بیجنگ :”آج دنیا کے سب سے بڑے ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ملک کی حیثیت سے ، چین اور امریکہ کو ایک طویل عرصے تک اسی سیارے پر رہنا ہے ، لہذا انہیں پرامن طور پر ایک ساتھ رہنا چاہئے۔” سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور وزیر خارجہ وانگ ای نےقومی عوامی کانگریس اور چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی پریس کانفرنس میں چین امریکہ تعلقات کا تعین ان الفاظ میں کیا ۔چین امریکہ امریکہ تعلقات کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ چائنا میڈیا گروپ سی جی ٹی این کی جانب سے دونوں ممالک میں 18 سے 45 سال کی عمر کے 4003 نوجوان جواب دہندگان پر کیے گئے ایک سروے کے مطابق، باہمی احترام اور باہمی مفاد کی بنیاد پر جیت جیت ،جواب دہندگان کا عمومی اتفاق رائے ہے۔سروے میں شامل دونوں ممالک کے نوجوان جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ باہمی مفاد اور جیت جیت معاشی اور تجارتی مسائل کا بنیادی حل ہے ، 87.

3 فیصد چینی نوجوانوں اور 78.5 فیصد امریکیوں نوجوانوں نے اس نقطہ نظر سے اتفاق کیا۔ چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کا جائزہ لیتے ہوئے، 66.4 فیصد چینی نوجوانوں نے “تعاون اور مسابقت ساتھ رہنے ” کا انتخاب کیا،جبکہ 17.7 فیصد نے کہا کہ یہ “مسابقت” ہے. 43.1 فیصد امریکی نوجوانوں نے “تعاون اور مسابقت” کا انتخاب کیا ، اور 22.7فیصد نے “مسابقت” کا انتخاب کیا۔ سروے میں شریک نوجوانوں نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات میں ساختی مسائل کو سنجیدگی سے دیکھا جائے ، بات چیت پر عمل پیرا رہا جائے اور انہیں مناسب طریقے سے حل کیا جائے ۔ درحقیقت، چین اور امریکہ وسیع مشترکہ مفادات اور تعاون کی وسیع گنجائش رکھتے ہیں اور باہمی کامیابی اور مشترکہ خوشحالی کے حصول کے لیے شراکت دار بن سکتے ہیں۔ سروے میں 98.2 فیصد چینی نوجوانوں اور 92.6 فیصد امریکی نوجوانوں نے اس سے اتفاق کیا اور کہا کہ وہ دوطرفہ تعلقات کی صحت مند اور مستحکم ترقی دیکھنے کے منتظر ہیں۔

Post Views: 4

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نوجوانوں نے

پڑھیں:

چینی حکام ، سرمایہکاروں سے ملاقاتیں ، مسائل تعاون کے جزبے سے بے حل کیے جائیں گے : صدر 

اسلام آباد+شنگھائی (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاک چین دوستی ہر موسم کی شراکت داری، یہ دوستی پھلتی پھولتی رہے گی اور آئرن برادرز کے طور پر ہر شعبے میں ترقی کرتی رہے گی۔ صدر زرداری نے شنگھائی میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے پہلے نیشنل کانگریس میموریل کا دورہ کیا۔ صدر کے ہمراہ آصفہ بھٹو‘ بلاول بھی موجود تھے۔ صدر مملکت نے تاریخی شیکومن طرزِ عمارت اور نمائش ہال کا دورہ کیا۔ نمائش میں نوادرات، تصاویر اور دستاویزات محفوظ ہیں۔ صدر نے اس تاریخی ورثے کے تحفظ کو سراہا۔ صدر نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلمبندکرتے ہوئے لکھا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی یادگار کا دورہ میرے لیے ایک اعزاز کی بات ہے۔ یہ تاریخی مقام چین کو عالمی طاقت بنانے میں کمیونسٹ پارٹی کا کردار واضح کرتا ہے۔ پاکستان کے عوام کی جانب سے چین کے تاریخی سفر کا احترام۔ صدر شی چن پنگ کی بصیرت افروز قیادت نے دوستی کی رفتار کو تیز کر دیا ہے۔ صدر شی کے وژن کی بدولت چین بڑی عالمی اقتصادی طاقت بن گیا۔ آئرن برادرز کے طور پر ہماری دوستی ہر شعبے میں ترقی کرتی رہے گی۔ اداروں میں اصلاحات وقت کی ضرورت ہے، پاکستان کا مستقبل مضبوط جمہوریت سے وابستہ ہے۔ عالمی یوم جموریت کی مناسبت سے اپنے پیغام میں صدر نے کہا کہ یوم جمہوریت عوام کے سیاسی، معاشی اور سماجی حقوق کی یاد دہانی ہے۔ دوسری جانب صدر زرداری نے شنگھائی الیکٹرک کے چیئرمین سے ملاقات کی۔ صدر نے شنگھائی الیکٹرک کے پاکستان میں جاری منصوبوں پر بریفنگ دی۔ اعلامیہ کے مطابق صدر نے پاکستان کی توانائی ضروریات پوری کرنے میں شنگھائی الیکٹرک کے کردار کو سراہا۔ صدر نے کہا کہ شنگھائی الیکٹرک نے روزگار کے مواقع اور سماجی و معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ صدر کی شنگھائی الیکٹرک کو ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نظام میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا اگر کوئی زیرالتواء مسائل ہوئے تو دوستانہ اور باہمی تعاون کے جذبہ سے حل کیا جائے گا۔ سی ای او شنگھائی الیکٹرک کا اپنے ملازمین کے لئے سکیورٹی انتظامات پر حکومت پاکستان سے اظہار تشکر کیا۔ تھر میں کوئلہ گیسی فکیشن پلانٹ کے قیام کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے۔ یہ تھر کوئلے پر مبنی پہلا کوئٹہ گیسی فکیشن اور فرٹیلائزر منصوبہ ہو گا۔ پلانٹ توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ زرعی شعبے کو بھی سہارا لائے گا۔ صدر نے کہا کہ پاکستان حکومت چینی کارکنوں کیلئے حفاظتی اقدامات کو مزید مضبوط کرے گی۔ علاوہ ازیں بلاول نے  چین کی  120 سالہ قدیم فودان یونیورسٹی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ان کی ملاقات یونیورسٹی کے نائب صدر ڈاکٹر چن زھیمِن سے ہوئی، جس میں بین الاقوامی تعلقات عامہ سمیت اہم موضوعات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ بعدازاں بلاول نے فودان یونیورسٹی کے طلبہ سے ملاقات کی اور ’’پاک چین دوستی کا ماضی، حال اور مستقبل‘‘ کے موضوع پر خطاب کیا۔ بلاول نے طلبہ کے عالمی تعلقات عامہ سے متعلق سوالات کے جوابات بھی دئیے اور پاک چین تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔چائنا افریقہ چیمبر آف کامرس کی نائب صدر مس ھاؤ نے صدر زرداری اور آصفہ بھٹو سے ملاقات کی، مس ھاؤ نے  پاکستان کے ساتھ اسی نوعیت کا چیمبر قائم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا  ، صدر اور خاتونِ اول نے مس ھاؤ کی تجویز کو سراہا اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ صدر نے کہا کہ ایسا چیمبر پاک چین اقتصادی تعاون، تجارت اور سرمایہ کاری کے نئے راستے کھولے گا۔

متعلقہ مضامین

  • 74 فیصد پاکستانی ملکی حالات سے پریشان
  • پاکستان کے حالات درست سمت میں نہیں، 74 فیصد شہریوں کی رائے
  • امریکہ اور برطانیہ کی بحیرہ احمر میں موجودگی کا کوئی جواز نہیں، یمن
  • سوشل میڈیا ناقابل اعتبار ترین پیشہ ہے‘ سروے رپورٹ
  • پاک ایران باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ
  • اسحاق ڈار کو جرمن وزیرخارجہ کا فون، علاقائی و عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال
  • پاکستان اور ایران کا باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ
  •  نوجوانوں میں مالیاتی امید بلند مگر مجموعی عوامی اعتماد میں کمی ہوئی، اپسوس کا تازہ سروے
  • چین اور امریکہ کے درمیان ٹک ٹاک کے مسئلے کے مناسب حل کے لیے بنیادی فریم ورک پر اتفاق
  • چینی حکام ، سرمایہکاروں سے ملاقاتیں ، مسائل تعاون کے جزبے سے بے حل کیے جائیں گے : صدر