رمضان میں خون کے عطیات میں بہت زیادہ کمی کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
ماہرِ امراض خون ڈاکٹر ثاقب نے کہا ہے کہ رمضان میں خون کے عطیات میں بہت زیادہ کمی کا سامنا ہے۔
چلڈرن اسپتال کراچی کے سربراہ ڈاکٹر ثاقب نے نجی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ تھیلیسیمیا، ہیموفیلیا، انیمیا، بلڈ کینسر اور دیگر امراض میں مبتلا مریض مشکلات کا شکار ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ماہانہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد بلڈ بیگز کی ضرورت ہوتی ہے۔
ماہرِ امراض خون ڈاکٹر ثاقب انصاری نے یہ بھی بتایا ہے کہ افطار کے بعد بھی خون کے عطیات دیے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گرمی اور طویل روزوں کے باعث شہریوں کی جانب سے خون کے عطیات نہیں کیے جارہے، مریض بچوں کے لیے خون کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ڈاکٹر ثاقب حسین انصاری نے کہا کہ تھیلیسیمیا اور دیگر خون کے امراض میں مبتلا بچوں کی زندگیاں خون کے عطیات سے جڑی ہوتی ہیں ،خون نہ ملنے سے ان کی زندگی کو خطرات لاحق ہو جاتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: خون کے عطیات ڈاکٹر ثاقب
پڑھیں:
صیہونی فوج کو 10,000 سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا، ترجمان کا انکشاف
بریگیڈیئر جنرل ایفی ڈیفرین نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ہمیں 10 ہزار سے زیادہ فوجیوں، بشمول 6,000 لڑاکا اہلکاروں کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غاصب ریاست اسرائیل کی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ اسے 10,000 سے زائد فوجیوں کی شدید کمی کا سامنا ہے، جن میں تقریباً 6,000 لڑاکا اہلکار شامل ہیں۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ایفی ڈیفرین نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ہمیں 10 ہزار سے زیادہ فوجیوں، بشمول 6,000 لڑاکا اہلکاروں کی ضرورت ہے، یہ ایک حقیقی آپریشنل ضرورت ہے اور اسی لیے ہم تمام ممکنہ اقدامات کر رہے ہیں۔ صہیونی فوج کے ترجمان نے یہ بیان قدامت پسند یہودیوں کی فوج میں شمولیت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں دیا ہے۔ یاد رہے کہ اسرائیل میں یہ معاملہ طویل عرصے سے متنازع بنا ہوا ہے، کیونکہ قدامت پسند یہودیوں کو فوج میں شمولیت سے استثنیٰ حاصل ہے۔ اسرائیلی حکومت اور عدالتیں اب قدامت پسند یہودیوں کو فوج میں بھرتیوں کے دائرے میں لانے پر غور کر رہی ہیں، تاکہ موجودہ جنگی حالات کے پیشِ نظر فوجی قوت کو برقرار رکھا جا سکے۔