افطاری دینے کے بہانے گھر میں گھس کر ڈکیتی کی کوشش، میاں بیوی زخمی
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
کراچی:
ڈاکوؤں نے افطاری دینے کے بہانے گھر میں گھس کر واردات کی کوشش کی، تاہم مزاحمت کرنے والے میاں بیوی زخمی ہو گئے۔
اورنگی ٹاؤن کے علاقے میں خاتون سمیت 3 ڈاکوؤں نے افطاری دینے کے بہانے گھر میں گھس کر لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں میاں اور بیوی زخمی ہوگئے۔
ایس ایچ او اورنگی ٹاؤن آغا اسلم نے بتایا کہ سیکٹر سیون ڈی نسیم آباد قبا مسجد کے قریب خاتون سمیت 3 ڈاکوؤں نے گھر میں گھس کر لوٹ مار کی کوشش کی تھی۔ اس دوران گھر کے مکینوں نے مزاحمت کی تو ڈاکوؤں نے ماربل کے فرش پر گولی چلائی، جس کے ٹکڑے لگنے سے 51 سالہ واحد علی اور اس کی اہلیہ 48 سالہ حنا زخمی ہوگئے۔
انہوں نے بتایا کہ جرائم پیشہ عناصر افطاری سے قبل گھروں میں گھس کر واردات میں خواتین کو استعمال کر رہے ہیں، جس میں ملزمہ ایک پلیٹ میں افطاری دینے کے بہانے افطار سے کچھ دیر قبل دروازہ کھٹکھٹاتی ہے۔ گھر والے سمجھتے ہیں کہ محلے سے کوئی افطاری دینے آیا ہے، جس پر وہ جیسے ہی گیٹ کھولتے ہیں تو خاتون کے ہمراہ دیگر ساتھی اسلحہ کے زور پر گھر میں داخل ہوجاتے ہیں۔
پولیس کے مطابق حالیہ واقعے میں میاں بیوی کے زخمی ہونے میں بھی کچھ اسی طرح سے واردات کی کوشش کی گئی تھی، تاہم ڈاکو لوٹ مار میں ناکام رہے اور وہ موقع سے فرار ہوگئے، جن کی گرفتاری کے لیے پولیس کوششیں کررہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: افطاری دینے کے بہانے نے گھر میں گھس کر کی کوشش
پڑھیں:
بلی کے ذریعے جیل میں چرس اسمگل کی کوشش ناکام
حال ہی میں کوسٹا ریکا میں ایک حیرت انگیز واقعہ پیش آیا جہاں ایک جیل میں بلی کے ذریعے چرس اور ہیروئن اسمگل کرنے کی کوشش کی گئی۔
واقعہ رواں ماہ پیش آیا جب رات کو ایک جیل کے گارڈز نے بلی کو راہزنی کرنے کی کوشش کے دوران پکڑا، جب وہ کانٹوں والی لوہے کی باڑ سے جیل کے اندر داخل ہو رہی تھی۔
گارڈز نے پایا کہ بلی کے پیٹھ پر دو پیکٹ چپکے ہوئے ہیں۔ جب پیکٹ کا جائزہ لیا گیا تو تقریباً 236 گرام چرس اور تقریباً 68 گرام ہیروئن برآمد ہوئی۔
بلی کو ہنگامی طور پر نیشنل اینیمل ہیلتھ سروسز کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ جانور خاص طور پر بلیاں اور کبوتروں کا استعمال منشیات اسمگلنگ کے لیے بڑھتا ہوا رجحان ہے۔ ایسے ہی واقعات پاناما، روس اور کوسٹاریکا میں رپورٹ ہوتے رہے ہیں۔
اسی طرح امریکا، روس، کوسٹاریکا وغیرہ میں جانوروں کو فون، چارجرز سمیت مختلف غیرقانونی سامان جیل میں اسمگل کرنے میں استعمال کیا جاتا رہا ہے۔