علیم خان تین میں سے 2 وزارتوں سے دستبردار
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک : استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے رہنما علیم خان نے تین میں سے دو وفاقی وزارتیں چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ علیم خان نے نجکاری، سرمایہ کاری اور مواصلات میں سے ایک وزارت رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عبدالعلیم خان وزارت نجکاری اور سرمایہ کاری بورڈ سے دستبردار ہوں گے، عبدالعلیم خان مواصلات کی وزارت اپنے پاس ہی رکھیں گے۔ وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے اس سلسلے میں وزیر اعظم کو بھی اعتماد میں لے لیا ہے، عبدالعلیم خان کا یہ فیصلہ ایک ہی وزارت پر بھر پور توجہ مرکوز کرنے کے لیے ہے۔
ترقیاتی منصوبوں کے معیار پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا:وزیراعلیٰ مریم نواز
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: عبدالعلیم خان
پڑھیں:
پاکستان کو 2030ء تک برآمدات کو 100 ارب ڈالرز تک لے جانے کا ہدف ہے: احسن اقبال
وفاقی وزیر احسن اقبال—فائل فوٹووفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کو 2030ء تک برآمدات کو 100 ارب ڈالرز تک لے جانے کا ہدف ہے۔
پاکستان بحرین سرمایہ کاری سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے اُڑان پاکستان کے تحت 2030ء تک ترقی کا جامع روڈ میپ تیار کر لیا ہے۔
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ اُڑان پاکستان کے تحت برآمدات میں نمایاں اضافے کے لیے مربوط حکمت عملی پر عمل جاری ہے، اُڑان پاکستان کا وژن برآمدات پر مبنی معیشت کا قیام ہے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے اگلے بجٹ میں بلوچستان کیلئے سب سے زیادہ رقم مختص کرنے کا اعلان کردیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ایکسپورٹ زونز، صنعتی کوریڈورز اور لاجسٹک سہولتوں کی تعمیر حکومتی ترجیح ہے، حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مکمل تحفظ اور سازگار ماحول فراہم کر رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ صنعتی شعبے کی بحالی اور توسیع کے لیے جامع اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں، ایف بی آر، ایس ای سی پی اور دیگر اداروں میں اصلاحات سے کاروباری ماحول بہتر بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری و کاروبار میں آسانی کے لیے 100 سے زائد اقدامات مکمل ہو چکے ہیں، اُڑان پاکستان کے تحت پاکستان سرمایہ کاروں کے لیے پُرکشش منزل بنتا جا رہا ہے۔
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کے فروغ کے لیے ایکسپورٹ ڈرائیو شروع کی گئی ہے، ادارہ جاتی اصلاحات، مستحکم پالیسی اور کاروباری شراکت داری ترقی کی بنیاد ہیں، 21 ویں صدی معیشت اور ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں کی صدی ہے۔