ٹیکس چوروں کیخلاف کارروائیاں تیز؛ نجی کیش اینڈ کیری کی برانچز سیل
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
ایف بی آر نے ٹیکس چوروں کے خلاف کارروائیاں تیز کرتے ہوئے نجی کیش اینڈ کیری کی 2 برانچز سیل کردیں۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے ملک بھر میں ٹیکس چوری کے خلاف آپریشنز جاری ہیں۔ اس سلسلے میں وفاقی دارالحکومت میں نجی کیش اینڈ کیری کی 2 برانچیں سیل کی گئی ہیں، جس پر سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس چوری کا الزام تھا۔
نجی کیش اینڈ کیری کی دونوں برانچیں پوائنٹ آف سیل قوانین کی خلاف ورزی پر سیل کی گئی ہیں۔ چکلالہ اسکیم 3 اور غوری ٹاؤن اسلام آباد میں واقع برانچوں کو چیف کمشنر لارج ٹیکس پیئرز آفس اسلام آباد زین العابدین ساہی کی ہدایت پر سیل کیا گیا جب کہ کارروائی کی قیادت ڈپٹی کمشنر جنید منظور نے کی۔
کیش اینڈ کیری طویل عرصے سے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کی چوری میں ملوث تھی، جس پر محکمہ ٹیکس حکام نے سخت ایکشن لیتے ہوئے ان کی برانچوں کو سربمہر کر دیا۔مذکورہ کیش اینڈ کیری ٹیکس چوری کے لیے صارفین کو پوائنٹ سیل کے تحت رسیدیں جاری نہیں کررہا تھا۔
ٹیکس حکام کا کہنا ہے کہ ایسے کاروباری ادارے جو پوائنٹ آف سیل قوانین پر عمل نہیں کرتے اور سرکاری خزانے کو نقصان پہنچاتے ہیں، ان کے خلاف کارروائیاں مزید سخت کی جائیں گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نجی کیش اینڈ کیری کی
پڑھیں:
ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کیخلاف پرتشدد مظاہرے؛ گاڑیاں نذر آتش
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کے خلاف ریاست کیلیفورنیا میں جاری احتجاجی مظاہرے شدت اختیار کر گئے ہیں، جبکہ لاس اینجلس میں مشتعل مظاہرین نے متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق احتجاج کو مسلسل تین ہو چکے ہیں اور اس میں شریک مظاہرین کی جانب سے ٹرمپ کی متنازع پالیسیوں پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ لاس اینجلس میں احتجاج اس وقت پرتشدد رنگ اختیار کر گیا جب مظاہرین نے سڑکوں پر گاڑیوں کو نشانہ بنانا شروع کیا اور املاک کو نقصان پہنچایا۔
صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مقامی انتظامیہ نے نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا ہے جب کہ صدر ٹرمپ نے اس اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل گارڈز کو امن و امان کی بحالی اور شہریوں کے تحفظ کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ قانون شکنی اور تشدد کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں افراتفری پھیلانے والوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں اور جو عناصر اشتعال انگیزی میں ملوث ہیں وہ قانونی کارروائی سے بچ نہیں سکیں گے۔
یاد رہے کہ یہ مظاہرے اس وقت شروع ہوئے تھے جب لاس اینجلس میں غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف امیگریشن حکام نے چھاپے مارنے شروع کیے ۔ ان کارروائیوں کے نتیجے میں مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان متعدد جھڑپیں بھی ہو چکی ہیں، جس کے بعد فضا مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ حالات پر قابو پانے کے لیے اضافی سکیورٹی فورسز تعینات کی جا رہی ہیں جب کہ مقامی انتظامیہ نے عوام سے پرامن احتجاج کی اپیل کی ہے۔