شہباز حکومت ڈاکٹر عافیہ کی رہائی میں رکاوٹ ہے، سابق سینیٹر مشتاق احمد
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
سابق سینیٹر مشتاق احمد نے کہا ہے کہ شہباز حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکا سے رہائی میں رکاوٹ ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ عمران شفیق ایڈووکیٹ مظلوم عافیہ صدیقی کو انصاف دلوانے کی جدوجہد آگے بڑھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا قید میں 23واں رمضان اور 45ویں عید ہوگی ۔ ہم بار بار کہہ رہے ہیں شہباز حکومت ڈاکٹر عافیہ کی رہائی میں رکاوٹ ہے ۔ حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے غداری کر رہی ہے اور آج بالکل واضح ہو گیا ہے کہ حکومت نے کیس ختم کرنے کی درخواست دے دی ۔
یہ خبر بھی پڑھیں: عافیہ واپسی کیس؛ امریکا سے معاہدہ نہیں پھر بھی بندہ پکڑ کر حوالے کردیا؟ عدالت کا سوال
مشتاق احمد نے کہا کہ حکومت نے مؤقف اپنایا ہے کہ ہم نے ڈاکٹر عافیہ کی بہن کو امریکا بھیجا، ویزا دلوایا، اب اس کیس کو ختم کردیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ رویہ انتہائی شرمناک ہے۔ عدالت نے کہا کہ آپ نے شریف اللہ کو ہمت کرکے چند دنوں میں امریکا کے حوالے کردیا ۔ 23 سال سے ڈاکٹر عافیہ امریکی قید میں ہے، آپ ایک خط یا فون تک نہیں کرسکتے۔
سابق سینیٹر مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت شکاریوں والا کام کرتی ہے۔ امریکا جس کو کہتا ہے اس کو پکڑ لیتے ہیں۔ اس پر حکومت خوشیاں اور شادیانے بجارہی ہے ۔ اب اس پر کریڈٹ اور میڈل لینے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اس عمل کی مذمت کرتا ہوں اور عوام سے کہتا ہوں کہ ڈاکٹر عافیہ کی پشت پر کھڑے ہوجائیں ۔ وکیل عمران شفیق آئندہ سماعت پر حکومت کی درخواست کا جواب دیں گے۔ ان شا اللہ ڈاکٹر عافیہ رہا ہوں گی۔ یہ اب ایک بین الاقوامی آواز بن چکی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سابق سینیٹر مشتاق احمد حکومت ڈاکٹر عافیہ ڈاکٹر عافیہ کی عافیہ صدیقی نے کہا کہ
پڑھیں:
قطر پر اسرائیلی جارحیت امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے، عرب، اسلامی ممالک کے ہنگامی اجلاس کا اعلامیہ
اعلامیے میں قطر پر اسرائیلی جارحیت کو بزدلانہ، غیر قانونی اور امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔ مسلم ممالک نے اسرائیل کے خلاف قطر کو جوابی اقدامات کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروا دی۔ اسلام ٹائمز۔ قطر پر اسرائیلی حملے کے خلاف مسلم دنیا متحد ہوگئی، اظہار یکجہتی کیلئے عرب اور اسلامی ممالک کے ہنگامی سربراہی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ اعلامیے میں قطر پر اسرائیلی جارحیت کو بزدلانہ، غیر قانونی اور امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔ مسلم ممالک نے اسرائیل کے خلاف قطر کو جوابی اقدامات کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروا دی۔ دوحہ میں عرب سربراہ ہنگامی اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا، جس میں کہا گیا کہ قطر کے ثالثی عمل پر حملہ عالمی امن کوششوں پر حملہ ہے۔ مشترکا اعلامیہ میں اسرائیل کی جارحیت کو امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ قرار دیا گیا، قطر پر بزدلانہ اور غیر قانونی حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی، قطر کی خود مختاری کے دفاع کے لیے مکمل حمایت کا اظہار کیا گیا۔
اعلامیے میں قطر، مصر، امریکا کی غزہ جنگ بندی کی ثالثی کوششوں کی مکمل حمایت کی گئی، اسرائیلی حملے کو جواز دینے کی ہر کوشش کی سختی سے مخالفت کی گئی، اسرائیلی جارحیت کو درست ثابت کرنے کی کسی بھی کوشش کو مکمل مسترد کر دیا گیا، قطر کو دوبارہ نشانہ بنانے کی اسرائیلی دھمکیوں کی شدید مذمت کی گئی۔ دوحہ میں ہونے والے اجلاس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، ترک صدر رجب طیب اردوان، وزیراعظم شہباز شریف، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیاں اور دیگر نے شرکت کی۔