شادی کے 2ماہ بعد اداکارہ نیلم منیربارے بڑی خبرآگئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
دبئی(شوبز ڈیسک)کچھ عرصہ قبل شادی کے بندھن میں بندھنے والی اداکارہ نیلم منیر نے شوبز چھوڑنے کی خبروں پر وضاحت دے دی۔
نیلم منیر نے رواں برس 3 جنوری کو نکاح کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے نئی زندگی شروع کرنے کی تصدیق کی تھی، بعد ازاں ان کی شادی کی دیگر تقریبات کی ویڈیوز بھی وائرل ہوئی تھیں۔
ان کی شادی سے متعلق خبریں تھیں کہ ان کی شادی کی تقریبات متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ریاست دبئی میں ہوئیں جب کہ بعض تقریبات کراچی میں بھی ہوئی تھیں لیکن اس حوالے سے اداکارہ نے کوئی وضاحت نہیں دی تھی۔
انہوں نے خود شوہر کے حوالے سے بھی کوئی معلومات فراہم نہیں کی، تاہم انہوں نے شوہر کے ہمراہ تصاویر شیئر کی تھیں، جن میں ان کے شوہر کو عرب لباس میں دیکھا گیا۔
میڈیا رپورٹس اور شوبز شخصیات کے مطابق نیلم منیر نے پاکستانی نژاد کاروباری شخص محمد راشد سے شادی کی۔
بعد ازاں نیلم منیر نے 27 جنوری کو انسٹاگرام پر اپنی تصویر شیئر کرتے ہوئے کام پر واپسی کا اعلان کیا تھا اور اب انہوں نے شوبز چھوڑنے کی خبروں پر وضاحت دے دی۔
نیلم منیر نے انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا کہ ان سے متعلق افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں کہ شادی کے بعد انہوں نے شوبز کو خیرباد کہ دیا۔
انہوں نے لکھا کہ انہوں نے کچھ عرصہ قبل شادی کی ہے لیکن وہ شوبز چھوڑنے کا سوچ بھی نہیں سکتی، شوبز میں کام کرنا ان کا شوق اور جذبہ ہے اور اس میں کام کیے بغیر نہیں رہ سکتیں۔
View this post on Instagram
A post shared by Neelam Muneer Khan (@neelammuneerkhan)
نیلم منیر نے واضح کیا کہ ان کے شوبز چھوڑنے کی خبریں جھوٹی ہیں، ایسی خبروں پر یقین نہ کیا جائے، اداکاری کرنا ان کا شوق ہے اور وہ اس چیز کے بغیر نہیں رہ سکتیں، جس سے وہ بے حد محبت کرتی ہوں۔
View this post on Instagram
A post shared by DIVA Magazine Pakistan (@divamagazinepakistan)
مزیدپڑھیں:وقت کبھی نہیں بدلتا، لوگ بدل جاتے ہیں، زمانہ وہی رہتا ہے، اداکار عدنان صدیقی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نیلم منیر نے شوبز چھوڑنے انہوں نے شادی کی
پڑھیں:
اداکارہ تارا محمود کا والد کے سیاسی پس منظر اور دھمکیاں ملنے کا انکشاف
معروف اداکارہ و گلوکارہ تارا محمود نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کے دوران اپنے والد کے سیاسی پس منظر کے حوالے سے اہم انکشافات کیے ہیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ جب انہوں نے ڈرامہ انڈسٹری میں قدم رکھا اور کراچی منتقل ہوئیں تو والد نے انہیں مشورہ دیا کہ بہتر ہوگا وہ کسی کو اپنی خاندانی حیثیت کے بارے میں نہ بتائیں، کیونکہ یہ سیکیورٹی کے لیے زیادہ محفوظ تھا۔
تارا محمود کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی والد کے اثر و رسوخ یا طاقت کو استعمال کرنے کی کوشش نہیں کی۔ قریبی دوست ان کے خاندانی پس منظر سے واقف تھے، لیکن انڈسٹری کے لوگوں کو اس کا علم نہیں تھا۔ انہوں نے بتایا کہ جب والد کے ساتھ ان کی تصاویر انٹرنیٹ پر وائرل ہوئیں تو وہ خوفزدہ ہوگئیں کیونکہ وہ غیر ضروری توجہ نہیں چاہتیں اور ایک پرائیویٹ زندگی گزارنا پسند کرتی ہیں۔
اداکارہ نے اپنے والد کے وزیر تعلیم ہونے کے دور کا بھی ذکر کیا۔ ان کے مطابق کووڈ-19 کے دوران جب اسکولز، کالجز اور یونیورسٹیز بند کیے گئے تو والد شفقت محمود انٹرنیٹ پر وائرل ہوگئے اور لوگوں نے انہیں ہیرو قرار دیا۔ تاہم، جب اگلے سال تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ ہوا تو انہیں اور والد دونوں کو تنقید اور دھمکیوں کا سامنا بھی کرنا پڑا۔
تارا محمود نے مزید بتایا کہ طلبا اکثر انہیں امتحانات یا تعلیمی مسائل کے حوالے سے پیغامات بھیجتے تھے، لیکن وہ ان معاملات میں کچھ نہیں کرسکتی تھیں کیونکہ سرکاری فیصلوں کا اختیار ان کے پاس نہیں تھا بلکہ یہ ان کے والد کی ذمے داری تھی۔
یاد رہے کہ اداکارہ تارا محمود کے والد شفقت محمود پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وفاقی وزیر تعلیم رہ چکے ہیں۔