چیف جسٹس یحیی آفریدی سے آزاد جموں و کشمیر کے چیف جسٹس راجہ سعید اکرم خان کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
چیف جسٹس یحیی آفریدی سے آزاد جموں و کشمیر کے چیف جسٹس راجہ سعید اکرم خان کی ملاقات WhatsAppFacebookTwitter 0 7 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز ) چیف جسٹس آف پاکستان یحیی آفریدی سے آزاد جموں کشمیر کے چیف جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران جسٹس یحیی آفریدی کو چیف جسٹس اے جے کے نے ملک کا اعلی ترین آئینی عدالتی عہدہ سنبھالنے پر دلی مبارکباد پیش کی، چیف جسٹس آزاد جموں کشمیر نے قانون کی حکمرانی اور انصاف کی موثر فراہمی کو یقینی بنانے میں نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
ترجمان سپریم کورٹ کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تعمیری تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں عدالتی تعاون اور ادارہ جاتی ترقی کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔چیف جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے چیف جسٹس یحیی آفریدی کو آزاد جموں و کشمیر انٹرنیشنل جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی، کانفرنس میں قانونی ماہرین، عدلیہ کے ارکان، اور سکالرز کو اکٹھا کیا جائے گا۔ترجمان کے مطابق کانفرنس میں آزاد جموں و کشمیر عدالتی ڈھانچے کی انفرادیت سمیت اہم قانونی اور عدالتی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، عالمی جوڈیشل کانفرنس 10 مئی کو مظفر آباد میں ہوگی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چیف جسٹس راجہ سعید اکرم خان جسٹس یحیی آفریدی
پڑھیں:
بھارت میں اتنی جرات نہیں کہ وہ سرحدی خلاف ورزی کرے، انوارالحق
آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے چوہدری انوار الحق نے کہا کہ بھارت چانکیہ ڈاکٹرائن، بغل میں چھری منہ میں رام رام کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، پہلگام واقعے میں بھارت کا جھوٹا بیانیہ بری طرح بے نقاب ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ بھارت میں پاکستان کی سرحدی خلاف ورزی کرنے کی جرات نہیں تاہم اگر ایسا ہوا تو بھرپور دفاع کیا جائے گا۔ آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے چوہدری انوار الحق نے کہا کہ بھارت چانکیہ ڈاکٹرائن، بغل میں چھری منہ میں رام رام کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، پہلگام واقعے میں بھارت کا جھوٹا بیانیہ بری طرح بے نقاب ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت بدامنی پھیلانے کے لیے آزاد کشمیر کے اندر چھپ کر تیسری قوت کو استعمال کر کے وار کر سکتا ہے، اگر بھارت نے ایسا ایڈونچر کرنے کی حماقت کی تو پھر یاد رکھے کہ بھرپور جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی آبی جارحیت ایک سال سے جاری ہے اور بھارت کی بین الاقوامی دہشتگری بارے دنیا جانتی ہے، مودی حکومت نے کینیڈا سے لے کر کشمیر تک بھارت دہشتگردی کو ریاستی پالیسی کے طور پر اپنائے ہوئے ہے جس کی وجہ سے وہ دنیا میں بے نقاب ہو چکا ہے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ چند نادان دوستوں کو ہماری باتوں سے اختلاف تھا لیکن آج سوچئے کہ محافظ فوج کون سی ہے؟ اور قابض فوج کون سی ہے؟ ہمارے پرچم کے پیچھے پاکستان کے پرچم کی طاقت ہے ورنہ ایل او سی کے پار آزاد کشمیر کا پرچم کہیں نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ جو جمہوری آزادیاں یہاں حاصل ہیں وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو دستیاب نہیں ہیں، الحمداللہ آزاد کشمیر کے عوام مقبوضہ کشمیر کے بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔