیے ایوان میں لے آئیں تاہم ارکان نہیں مانے اور پیپلز پارٹی کے سینیٹرز ایوان سے واک آوٹ کرگئے۔
سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اس معاملے پر بیٹھ کر بات ہوگی کوئی چیز بلڈوز نہیں ہوگی، کابینہ کے ارکان ایوان میں سوالوں کے جواب دیں گے۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ایوان میں کورم کی نشاندہی ہوئی ہے۔ فلک ناز چترالی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سیاست وڑگئی، پی ٹی آئی ارکان نے کہا کہ کسی نے کورم کی نشاندہی نہیں کی، یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ کورم پورا ہے۔
قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے کہا کہ آج سینیٹ کے پارلیمانی سال کا پہلا دن ہے، ہم چاہتے تھے کہ پورے سال کے حوالے سے بات کریں مگر سینیٹ میں خیبرپختونخوا کو اس کے حق سے محروم کیا گیا، کس طرح تیز رفتار قانون سازی کی گی اس پر بات کرتے، سندھ میں نظام منجمد ہوگیا ہے عوام سراپا احتجاج ہیں، کینالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا رویہ بڑا منافقانہ ہے، صدر صاحب نے جولائی میں ایگری کیا اور تقریر میں مخالفت کردی۔
سینٹ اجلاس میں کورم کی ایک مرتبہ پھر نشاندہی ہوئی، چئیرمین نے گنتی کروائی اس بار کورم پورا نہ نکلا۔ سینٹ گیلریوں میں گھنٹیاں بجائی گئیں۔
سینٹ میں پی ٹی آئی ارکان نے شدید نعرے بازی کی۔ سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ اس سے زیادہ شرم کی بات کیا ہوسکتی ہے کہ حکومتی ارکان کورم کی نشاندہی کررہے ہیں۔ سینیٹر فلک ناز چترالی نے نعرے لگائے شرم سے پانی پانی پی پی پی۔
اس دوران سینیٹ میں مسلم لیگ ن کے صرف ایک سینیٹر ناصر بٹ اکیلے بیٹھے ہوئے تھے۔
شبلی فراز نے کہا کہ ایک سال ہوگیا خیبرپختونخوا کی سینیٹ میں نمائندگی نہیں ہے، تیس دن میں انتخابات ہونے ہوتے ہیں لیکن ثانیہ نشتر کی خالی نشست پر فیصلہ نہ ہوا، تاج حیدر کی وفات پر خالی نشست کے لئے اقدامات کئے، بلوچستان سے قاسم رونجھو کی نشست خالی ہوئی الیکشن بھی ہوا، خیبرپختونخوا میں انتخابات کے بعد سینیٹر منتخب نہ ہونے دئیے، سینیٹرز کی مدت کی وجہ سے آئینی بحران پیدا ہو گیا ہے، وہ جماعتیں جو خیبرپختونخوا تک ہیں انہوں نے سینیٹ ممبران انتخابات کی قرارداد کی مخالفت کی۔
چئیرمین سینیٹ نے کہا کہ ہم نے ثانیہ نشتر کی سیٹ خالی کرکے الیکشن کمیشن کو بتا دیا ہے، 19ممبران سینیٹ میں ہیں کورم پورا نہیں۔ بعدازاں چئیرمین سینٹ نے اجلاس جمعہ کے روز ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا۔