ایران کا دارالخلافہ تبدیل کرنے کا منصوبہ! تہران کی جگہ کون سا علاقہ ؟جانیں
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
ایران نے اپنا دارالخلافہ تبدیل کرنا چاہتا ہے اور تہران کی جگہ ملک کے جنوبی ساحلی علاقے میں منتقل کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران نے اپنا دارالحکومت تہران سے تبدیل کر کے جنوبی ساحلی علاقے مکران منتقل کرنے کے منصوبے کا اعلان کردیا ہے۔ایرانی حکومتی ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے کہا کہ دارالخلافہ تبدیل کرنے کا مقصد کیپٹل سٹی کو بھیڑ بھاڑ سے دور، پانی کی قلت کے خاتمے اور بجلی کے بحران کے مسائل کو حل کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ تہران سمیت ملک کے دیگر بڑے شہر اس طرح کے مسائل سے دوچار ہیں، اس لیے حکومت نیا دارالحکومت مکران کے علاقے میں بنانے پر غور کر رہی ہے۔
فاطمہ مہاجرانی نے مزید بتایا کہ اس منصوبے کی فزیبلٹی کا مطالعہ کرنے اور مکران کے علاقے میں سمندری معیشت پر مبنی ایک اقتصادی منصوبہ تیار کرنے کے لیے 2 خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ترجمان ایرانی حکومت نے واضح کیا کہ یہ منصوبہ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور فوری ترجیح نہیں ہے۔ تاہم ہم ماہرین اور پیشہ ور افراد انجینئرز، ماہر سماجیات اور ماہرین اقتصادیات پر زور دے رہے ہیں کہ وہ اس منصوے میں تعاون کریں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پانی کے چیلنجز کم کرنے کیلئے فعال منصوبہ بندی کی ضرورت ہے، اسحاق ڈار
وفاقی دارالحکومت میں ملک میں پانی کے ذخیرے تعمیر کرنے سے متعلق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کی زیرصدارت اجلاس میں ملک بھر میں پانی کے بڑے ذخیروں کی تعمیر کو تیز کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی، کمیٹی نے مؤثر وسائل کو متحرک کرنے اور طویل مدتی بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی کے لیے سفارشات پیش کیں۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پانی کے بڑھتے ہوئے چیلنجوں کو کم کرنے کے لیے فعال منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں ملک میں پانی کے ذخیرے تعمیر کرنے سے متعلق اسحاق ڈار کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں پنجاب، سندھ، کے پی اور جی بی کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیراعظم آزاد کشمیر، وفاقی وزیر برائے آبی وسائل، وزیر برائے منصوبہ بندی اور خزانہ نے شرکت کی جب کہ وفاقی سیکرٹریز خزانہ، منصوبہ بندی بھی شریک ہوئے، چیئرمین ایف بی آر، چیف سیکرٹری بلوچستان اور دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز نے بھی شرکت کی۔
علاوہ ازیں اجلاس میں ملک بھر میں پانی کے بڑے ذخیروں کی تعمیر کو تیز کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی، کمیٹی نے مؤثر وسائل کو متحرک کرنے اور طویل مدتی بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی کے لیے سفارشات پیش کیں۔ شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پانی کے مسائل کو حل کرنے کے لئے مربوط قومی کارروائی کی ضرورت ہے، انہوں نے پاکستان کے پانی کے بڑھتے ہوئے چیلنجوں کو کم کرنے کے لیے فعال منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔