آئی ایم ایف کیپٹو پاور پلانٹس پر گیس ٹیرف نہ لگنے پر ناخوش، بڑا مطالبہ کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
آئی ایم ایف نے کیپٹو پاور پلانٹس پر گیس ٹیرف فوری نافذ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بیک ڈیٹ ٹیرف پر بھی اعتراض لگا دیا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے کیپٹو پاور پلانٹس پر گرڈ ٹرانزیشن لیوی لگانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ حکومت 1200 ارب کے بینک قرض سے 300 ارب روپے سیٹل کرے گی۔
بجلی پر 2.80 روپے فی یونٹ سر چارج لگا کر 5 سال میں قرض کی وصولی کا منصوبہ بنا لیا گیا جبکہ آئندہ بجٹ میں ریٹیلرز کے لیے نئی فکسڈ ٹیکس اسکیم کی تجویز دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں؛ آئی ایم ایف مذاکرات؛ بجلی بلوں پر جی ایس ٹی ختم کرنے کی تجویز مسترد
ایف بی آر کو ٹرانسفارمیشن پلان جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی اور غیر قانونی تمباکو مارکیٹ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام پر پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کے مذاکرات ہوئے۔
ذرائع کے مطابق گورننس، ڈومیسٹک فنانسنگ اور پی آئی اے کی نجکاری پر بھی جائزہ لیا جائے گا جبکہ سپریم کورٹ احکامات پر عمل درآمد کے لیے وزارت قانون اور نیب حکام کی ملاقات متوقع ہیں۔
نیب اصلاحات پر آئی ایم ایف نے حکومت سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف
پڑھیں:
برطانوی رکنِ پارلیمان کا اپنے ملک سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ
برطانوی پارلیمان کی سینیئر لیبر رکن اور ہاؤس آف کامنز کی خارجہ امور کمیٹی کی چیئرپرسن ایمیلی تھورن بیری نے کہا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ برطانیہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے۔
ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے تھورن بیری نے کہا کہ جب تک جنگ بندی اور کوئی طویل مدتی سیاسی حل نہیں نکلتا اسرائیل کی غزہ پر جاری جنگ جاری رہے گی، جس میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 58 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ میں نسل کشی پر خاموش رہنے والا شریکِ جرم ہے، ترک صدر رجب طیب ایردوان
انہوں نے کہا کہ امن کا واحد راستہ یہی ہے کہ ایک محفوظ اسرائیلی ریاست کے ساتھ ایک تسلیم شدہ فلسطینی ریاست بھی ہو۔
تھورن بیری نے کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے سے مسئلہ فوراً حل نہیں ہوگا لیکن اس سے سیاسی تحریک کو تقویت ملے گی۔
انہوں نے تاریخی سیاق و سباق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ اور فرانس نے 100 سال پہلے مشرق وسطیٰ کو تقسیم کرنے والا خفیہ سائکس-پیکو معاہدہ کیا تھا اور اب یہ دونوں ممالک دوبارہ مل کر اہم اقدام کر سکتے ہیں۔
تھورن بیری نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ لیبر پارٹی کے سربراہ کیئر سٹارمر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا چاہتے ہیں لیکن سوال وقت کا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی بستیوں کو غیر قانونی قرار دینا چاہیے اور ان میں ملوث افراد پر پابندیاں لگائی جانی چاہییں۔
تھورن بیری نے کہا کہ برطانیہ کو امریکا کے ساتھ مل کر اسرائیل پر دباؤ ڈالنا چاہیے تاکہ کوئی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سیاسی حل نکالا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور مسئلہ کشمیر کے حل پر زور
واضح رہے کہ یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب کولمبیا میں حال ہی میں 30 ممالک پر مشتمل ایک کانفرنس منعقد ہوئی تھی جس کا مقصد فلسطین پر اسرائیلی قبضے کا خاتمہ تھا۔ اس کانفرنس کو جنوبی افریقہ اور کولمبیا نے شروع کیا تھا اور اس میں برازیل، انڈونیشیا، اسپین اور قطر جیسے ممالک شامل ہو چکے ہیں۔
دوسری طرف تقریباً 60 لیبر اراکین پارلیمنٹ نے فلسطین کو تسلیم کرنے کے لیے حکومت پر دباؤ بڑھایا ہے۔ فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے حالیہ برطانیہ دورے میں بھی کہا تھا کہ دو ریاستی حل ہی مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کی راہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل امریکا ایمیلی تھورن بیری غزہ جنگ فلسطین