رمضان میں خون کے عطیات میں بہت زیادہ کمی کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
ماہرِ امراض خون ڈاکٹر ثاقب نے کہا ہے کہ رمضان میں خون کے عطیات میں بہت زیادہ کمی کا سامنا ہے۔
چلڈرن اسپتال کراچی کے سربراہ ڈاکٹر ثاقب نے نجی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ تھیلیسیمیا، ہیموفیلیا، انیمیا، بلڈ کینسر اور دیگر امراض میں مبتلا مریض مشکلات کا شکار ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ماہانہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد بلڈ بیگز کی ضرورت ہوتی ہے۔
ماہرِ امراض خون ڈاکٹر ثاقب انصاری نے یہ بھی بتایا ہے کہ افطار کے بعد بھی خون کے عطیات دیے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گرمی اور طویل روزوں کے باعث شہریوں کی جانب سے خون کے عطیات نہیں کیے جارہے، مریض بچوں کے لیے خون کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ڈاکٹر ثاقب حسین انصاری نے کہا کہ تھیلیسیمیا اور دیگر خون کے امراض میں مبتلا بچوں کی زندگیاں خون کے عطیات سے جڑی ہوتی ہیں ،خون نہ ملنے سے ان کی زندگی کو خطرات لاحق ہو جاتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: خون کے عطیات ڈاکٹر ثاقب
پڑھیں:
اسکرین پر والد کے دوست کی دوسری بیوی بنی، عجیب کیفیت کا سامنا رہا، تارا محمود
اداکارہ و گلوکارہ تارا محمود نے انکشاف کیا ہے کہ ڈرامے میں والد کے دوست کی بیوی کا کردار ادا کرنا ان کے لیے ایک عجیب کیفیت کا باعث بنا۔
تارا محمود نے حال ہی میں احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کرتے ہوئے اپنے کیریئر اور ذاتی زندگی سے متعلق کھل کر بات کی۔
انہوں نے بتایا کہ کیریئر کے آغاز میں پروجیکٹس کی کمی کے باعث وہ ایک وقت میں صرف ایک یا دو ڈرامے کرتی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اگر کسی پروجیکٹ کی ادائیگی وقت پر نہیں ہوتی تھی تو صورتحال ان کے لیے انتہائی مشکل بن جاتی تھی کیونکہ وہ کراچی میں اکیلی رہتی تھیں اور اخراجات بھی زیادہ تھے۔
تارا محمود نے کہا کہ سب سے زیادہ برا اس وقت لگتا تھا جب اپنے ہی پیسوں کے لیے بار بار کہنا پڑتا تھا۔
اداکارہ نے کہا کہ اب حالات میں بہتری آئی ہے کیونکہ وہ بیک وقت کئی پروجیکٹس پر کام کر رہی ہوتی ہیں، اس لیے اگر کسی ایک پروجیکٹ کی ادائیگی تاخیر کا شکار ہو بھی جائے تو انہیں زیادہ پریشانی نہیں ہوتی۔
ان کا کہنا تھا کہ شوبز انڈسٹری میں انہیں یہ بات بری لگتی ہے کہ معاون اداکاروں کو وہ اہمیت نہیں دی جاتی جو ملنی چاہیے، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ معاون کردار کسی بھی پروجیکٹ کا لازمی حصہ ہوتے ہیں۔
اپنے ایک ڈرامے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انہوں نے عثمان پیرزادہ کی دوسری بیوی کا کردار ادا کیا تھا، اس وقت انہیں یہ مشکل پیش آئی کہ وہ انہیں انکل کہہ کر پکاریں یا کچھ اور کیونکہ وہ ان کے والد کے بہت اچھے دوست ہیں۔
تارا محمود نے مزید کہا کہ پانچ سال قبل ان کا شادی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، تاہم اب وہ چاہتی ہیں کہ اگر کوئی اچھا انسان ملا تو وہ ضرور شادی کریں گی۔
Post Views: 4